جی این این سوشل

پاکستان

پاکستان کی ترقی میں اقلیتی برادری نے اہم کردار ادا کیا ، چیئرمین علماء کونسل

غزہ میں فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ ساتھ عیسائی بھی دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں،طاہر اشرفی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان کی ترقی میں اقلیتی برادری نے اہم کردار  ادا کیا ، چیئرمین علماء کونسل
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

مشرق وسطی اور اسلامی ممالک میں مذہبی ہم آہنگی اور تارکین وطن کی سہولت کے لئے وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی و پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی میں اقلیتی برادری نے اہم کر دار ادا کیا ہے ،تمام مذاہب کے قائدین امن کا پیغام دے رہے ہیں،غزہ پر اسرائیلی بمباری کو فی الفور روکا جائے ۔

نولکھاچرچ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بین المذاہب ہم آ ہنگی پاکستان کی ترقی کی بنیاد ہے،اقلیتوں کا ملک کی ترقی میں اہم کر دار ہے،پاکستان مختلف مسالک کا ملک ہے ، پاکستان اس لئے معرض وجود میں آیا کہ برصغیر میں کمزور لوگ اقلیت کو حق نہیں مل رہا تھا، پنجاب پاکستان کا اس لئے حصہ ہے کہ غیر مسلموں نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اعتراف کرتے ہیں ملک کے تعلیم و صحت کے شعبوںمیں مسیحیوں نے بہت بڑا کردار ادا کیا ہے،میرا بیٹا خود ایف سی یونیورسٹی میں پڑھتا ہے، وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی بھی ہسپتالوں میں بہتری لانے کیلئے موثر اقدامات کررہے ہیں ۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ غزہ میں فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ ساتھ عیسائی بھی دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں، غزہ کے الشفاہسپتال میں عیسائی ڈاکٹرز اور نرسز بھی خدمات سرانجام دے رہی ہیں اور انہوں نے جنگ کی حالت میں بھی فلسطین کو نہیں چھوڑا، غزہ میں اب تک 35 سو سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم ہر اس انسان کو جو اس وقت مظلوم کے ساتھ کھڑا ہے اسے سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے قائدین انسانیت کا درس اور امن کا پیغام دیتے ہیں، ہم مسیحی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ دنیا میں ا من قائم کرنے کیلئے آگے بڑھیں ،دنیا کو جنگوں کی نہیں بلکہ امن اورمذہبی مکالمے کی ضرورت ہے ، غزہ میں خون خرابے کی وجہ سے گیارہ ہزار کے قریب افراد شہید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں اسلامی تعاون تنظیم کااجلاس سعودی عرب میں منعقد ہوا اس کے تمام فیصلوں کی ہم تائید کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام مذہب کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، مذہب کا استعمال ذاتی مقاصد کیلئے نہیں ہونا چاہیے، لہذا ہم چاہتے ہیں کہ کسی بے گناہ کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ ہم سب ایک ہیں اورمل کر پاکستان میں تعلیم،امن، صحت و مکالمہ کو فروغ دیں۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ جب شانتی نگر، رمشہ مسیحی اور جڑانوالہ واقعہ رونما ہوا تو مسلمانوں اور ریاست نے اپنے مسیحی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوکردنیا کو یہ پیغام دیا کہ ہم مظلوم کے ساتھ ہیں اور ظلم نہیں ہونے دیں گے، ہمیں اس وقت آپس میں نفرتوں کوکم کرنے کی ضرورت ہے، سانحہ جڑانوالہ پر جو کچھ ہوا ہم اس پر شرمندہ ہیں لیکن وہ لوگ جنہوں نے سانحہ جڑانوالہ میں منفی کردار ادا کیا وہ میرے وطن و مذہب کی نمائندگی نہیں کرتے وہ جہالت کے نمائندہ ہیں۔

 

نمائندہ خصوصی نے کہا کہ مسیحی مسلم برادری نے مل کر سرگودھا ،سیالکوٹ اور لالہ موسی میں شر پسند عناصر کی جانب سے مذہبی منافرت پیدا کرنے کی مذموم سازش کو ناکام بنا دیا۔ ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہا کہ او آ ئی سی کے اجلاس میں حرمین شریف نے پوری امت کو متحد کرکے ایک قائدانہ کردار ادا کیا ہے ،12 سال کے بعد ایرانی صدر سعودی عرب پہنچے وہ مکالمے ہی کی مرہون منت ہے وہاں پر جو فیصلے ہوئے اس کے مثبت نتائج جلد دنیا کے سامنے آجائیں گے۔

 

علاقائی

 یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے پرو وائس چانسلر کو عہدے سے برطرف

 پروفیسر عالم سعید سے وائس چانسلر کا اضافی چارج بھی واپس لے لیا گیا 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے پرو وائس چانسلر کو عہدے سے برطرف

لاہور : پنجاب کے گورنر نے یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے پرو وائس چانسلر کو عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ پروفیسر عالم سعید سے وائس چانسلر کا اضافی چارج بھی واپس لے لیا گیا ہے۔

اس فیصلے کے بعد ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ ننکانہ صاحب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد افضل کو یونیورسٹی آف ایجوکیشن کا اضافی چارج سونپ دیا گیا ہے۔ وہ ایک باقاعدہ وائس چانسلر کی تعیناتی تک اس عہدے پر فائز رہیں گے۔

پروفیسر عالم سعید یونیورسٹی میں شعبہ ڈویژن آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔ وائس چانسلر کے خلاف یہ کارروائی سیکشن 13/9 اور 10/7 کے تحت کی گئی ہے۔

اس برطرفی پر ردعمل دیتے ہوئے پروفیسر عالم سعید نے کہا ہے کہ اس طرح کا کوئی سلوک ایک نائب قاصد کے ساتھ بھی نہیں کیا جاتا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ انہیں عہدے سے کیوں ہٹایا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی برطانوی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات

 دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ، مشترکہ دلچسپی کے علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی برطانوی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات

اسلام آباد :نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ، مشترکہ دلچسپی کے علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی سے لندن میں ملاقات ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر گفتگو کی گئی۔ 

اسحاق ڈار نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دو طرفہ قریبی تعلقات کو مزید مستحکم اور بہتر شراکت داری کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔اسحاق ڈار نے دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے برٹش پاکستانیوں کے کردار کو سراہا۔

اس موقع پر نائب وزیر اعظم ووزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے، نوجوانوں کے لیے مواقع پیدا کرنے، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے برطانیہ کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں ہیں۔

سیکرٹری خارجہ لیمی نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی بطور رکن منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور پاکستان کے لیے برطانیہ کی حمایت کا اعادہ کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اگر میں صدر ہوتا تو اسرائیل پر 7 اکتوبر والا حملہ نہ ہوتا، سابق امریکی صدرٹرمپ

میرے دورِ حکومت میں بہت سے تنازعات پھیلنے سے روکے گئے، سب واقف نہیں میرے دور میں ایران اقتصادی طور پر تباہ تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اگر میں صدر ہوتا تو اسرائیل پر 7 اکتوبر والا حملہ نہ ہوتا، سابق امریکی صدرٹرمپ

واشنگٹن : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرے دورِ حکومت میں بہت سے تنازعات پھیلنے سے روکے گئے، میں صدر ہوتا تو اسرائیل پر 7 اکتوبر والا حملہ نہ ہوتا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سب واقف نہیں میرے دور میں ایران اقتصادی طور پر تباہ تھا، ایران کے پاس حماس اور حزب اللّٰہ کیلئے رقم نہیں تھی، ہماری انتظامیہ نے ایران سے فیئر ڈیل کی ہوتی۔

ان کاکہنا تھا کہ میں صدر ہوتا تو یوکرین اور روس کی صورتحال بھی پیدا نہ ہوتی۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ میرے دورِ صدارت میں اسلامی دہشتگردی نہیں ہوئی، دہشتگردی نہ ہونے کی وجہ سخت بارڈر پالیسی تھی۔

یاد رہے کہ امریکہ میں صدارت انتخابات 5 نومبر کو ہوں گےجس کی تیاریاں ابھی عروج پر ہیں، ریپبلکن پارٹی کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن لڑینگے اور ڈیموکریٹک پارٹی سے کملا ہیرس امیدوار ہیں، اس وقت پوری دنیا کی نظریں امریکی انتخابات پر مرکوز ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll