Advertisement

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے جاری، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 36 ہوگئی

غزہ: اسرائیل اور حماس کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرچکی ہے ، اسرائیلی فضائی حملوں نے غزہ میں 13 منزلہ بلند رہائشی عمارت تباہ کردی جبکہ حماس نے اسرائیل کی جانب سیکڑوں راکٹس برسائے ۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 years ago پر May 12th 2021, 8:06 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے

تفصیلات کے مطابق   غزہ  میں  پیر کی رات سے اسرائیل کے فضائی حملوں کے نتیجے میں اب  تک 36 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ جس میں دس بچے بھی شامل ہیں جبکہ دو روز کے دوران 700 سے زائد زخمی ہوگئے۔غزہ میں ایک 13 منزلہ رہائشی عمارت میں حماس کا سویلین دفتر تھا جو اسرائیل کے درجنوں فضائی حملوں میں سے ایک حملے کے بعد زمین بوس ہوگئی جبکہ اسرائیل میں غزہ سے 70 کلومیٹر دور تک سائرن اور 30سے زائددھماکوں کی آوازیں آئیں۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں جیٹ طیاروں  کے حملوں میں جاں بحق ہونے والے افراد میں 16 عسکریت پسند ہیں ۔وحشیانہ بمباری میں  بمباری میں فلسطینیوں کے گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے جبکہ  عورتیں اور بچے پناہ کی تلاش میں غزہ کی گلیوں میں دوڑتے رہے۔

غزہ میں اسرائیل کی جانب سے کشیدگی میں اضافے کے بعد  فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے اسرائیلی مظالم کا بھرپور جواب دیا۔ ایک دن میں 300 سے زائد راکٹ اسرائیلی شہروں پر برسائے، حماس نے غزہ  میں ٹاور پر بمباری کے جواب میں بیر شیبہ اور تل ابیب کی طرف 210 راکٹ فائر کیے۔  تل ابیب  پر  راکٹ حملوں میں عسقلان میں  اسرائیلی تیل پائپ لائن تباہ ہو گئی،جبکہ  حملےکےنتیجےمیں ریفائنری کےآئل ٹینک میں آگ لگ گئی۔

دوسری جانب  اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینیوں پر حملے مزید تیز کرنے کا اعلان کردیا ،  شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ حکام نے غزہ میں حماس اور عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی حملوں کی تعداد اور طاقت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیل کے شہر اشکیلون میں فلسطینیوں کے میزائل حملے میں یہودی آبادکار ہلاک ہوگئے جبکہ کئی زخمی ہیں۔ تل ابیب میں بھی اسرائیلی عمار ت پر فلسطینی میزائل لگا، اسرائیل نے تل ابیب ایئر پورٹ کو بند کر دیا۔ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے دھمکی  دی ہے کہ  حماس نے ریڈ لائن کراس کی ہے، حالیہ تصادم کچھ عرصے جاری رہے گا ، اسرائیل پوری طاقت کے ساتھ جواب دے گا اور جو ہم پر حملہ کریں گے انہیں بھاری قیمت چکانی ہوگی۔

 اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اسرائیل کی جانب سے رہائشی علاقوں پر حملے پر اظہار تشویش کیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل سے غیر قانونی طاقت کا استعمال فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرب لیگ کے سربراہ نے غزہ پراسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔عرب لیگ  نے اسرائیل کو غزہ میں "بلا اشتعال اور غیر ذمہ دارانہ" حملوں کاذمہ دارٹھہرایا۔

خیال رہے کہ چند دن قبل  اسرائیلی پولیس کی جانب سے  مسجد اقصیٰ میں موجود نمازیوں کو عبادات سے روکا گیا تھا، جس پر احاطہ میدان جنگ میں بدل گیا اور جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے تھے۔ جس پر فلسطینی مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ اور بوتلیں پھینک کر جوابی کارروائی کی تھی۔ماحول میں بد مزگی پھیلی تھی جب رمضان المبارک کے آخری جمعہ کے روز نماز جمعہ کے دوران اسرائیلی پولیس کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں شدید فائرنگ اور شیلنگ کی گئی تھی۔قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگائی جس کے بعد مسلمانوں نے احتجاج کیا اور مسجد میں داخل ہو گئے اور نماز ادا کی تھی۔

واضح رہے کہ سال 2007 میں غزہ کا کنٹرول حماس کے پاس آجانے کے بعد سے اب تک حماس اور اسرائیل تین جنگیں لڑ چکے ہیں، حالیہ جھڑپیں قطر، مصر اور دیگر کی ثالثی کی مدد سے چند روز کے بعد ختم ہوجاتی تھیں۔

Advertisement
Advertisement