جی این این سوشل

پاکستان

23ستمبر پشتون قوم کا کلچر ڈے ،دنیا بھر میں آباد پشتون قوم اپنا کلچر ڈے منا رہی ہے

بلوچستان میں پشتون بلوچ دو قومیں آباد ہیں اور ہمیشہ دونوں قوموں نے ایک دوسرے کااحترام کیا ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

23ستمبر پشتون قوم کا کلچر ڈے ،دنیا بھر میں آباد پشتون قوم اپنا کلچر ڈے منا رہی ہے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 23ستمبر کو پشتون کلچر ڈے جوش وجذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے ،  پشتون قوم اپنی ثقافت کو زندہ رکھنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہیں  ۔ پشتون رہنما کا کہنا ہے کہ پشتون قوم نے دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں اور ایک سازش کے تحت پشتون قوم کی ثقافت کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ 23ستمبر کو پشتون کلچر ڈے دنیا بھر میں منایا جاتا ہے  کیونکہ پشتون قوم مہمان نواز اور خودار قوم ہے مگر ایک سازش کے تحت پشتون قوم کی ثقافت کو مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے جن قوموں نے اپنی ثقافت کو ختم کیا وہ قومیں تباہی وبربادی کاشکار ہوئیں ۔

 23ستمبر کو کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پشتون کلچر ڈے منا یاجاتا ہے اور پشتون قوم کے نوجوان اپنے کلچر کو فروغ دینے کیلئے روایتی لباس پہن کردنیا کو پیغام دیتے ہیں  کہ پشتون ایک زندہ قوم ہے اور ہمیشہ دشمن کا مقابلہ ڈٹ کر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پشتون بلوچ دو قومیں آباد ہیں اور ہمیشہ دونوں قوموں نے ایک دوسرے کااحترام کیا ۔

پاکستان

مقبوضہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر شہباز شریف کا سخت ترین ردعمل

شہباز شریف نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے اس متعصبانہ فیصلے  سے تحریک آزادی کشمیر مزید مضبوط ہوجائے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر شہباز شریف کا سخت ترین ردعمل

لاہور : بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر شہباز شریف نےسخت رد عمل کا اظہارکیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے لاکھوں کشمیریوں کے خون کے ساتھ غداری کی ہے ۔

شہباز شریف نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے اس متعصبانہ فیصلے  سے تحریک آزادی کشمیر مزید مضبوط ہوجائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ کے ماتھے پر انصاف کےخون کی پہچان کے طور پر دیکھا جائے گا یہ فیصلہ کبھی بھی سپریم کورٹ کو انصاف نہیں کر نے دے گا انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کو آئینی قرار دے کر انڈیا  نے اپنے انصاف کا معیار پوری دنیا کے سامنے ظاہر کر دیا ہے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سابق چیف جسٹس جواد خواجہ نے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوجی ٹرائل اپیل بینچ میں شمولیت کو چیلنج کر دیا

 درخواستوں میں 23 اکتوبر کے مختصر حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق چیف جسٹس  جواد خواجہ نے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوجی ٹرائل اپیل بینچ میں شمولیت کو چیلنج کر دیا

اسلام آباد: سابق چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس ریٹائرڈ جواد خواجہ نے سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوج سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی سماعت کرنے والے بینچ میں شمولیت کو چیلنج کرنے والی آئینی درخواست جمع کرادی۔ 

سماعت 13 دسمبر سے شروع ہونے والی ہے۔جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں چھ رکنی بینچ وفاقی حکومت، وزارت دفاع اور پنجاب، خیبرپختونخوا (کے پی) اور بلوچستان کی حکومتوں کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کرے گا۔


 درخواستوں میں 23 اکتوبر کے مختصر حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہیں۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے قانونی نمائندے کے توسط سے آئینی پٹیشن دائر کی، جس میں جسٹس مسعود کی عام شہریوں پر فوجی ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی نگرانی کرنے والے چھ رکنی بینچ میں شمولیت پر سوال اٹھایا گیا۔

 جسٹس خواجہ نے اس سے قبل شہریوں کے فوجی ٹرائل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور عدالت سے اسے غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی تھی۔


درخواست میں نو رکنی بینچ کی تشکیل نو اور جسٹس مسعود کے فیصلہ سازی کے عمل سے متعلق حالات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ جسٹس مسعود نے اس سے قبل ایک دستاویز جاری کی تھی جس میں اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف نو رکنی بینچ کی تشکیل کے حوالے سے شکایات کا اظہار کیا گیا تھا۔

درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ جسٹس مسعود کے نتائج جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ موضوع کی درخواستیں غیر معمولی  ہیں،  جسٹس خواجہ نے استدعا کی کہ جسٹس مسعود کے اظہار خیال اور نتائج کو دیکھتے ہوئے انہیں انصاف کے مفاد میں اپیل کی سماعت سے خود کو الگ کر لینا چاہیے۔


سابق چیف جسٹس نے جسٹس سردار طارق مسعود کی زیرقیادت بنچ کو متعلقہ درخواستوں میں کوئی حکم جاری کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا۔  

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان سمیت دنیا بھر میں پہاڑوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے گیارہ دسمبر 2001 میں ایک قرارداد منظور کی تھی جس کے تحت ہر سال کے گیارہ دسمبر کے دن کو دنیا بھر میں پہاڑوں کے عالمی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں پہاڑوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں پہاڑوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد دنیا بھر کے پہاڑوں اور پہاڑوں کے قریب رہنے والی آبادیوں کی حالت بہتر بنانے اور ان کے قدرتی ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے شعور اجاگر کرنا ہے ۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے گیارہ دسمبر 2001 میں ایک قرارداد منظور کی تھی جس کے تحت ہر سال کے گیارہ دسمبر کے دن کو دنیا بھر میں پہاڑوں کے عالمی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس سال کے پہاڑوں کے عالمی دن کا موضوع ریسٹورنگ ایکو سسٹم ماؤنٹین   مقرر کیا گیا ہے ۔

دنیا کی سولہ بلند ترین پہاڑی چوٹیوں میں سے آٹھ پاکستان میں ہیں ۔ پاکستان میں پانچ ایسی بلند برفانی چوٹیاں ہیں جن کی بلندی چھبیس ہزار فٹ سے زائد ہے ۔ 

دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ۔ ٹو اور نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت بھی پاکستان میں واقع ہے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll