جی این این سوشل

پاکستان

پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے

زلزلے کی گہرائی 35 کلومیٹر ہے جب کہ کشمیر کا مرکز بھارت کا سرحدی علاقہ ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کشمیر: ملک میں جمعرات کو زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے صبح 9 بجکر 4 منٹ پر محسوس کیے گئے، زلزلے کی گہرائی 35 کلومیٹر ہے جب کہ کشمیر کا مرکز بھارت کا سرحدی علاقہ ہے۔

اس سے قبل سوات کے شہر مینگورہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 4.3 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز افغانستان تاجکستان سرحد پر تھا۔

پاکستان

سیاسی جماعتوں کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، سربراہ جے یو آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سیاسی جماعتوں  کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ  سیاسی جماعتوں اور سیاسی قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، ضرورت پڑی تو ملک کے چپے چپے کی حفاظت کریں گے،

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاستدانوں کو با اختیار بناؤ، سیاسی لوگوں کی اہمیت ختم کی جارہی ہے، جہاں معروف اور تجربہ کار ہے ان کو سائیڈ لائن کیا جا رہا ہے۔ ظاہر ہے قائدین کی جگہ نئے نوجوان لیں گے مگر وہ تجربہ نہیں رکھتے اور جذباتی ہوتے ہیں اس سے معاملات اتنے الجھ جاتے ہیں کہ اس گتھی کو سلجھانا مشکل ہوجاتا ہے، سب چیزیں اپنے اندر سمیٹنا اور سارے معاملات کے لیے فیصل آباد کا گھنٹا گھر بن جانا یہ شاید ایک خواہش ہوسکتی ہے مگر یہ مسئلے کا حل نہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے بتایا کہ سی پیک یہ سب معاملات ہیں جن کے سامنے رکاوٹیں کھڑی ہوگئی ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت کا علاقہ مسلح قوتوں کے قبضہ میں ہے، وہاں کوئی کام نہیں ہوسکتا، حالات کی سنگینی کا اندازہ اس سے لگائیں کہ کچھ علاقوں میں آج سکولوں اور کالجوں میں پاکستان کا ترانہ نہیں پڑھا جاسکتا، پاکستان کا جھنڈا نہیں لہرایا جاسکتا، یہاں تک صورتحال خراب ہو گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن سے پہلے میں افغانستان گیا وہاں باہمی تجارت، افغان مہاجرین پر بات چیت کی، میں افغانستان سے کامیاب ہو کر واپس لوٹا تھا، ہم ذمہ داریاں کسی اور پر ڈال دیں، اس طرح نہیں چلے گا سندھ میں ڈاکوؤں کا راج ہے، کچے کی صورتحال کو دیکھ کر پریشان ہیں، پارلیمنٹ سے درخواست ہے کہ آگے بڑھیں اور ان سے گفتگو کی جائے، جب ریاست ناکام ہو جاتی ہے تو ہم جا کر وہاں صورتحال کو کنٹرول کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جبری گمشدگیاں ایک اہم مسئلہ ہے، اس پر بات چیت ہونی چاہیے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ انہیں بتائیں ان کے پیارے اس وقت کہاں ہیں؟ میں چاہتا ہوں کہ لوگ افواج پاکستان پر اعتبار کریں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے، لوگوں کو روزگار نہیں دے پا رہے، پاک پی ڈبلیو ڈی اور یوٹیلیٹی سٹور کو ہم ختم کر رہے ہیں، ہم اس طرح کے قوانین کو ایوان میں مسترد کریں گے، یہی سب دیکھ کر سردار اختر مینگل نے استعفیٰ دیا، آپ واضح ہدایات دیں کہ یہ ایوان مضطرب ہے، ہم یہاں ملک و قوم کی خدمت کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورتحال میں ہمیں قدم اٹھانا چاہیے، ہم لڑیں گے، تنقید کریں گے، اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے لیکن ملک کو ضرورت پڑی تو اپنا کردار نبھائیں گے، پارلیمان، سیاسی جماعتوں اور قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔

انہوں نے دریافت کیا کہ کیا حکومت کے پاس فیصلوں کا اختیار ہے؟ کیا ان کے پاس صلاحیت ہے فیصلہ کرنے کی یا اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر پارلیمان خود بات چیت کرے اور ملک کے اندر اضطراب کو ختم کرے؟ ہم پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ ہمارے مفادات کی جنگ نہیں، عالمی قوتیں اس کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

الیکشن کمیشن کی جانب سے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات ملتوی

یاد رہے کہ بلدیاتی انتخابات کے ملتوی ہونے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

الیکشن کمیشن کی جانب سے اسلام آباد کے بلدیاتی  انتخابات ملتوی

الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے ۔ 

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے گئے ہیں ۔

یاد رہے کہ بلدیاتی انتخابات کے ملتوی ہونے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

این ٹی ڈی سی کے زیراہتمام انٹر پرائز ریسورس پلاننگ سے متعلق ایک روزہ آگہی ورکشاپ کا انعقاد

ورکشاپ کا مقصد این ٹی ڈی سی کیلئے آئی سی ٹی اور ای آر پی کے نفاذ کی تزویراتی اہمیت اور فوائد کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ اس پروگرام کو ادارے میں نافذ کرنے کیلئے درپیش اہم چیلنجز کی نشاندہی کرنا تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

این ٹی ڈی سی کے زیراہتمام انٹر پرائز ریسورس پلاننگ سے متعلق ایک روزہ آگہی ورکشاپ کا انعقاد
لاہور : نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی مینجمنٹ اور سینئر افسران کو آئی سی ٹی (انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی) اور ای آر پی (انٹرپرائز ریسورس پلاننگ) پروگرام سے متعلق آگہی فراہم کرنے کےلئے لرننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے مقامی ہوٹل میں ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
ورکشاپ کا مقصد این ٹی ڈی سی کیلئے آئی سی ٹی اور ای آر پی کے نفاذ کی تزویراتی اہمیت اور فوائد کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ اس پروگرام کو ادارے میں نافذ کرنے کیلئے درپیش اہم چیلنجز کی نشاندہی کرنا تھا۔
ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (اے ڈی اینڈ ایم) انجینئر رشید اے بھٹو نے ادارے کے مختلف افعال کو ڈیجیٹلائز کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ای آر پی وقت کی ضرورت ہے اور این ٹی ڈی سی مینجمنٹ اس کیلئے درکار تمام ضروریات کو پورا کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (پی اینڈ ای) انجینئر قیصر خان نے بھی آگہی سیشن کے انعقاد پر ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ کو سراہتے ہوئے ہوئے منصوبے کو مقررہ اوقات کار کے اندر مکمل کرنے پر زور دیا تاکہ جدید دورکے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوکر ماڈرن ڈیجیٹلائزیشن ٹولز سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔
آگہی ورکشاپ کے دوران جنرل منیجر (ہیومن ریسورس) انجینئر سہیل ممتاز باجوہ، جنرل منیجر (ٹیکنیکل) انجینئر ڈاکٹر خواجہ رفعت حسن اور چیف فنانشل آفیسر وسیم سادات نے بھی آئی سی ٹی ماڈرنائزیشن اور ای آر پی کے نفاذ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ چیف انفارمیشن آفیسر خالد محمود نے پروگرام کا تعارف اور ابتک کی پیش رفت کا جائزہ پیش کیا جس میں کہا گیا کہ این ٹی ڈی سی کے 130 دفاتر کو آپس میں منسلک کیا جا چکا ہے۔
پراجیکٹ کنٹریکٹرز سیمنز، سسٹم لمیٹڈ، سی ایم سی اور پی ٹی سی ایل کے ملکی وغیر ملکی ماہرین نے ورکشاپ کے شرکاءکو پراجیکٹ کی افادیت سمیت مختلف تکنیکی امور پر بریفنگ دی۔ بعد ازاں، سوال و جواب کا تفصیلی سیشن ہوا جس میں این ٹی ڈی سی افسران نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
واضح رہے کہ ورکشاپ میں جنرل منیجرز، چیف انجینئرز، سی سوٹ آفیسرز، منتخب چینج چیمپئنز اور دیگر سینئر افسران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll