جی این این سوشل

پاکستان

اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ ربڑ کی معمول کی صفائی کی وجہ سے مین رن وے 25 تا 30 ستمبر مخصوص اوقات میں دستیاب نہیں ہوگا،ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی

سیکنڈری یا ثانوی رن وے فلائٹ آپریشنز کے لئے ہمہ وقت دستیاب ہوگا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ ربڑ کی معمول کی صفائی کی وجہ سے مین رن وے 25 تا 30 ستمبر مخصوص اوقات میں دستیاب نہیں ہوگا،ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ مین رن وے پر ربڑ کی معمول کی صفائی کی وجہ سے مین رن وے 25 سے 30 ستمبر تک مخصوص اوقات میں دستیاب نہیں ہوگا۔

ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق صبح میں ربڑ صفائی 05:30 سے 08:30 بجے تک ہوگی،مین رن وے کی صفائی صبح 10:30 سے 13:00 بجے یعنی دن ایک بجے تک بھی ہوگی۔ترجمان کے مطابق مین رن وے پر سے ربڑ صفائی کے دوران فلائٹ آپریشنز بلاتعطل جاری رہیں گے۔

سیکنڈری یا ثانوی رن وے فلائٹ آپریشنز کے لئے ہمہ وقت دستیاب ہوگا۔

پاکستان

مقبوضہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر شہباز شریف کا سخت ترین ردعمل

شہباز شریف نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے اس متعصبانہ فیصلے  سے تحریک آزادی کشمیر مزید مضبوط ہوجائے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر شہباز شریف کا سخت ترین ردعمل

لاہور : بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر شہباز شریف نےسخت رد عمل کا اظہارکیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے لاکھوں کشمیریوں کے خون کے ساتھ غداری کی ہے ۔

شہباز شریف نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے اس متعصبانہ فیصلے  سے تحریک آزادی کشمیر مزید مضبوط ہوجائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ کے ماتھے پر انصاف کےخون کی پہچان کے طور پر دیکھا جائے گا یہ فیصلہ کبھی بھی سپریم کورٹ کو انصاف نہیں کر نے دے گا انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کو آئینی قرار دے کر انڈیا  نے اپنے انصاف کا معیار پوری دنیا کے سامنے ظاہر کر دیا ہے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نگران وزیراعظم کا نئے ویزا نظام کا افتتاح

نئے ویزا نظام کے تحت بزنس مینوں کو کم سے کم وقت میں ویزوں کا اجراء کیا جائے گا،

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نگران وزیراعظم کا نئے ویزا نظام کا افتتاح

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے  وزارت داخلہ میں نئے ویزا نظام کا افتتاح کر دیا۔ وزارت داخلہ کے حکام نے وزیراعظم کو نئے ویزا نظام کے بارے میں آگاہ کیا۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نئے ویزا نظام کے تحت بزنس مینوں کو کم سے کم وقت میں ویزوں کا اجراء کیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے کم سے کم دستاویزات درکار ہوں گی۔

ویزوں کے اجراء کے عمل کو آسان بنایا گیا ہے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری اور کاروبار کو فروغ ملے۔

وزیراعظم نے وزارت داخلہ کی طرف سے نئے ویزا نظام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔

وزیراعظم نے وزارت داخلہ میں میڈیا سنٹر کا بھی افتتاح کیا۔ وزیر داخلہ نے اس موقع پر بتایا کہ نادرا کے تعاون سے وزارت داخلہ میں میڈیا سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سابق چیف جسٹس جواد خواجہ نے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوجی ٹرائل اپیل بینچ میں شمولیت کو چیلنج کر دیا

 درخواستوں میں 23 اکتوبر کے مختصر حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق چیف جسٹس  جواد خواجہ نے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوجی ٹرائل اپیل بینچ میں شمولیت کو چیلنج کر دیا

اسلام آباد: سابق چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس ریٹائرڈ جواد خواجہ نے سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوج سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی سماعت کرنے والے بینچ میں شمولیت کو چیلنج کرنے والی آئینی درخواست جمع کرادی۔ 

سماعت 13 دسمبر سے شروع ہونے والی ہے۔جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں چھ رکنی بینچ وفاقی حکومت، وزارت دفاع اور پنجاب، خیبرپختونخوا (کے پی) اور بلوچستان کی حکومتوں کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کرے گا۔


 درخواستوں میں 23 اکتوبر کے مختصر حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہیں۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے قانونی نمائندے کے توسط سے آئینی پٹیشن دائر کی، جس میں جسٹس مسعود کی عام شہریوں پر فوجی ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی نگرانی کرنے والے چھ رکنی بینچ میں شمولیت پر سوال اٹھایا گیا۔

 جسٹس خواجہ نے اس سے قبل شہریوں کے فوجی ٹرائل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور عدالت سے اسے غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی تھی۔


درخواست میں نو رکنی بینچ کی تشکیل نو اور جسٹس مسعود کے فیصلہ سازی کے عمل سے متعلق حالات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ جسٹس مسعود نے اس سے قبل ایک دستاویز جاری کی تھی جس میں اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف نو رکنی بینچ کی تشکیل کے حوالے سے شکایات کا اظہار کیا گیا تھا۔

درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ جسٹس مسعود کے نتائج جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ موضوع کی درخواستیں غیر معمولی  ہیں،  جسٹس خواجہ نے استدعا کی کہ جسٹس مسعود کے اظہار خیال اور نتائج کو دیکھتے ہوئے انہیں انصاف کے مفاد میں اپیل کی سماعت سے خود کو الگ کر لینا چاہیے۔


سابق چیف جسٹس نے جسٹس سردار طارق مسعود کی زیرقیادت بنچ کو متعلقہ درخواستوں میں کوئی حکم جاری کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا۔  

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll