پاکستان

بھارت کے فاشزم سے اختلاف رکھنے والے ہندوستانی کسی ملک میں بھی محفوظ نہیں، مشعال ملک

کشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں عورتوں،بچوں حتی کہ مردوں کے خلاف جنسی تشدد کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کیا جارہا ہے، معاون خصوصی برائے انسانی حقوق

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Sep 27th 2023, 7:23 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
بھارت کے فاشزم سے اختلاف رکھنے والے ہندوستانی کسی ملک میں بھی محفوظ نہیں، مشعال ملک

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشعال حسین ملک نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کا سب سے بڑا فوجی ارتکاز کا علاقہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں دو عالمی جنگوں کے علاوہ متعدد فوجی تنازعات میں خواتین اور بچوں کے ساتھ وہ مظالم نہیں ہوئے جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر روا رکھے ہوئے ہے، کشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں عورتوں،بچوں حتی کہ مردوں کے خلاف جنسی تشدد کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کیا جارہا ہے۔

آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں اور عالمی برادری کی ذمہ داری کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی مشعال حسین ملک نے خبردارکیا کہ آر ایس ایس کی سرپرستی میں قائم بی جے پی کی جنونی حکومت سے یہ بعید نہیں کہ وہ اپنے فاشسٹ ایجنڈا کو آگے بڑھانے کیلئے ایٹمی ہتھیار وں کا استعمال کرنے سے بھی دریغ نہ کرے،

انہوں نے کہا کہ دنیا کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ کس قسم کی ریاست کے ساتھ اشتراک کرکے تجارت کرنا چاہتی ہے مودی کی حکومت انتخابات جیتنے اور انتہا پسند ہندوں کی حمایت حاصل کرنے کیلئے یاسین ملک کا عدالتی قتل کرسکتی ہے۔ یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں قانونی دفاع کا حق بھی نہیں دیا جارہا ہے جو دنیا کے مسلمہ انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔سید علی گیلانی جن کی وفات نظربندی کے دوران ہوئی ہے،اسی طرح سید شبیرشاہ،آسیہ اندرابی اور دوسرے رہنماء جو پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں انہیں سالہا سال سے جیلوں میں بند رکھ کہ کشمیریوں کی پرامن جدوجہد کو طاقت سے دبایاجارہا ہے

مشعام ملک نے کہا کہ اب تو صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ بھارت کے فاشزم سے اختلافی رائے رکھنے والے ہندوستانی دنیا کے کسی ملک میں بھی محفوظ نہیں ہیں جس کی مثال کینیڈا میں خالصتان تحریک کے رہنما ہرپیت سنگھ نجرکا بھارتی ایجنٹوں کے ہاتھوں قتل ہے۔انہوں نے کہا کہ سکھ رہنما کا کینیڈا کی سرزمین پر قتل عالمی برادی کے لیے بھارتی دہشت گردی سے خطرے کی گھنٹی ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی پارلیمنٹ میں کل جماعتی پارلیمانی کشمیرگروپ کے وائس چیئرمین سیم ٹیری نے کہا کہ وہ اور ان کے ہم خیال اراکین پارلیمنٹ برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھیں گے کیونکہ برطانوی ریاست بنیادی انسانی حقوق کی عالمی سطح پر حمایت کرتی ہے،ہم سمجھتے ہیں کہ کشمیری حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں جو تمام بنیادی انسانی حقوق میں اولیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین کا ایک قابل ذکر حصہ کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق اور ان کے حق خودارادیت کی حمایت میں کھڑا ہے اور وہ انہیں اپنی اس جدوجہد میں تنہا نہیں چھوڑے گا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے غربی بریڈفورڈ سے لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اور شیڈومنسٹر ناز شاہ نے کہا کہ کشمیر کی ایک بیٹی ہونے کے ناطے انہوں نے مظلوم کشمیریوں کی حمایت کو ہمیشہ اپنا فرض اولین سمجھا، مقبوضہ جموں وکشمیر میں گزشتہ سات دہائیوں سے بچوں اور عورتوں کو قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں بدترین مظالم کا سامنا ہے جبکہ آزادکشمیر میں لوگوں کو اپنا کاروبار،تعلیم حاصل کرنے اور ترقی کرنے کے آزادانہ مواقع میسر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ پہلی بار مظفرآباد کا دورہ کررہی ہیں اور انہوں نے یہاں دیکھا کہ مقبوضہ کشمیر کی طرح یہاں والدین کو اپنے بچوں کو سکول میں بھیجتے ہوئے ایسا کوئی اندیشہ نہیں کہ وہ زندہ واپس آئیں گے یا نہیں اور یہی مقبوضہ کشمیر اورآزادکشمیر میں بنیادی فرق ہے۔