پاکستان
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر کی ملاقات
صوبہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال اور انتظامی امور پر تفصیلی گفتگو
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے نگران وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے کے مختلف انتظامی امور اور امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو صوبے میں نگران حکومت کی جانب سے عوامی فلاح کیلئے اٹھائے گئے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا۔
ملاقات میں سندھ میں سمگلنگ اور بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات پر بھی گفتگو کی گئی۔
وزیراعظم نے وزیر اعلی سندھ کی قیادت میں صوبے کے انتظامی امور کے حوالے سے مثبت پیشرفت پر حکومت کی کوششوں کو سراہا۔
پاکستان
آئینی ترمیم سے متعلق آج ایوان میں معاملات حل ہونے کا امکان ہے، خواجہ آصف
سپریم کورٹ کے فیصلے کے آئینی ترامیم پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے، وفاقی وزیر دفاع
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پارلیمنٹ سے آئینی ترمیم کی منظوری سے متعلق آج ایوان میں تمام معاملات حل ہونے کا امکان ہے، امید ہے کہ کچھ نہ کچھ ہوجائے گا۔
پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا اپوزیشن کا رویہ ٹھیک ہوگا، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا رویہ پہلے روز سے ٹھیک نہیں ہے۔پی ٹی آئی کے ڈی این اے میں ملکر چلانا ہے ہی نہیں، پی ٹی آئی میں پارٹی کے اندر اور باہر آمریت ہے، وہاں پر ایک شخص کی چلتی ہے، چاہے غلط ہویا درست۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے آئینی ترامیم پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے، فیصلے کے ذریعے تھوڑا بہت اثرانداز ہونے کی کوشش کی گئی۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس 4 بجے اور سینیٹ اجلاس شام 7 بجے طلب کیاگیا ہے جس کے لیے ایجنڈا بھی جاری کردیا گیا ہے، تاہم اجلاس کے ایجنڈے میں عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم شامل نہیں ہے، البتہ حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کا بل ضمنی ایجنڈے کے ذریعے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل حکومتی اتحادی جماعتیں کی جانب سے نمبر گیم پوری کرنے کے لیے مشاورت جاری ہے۔ حکومت کی جانب سے آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ دینے کا بھی دعویٰ کیا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان مشاورت ہوئی، مشاورت کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے اپنی تجاویز حکومت کے حوالے کردیں۔
پاکستان
جعلی حکومت بدنام زمانہ آئینی ترامیم کی ناکام کوشش کررہی ہے، بیرسٹر سیف
آئینی ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، مشیر اطلاعات کے پی
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت بدنام زمانہ آئینی ترامیم کی ناکام کوشش کررہی ہے۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، جعلی حکومت آئینی ترامیم کی ناکام کوشش کر رہی ہے، یہ ترامیم آئین سے غداری کے سوا کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے بلاول بھٹو زرداری بھی ترامیم میں پیش پیش ہے ترامیم کیلئے جعلی اتحادی حکومت ٹولیوں کی شکل میں گھوم پھر رہی ہے، بغض عمران خان میں جعلی حکومت آئین روندنے کیلئے بھی تیار ہے، جعلی مینڈیٹ والے آئینی ترامیم کے ذریعے ایک بار پھر سپریم کورٹ پر حملہ آور ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اعلیٰ عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے، آزادی سلب نہیں کرنے دیں گے۔ سپریم کورٹ نے جعلی حکومت سے ملی ہوئی الیکشن کمیشن کے منہ پر بھی طمانچہ رسید کیا، الیکشن کمیشن نے ملک کی تباہی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔
پاکستان
آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار
وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے
آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگیا جبکہ کابینہ اجلاس کے نئے وقت سے متعلق بعد میں بتایا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے۔
کمیٹی روم کے باہر موجود عملے کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس ابھی ہولڈ پر ہے، کب تک اجلاس شروع ہوگا ابھی طے نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کررکھا تھا جس کے لیے پہلے 12 بجے کا وقت دیا گیا تھا، بعدازاں وقت میں تبدیلی کرتے ہوئے اجلاس سہ پہر 3 بجے طلب کیا گیا تھا۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جانا اور وفاقی کابینہ آئینی ترامیم کے پیکیج پر بھی غور کیا جانا تھا۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزراء محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڑ کابینہ ارکان کو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات پر اعتماد میں لیا جانا تھا، وفاقی کابینہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبات پر بھی غور کرے گی۔
دوسری جانب آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور قومی اسمبلی اجلاس اب ساڑھے 11 بجے کے بجائے شام 4 بجے ہوگا۔
-
تجارت 7 گھنٹے پہلے
آئی پی پیزکا کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار
-
دنیا 8 گھنٹے پہلے
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کا استعفیٰ دے کر نئے الیکشن میں جانے کا اعلان
-
پاکستان ایک دن پہلے
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے افغانستان آصف درانی مستعفی
-
پاکستان 2 دن پہلے
12 ربیع الاول کے ساتھ 11ربیع الاول کی بھی چھٹی ہونی چاہیے، گورنر سندھ
-
جرم ایک دن پہلے
کچلاک :پولیس موبائل کے قریب دھماکا، 2اہلکار شہید
-
دنیا 2 دن پہلے
روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے ترک صدر کی تجویز مسترد کر دی
-
دنیا 2 دن پہلے
رشوت کا الزام ثابت ہونے پرسابق آئی جی کو 20 سال قید
-
پاکستان 2 دن پہلے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکی کی ملاقات