جی این این سوشل

پاکستان

صدر مملکت کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ صدر کا کام انتخابات کی تاریخ دینا تھا لیکن انہوں نے تاریخ ہی نہیں دی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

صدر مملکت کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خلاف عہدے سے فارغ کرنے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی گئی ۔

درخواست گزار نے کہا کہ صدر پوری قوم کا ہوتا ہے صرف ایک سیاسی جماعت کا نہیں ہوتا ۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ صدر کا کام انتخابات کی تاریخ دینا تھا لیکن انہوں نے تاریخ ہی نہیں دی ۔

درخواست میں کہا گیا کہ صدر غیر قانونی اسمبلیوں کی تحلیل میں بھی شامل ہوئے ہیں ۔

درخواست گزار کا  کہنا ہے کہ عارف علوی صدرکےعہدےکاغلط استعمال کرکےغیرآئینی اقدام کے بھی مرتکب ہوئے، صدر نے اپنے آئینی ذمہ داری سےبھی اجتناب کیا ہے ۔

پاکستان

ارکان پارلیمنٹ اوربیوروکریٹ کومفت بجلی کی فراہمی کی خبرمیں صداقت نہیں، پاور ڈویژن اعلامیہ

کسی بھی پارلیمنٹیرین یا بیوروکریٹ کو مفت بجلی نہیں دی جاتی، اور نا ہی کسی  سرکاری ادارے کو بجلی مفت فراہم نہیں کی جاتی ہے، اعلامیہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ارکان پارلیمنٹ اوربیوروکریٹ کومفت بجلی کی فراہمی کی خبرمیں صداقت نہیں، پاور ڈویژن اعلامیہ

پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق ارکان پارلیمنٹ اوربیوروکریٹ کومفت بجلی کی فراہمی کی خبرمیں صداقت نہیں ہے۔

پاور ڈویژن کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی پارلیمنٹیرین یا بیوروکریٹ کو مفت بجلی نہیں دی جاتی، اور نا ہی کسی  سرکاری ادارے کو بجلی مفت فراہم نہیں کی جاتی ہے۔

دوسری جانب ارکان پارلیمان نے مفت بجلی اسعتمال کرنے کے الزامات پر سخت برہمی کا اظہار کیا، ارکان قومی اسمبلی نے اسپیکر ایاز صادق سے شکایت کیا کہ  فیک نیوز کی تردید نہ کرنے پر وزارت توانائی کیخلاف تحریک استحقاق لائیں گے اسپیکر نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی عزت و وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔

ایم این ایز کا کہنا ہے انتخابات میں حصہ لینے سے پہلے تمام ادائیگیوں کا این او سی جمع کرانا لازم ہے اور منتخب ہونے پر  ارکان اسمبلی پارلیمنٹ لاجز کا کرایہ ادا کرتے ہیں، بجلی اور گیس کا بل بھی خود دیتے ہیں اس کے باوجود وزارت توانائی نے ارکان پارلیمان کیلئے بجلی مفت ہونے کی جھوٹی خبروں کی فوری تردید نہیں کی ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت فری میں بجلی نہ دیں مگرریٹ تو صحیح لگائے، مفتاح اسماعیل

عوام پاکستان پارٹی نے کے الیکٹرک کے خلاف پٹیشن دائر کرنے کا اعلان کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت فری میں بجلی نہ دیں مگرریٹ تو صحیح لگائے، مفتاح اسماعیل

عوام پاکستان پارٹی کے جنرل سیکرٹری مفتاح اسماعیل نے وزیر اعظم پاکستان سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ بل کم کردیں، کے الیکٹرک اوور بلنگ ختم کردیں، لوڈ شیڈنگ سے بل کم کیوں نہیں ہوتا ہے ،اگر 12 گھنٹے لؤڈ شیڈنگ ہوتی ہے تو بل کم ہونا چاہیے۔

عوام پاکستان پارٹی کے رہنماء مفتاح اسماعیل کا کےالیکٹرک ہیڈآفس کےباہراحتجاجی مظاہرہ میں کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے300 فری یونٹ دینےکاکہاتھا ، فری میں بجلی نہ دیں مگرریٹ تو صحیح لگائیں۔

عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نے بجلی کے فی یونٹ نرخ بڑھا دیئے، بجلی کے نرخ میں 350 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ 2015 سے اب تک تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہوا۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے 300یونٹ تک بجلی مفت دینےکا کہا تھا۔ کےالیکٹرک کےخلاف پٹیشن دائرکرنےکا اعلان کرتے ہوئے عوام پاکستان پارٹی کے رہنماء نے کہا کہ ’کےالیکٹرک کےخلاف پٹیشن دائرکرنے جارہے ہیں۔‘

اے پی پی رہنما نے کے الیکٹرک کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کےالیکٹرک اب پھر نیپرا کے پاس جا کر کہتی ہے ریٹ بڑھادیں، 199یونٹ کا بل201 یونٹ کا بل کیوں لگاتےہو، لوڈ شیڈنگ سے بل کم کیوں نہیں ہوتا ہے، اگر12گھنٹےلوڈشیڈنگ ہوتی ہےتوبل کم ہونا چاہیے۔

مفتاح اسماعیل کا احتجاجی مظاہر ے میں مظاہرین سے خطاب میں کہنا تھا کہ کمرشل پر37فیصد ٹیکس لگتاہے، حکومت نےاپنےاخراجات بڑھائےہیں، سینیٹ اورقومی اسمبلی کےاخراجات بڑھائےگئےہیں،گھریلوصارف پرٹیکس نہ لگاو، صرف 50 ارب کم کرنےہوں گے، جولائی سےستمبرتک ٹیکس ختم کریں۔

 انہوں نے کہا کہ کسی کو فری میں بجلی نہیں ملنی چاہئے، مسلم لیگ ن نے300 فری یونٹ دینےکاکہاتھا ، فری میں بجلی نہ دیں مگرریٹ تو صحیح لگائیں ، حکومت نے بجلی کےریٹ بڑھادئیے ہیں، 2015 سےآج تک350 فیصد بجلی کی قیمت میں اضافہ ہواہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں پر راکٹ حملے میں 12 اسرائیلی ہلاک

اسرائیل نے حزب اللہ پر حملے کا الزام عائد کیا ہے تاہم حزب اللہ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی حملہ نہیں کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں پر راکٹ حملے میں 12 اسرائیلی ہلاک

اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے علاقے میں زور دار راکٹ حملہ کر کے ایک ہی بار 12 اسرائیلی ہلاک کر دیے گئے ہیں۔ اسرائیل نے اب تک کے اس انتہائی تباہ کن حملے کا الزام لبنان کی ایرانی حمایت حزب اللہ پر عاید کیا گیا ہے۔ جبکہ حزب اللہ نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ اسرائیل اس حملے کے بعد زیادہ شدید حملے کر کے لبنان میں تباہی کر سکتا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے گولان کی پہاڑیوں کے علاقے دروز میں فٹبال کے میدان پر اُس وقت راکٹس گرے جب وہاں بڑی تعداد میں اسرائیلی بچے جمع تھے،ابھی یہ واضح نہیں ہوسکا کہ فٹبال گراؤنڈ میں کوئی میچ ہو رہا تھا یا اتنی بڑی تعداد میں والدین اور بچے کسی اور تقریب کے لیے جمع تھے۔

اسرائیل نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ راکٹس حزب اللہ نے لبنان سے داغے تھے تاہم حزب اللہ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی حملہ نہیں کیا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ فٹبال گراؤنڈ پر راکٹ حملے میں 12 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے دھمکی دی کہ حزب اللہ تیار رہے، ہم جلد سخت سے سخت جوابی کارروائی کریں گے۔

دوسری جانب لبنان میں حزب اللہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل حملے کا جواز گڑھنے کے لیے حزب اللہ پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔ فٹبال گراؤنڈ پر راکٹ حملہ حزب اللہ نے نہیں کیا۔

حملے کے ردعمل میں اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایکس پر لکھا کہ وہ امریکا کے  دورے کو مختصر کر کے جلد از جلد اسرائیل پہنچنا چاہتے ہیں جس کے انتظامات کے لیے اسرائیلی وزارت خارجہ کو حکامات جاری کرددیئے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے دھمکی دی کہ وہ حزب اللہ کے خلاف جوابی کارروائی کا حکم دیں گے اور اس پر عمل درآمد کی نگرانی بھی خود کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll