جی این این سوشل

دنیا

جنگی معاہدوں کے تحت اسرائیل نے مزید 30 فلسطینی رہا کر دیے

اسرائیلی چھاپوں کے دوران بچوں سمیت چھ افراد زخمی ہوگئے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جنگی معاہدوں کے تحت اسرائیل نے مزید 30 فلسطینی رہا کر دیے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں دو دن کی توسیع کے بعد آج تیس فلسطینی خواتین اور بچوں کواسرائیلی جیلوں سے رہا کردیاگیا ۔

ادھر اسرائیلی فوج نے جینن اوراس کے پناہ گزین کیمپوں پرچھاپے مارکر گھروں اوردیگر عمارتوں کوتباہ کردیا ہے اور تقریباً بیس فلسطینیوں کو گرفتارکرلیا ہے ۔

اسرائیلی چھاپوں کے دوران بچوں سمیت چھ افراد زخمی ہوگئے ۔

گزشتہ ماہ کی سات تاریخ سے جاری جنگ میں غزہ میں پندرہ ہزار خواتین اور بچے جبکہ دو سو چالیس سے زائد مغربی کنارے میں شہید ہوگئے ۔

پاکستان

حکومت سے کہا ہے کہ آئینی ترامیم میں جلدی نہ کرے، مولانا عبدالغفور حیدری

حکومت اگر جلدی کرے گی تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے، رہنما جے یو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت سے  کہا ہے کہ آئینی  ترامیم میں جلدی نہ کرے، مولانا عبدالغفور حیدری

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ آج مختلف سیاسی جماعتوں سے وفود سے ملاقات ہوئی،  ہمیں ابھی تک مجوزہ ترمیمی ڈرافٹ نہیں ملا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے حکومتی اتحادیوں کی مجوزہ ترامیم مؤخر ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک ہمارے پاس بل کا مسودہ نہیں ہے لہٰذا اس سے مؤخر کردیں۔

حکومتی شخصیات ہمارے پاس آئیں، ان سے ہم نے کھل کر کہا کہ آپ کو جلدی ہے لیکن ہمیں ڈرافٹ یا ترمیمی بل نہیں ملا، جب ہم بل کو دیکھیں گے نہیں اور پڑھیں گے نہیں تو کیسے ووٹ دے سکتےہیں۔ اسی لیے اس بل کو مؤخر کریں تاکہ ہم اس بل کو پڑھیں اور اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی اس کو پڑھیں۔

 مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اسی دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دوست تشریف لائے اور ان سے بھی یہی بات کی کہ ہم نے حکومت کو کہا ہے جلدی نہ کریں بلکہ ہمیں پڑھنے سوچنے کا موقع دیں تاکہ ہم شرح صدر کے ساتھ کوئی فیصلہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ اجلاس بلایا گیا تھا اور اجلاس میں سب پہنچ گئے ہیں اور ہمار انتظار ہے تو ہم نے کہا کہ ہم اجلاس میں شریک ہوں گے اور وہاں اپنا مؤقف بالکل کھل کر سامنے رکھیں گے کہ اتنی جلدی کی کیا ضرورت تھی کہ آپ لوگ اس طرح کر رہے ہیں۔

رہنما جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ لہٰذا آپ جلدی کر رہے ہوں تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے۔حکومت سے مزید سوچ بچار کا وقت مانگا ہے، حکومت سے بھی کہا ہے کہ ترامیم میں جلدی نہ کرے۔ ہم نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ آج کا اجلاس موخر کریں تا کہ مشاورت ہو سکے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار

وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگیا جبکہ کابینہ اجلاس کے نئے وقت سے متعلق بعد میں بتایا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے۔

کمیٹی روم کے باہر موجود عملے کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس ابھی ہولڈ پر ہے، کب تک اجلاس شروع ہوگا ابھی طے نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کررکھا تھا جس کے لیے پہلے 12 بجے کا وقت دیا گیا تھا، بعدازاں وقت میں تبدیلی کرتے ہوئے اجلاس سہ پہر 3 بجے طلب کیا گیا تھا۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جانا اور وفاقی کابینہ آئینی ترامیم کے پیکیج پر بھی غور کیا جانا تھا۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزراء محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڑ کابینہ ارکان کو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات پر اعتماد میں لیا جانا تھا، وفاقی کابینہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبات پر بھی غور کرے گی۔

دوسری جانب آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور قومی اسمبلی اجلاس اب ساڑھے 11 بجے کے بجائے شام 4 بجے ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کی جانب سے پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات

مجوزہ آئینی ترامیم میں 22 شقیں شامل ہوں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کی جانب سے پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات

قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات سامنےآگئے، مجوزہ آئینی ترامیم میں 22 شقیں شامل ہوں گی جبکہ وفاقی حکومت آئین کی شقیں 51، 63، 175 ، 187، 195 میں ترامیم بھی شامل ہیں ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مجوزہ ترمیم میں بلوچستان اسمبلی کی نمائندگی میں اضافے کی ترمیم بھی شامل ہیں، آئینی ترامیم میں بلوچستان کی نشستیں 65سے بڑھا کر 81 کرنے کی تجویز دی گئی ہے، محرف اراکین اسمبلی کی اوتھ سے متعلق بھی مجوزہ ترمیم کا حصہ ہے ۔

بل کے مطابق آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی، آئین کے آرٹیکل 181 میں بھی ترمیم کئے جانے کا امکان ہے، آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی۔

اسی طرح ہائیکورٹ کے ججز کو دوسرے صوبوں کی ہائیکورٹس میں ٹراسفر کرنے کی تجویز ہے،مجوزہ آئینی ترمیم کے مطابق چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں اضافہ نہیں کیا جائےگا، آئندہ چیف جسٹس کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے گا جس کے تحت سینئر ترین 5 ججز میں سے کوئی ایک آئندہ چیف جسٹس تعینات کیاجائےگا۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز کے پینل سے ہوگی، حکومت سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز میں سے چیف جسٹس لگائے گی، آئینی عدالت کے باقی چار ججز بھی حکومت تعینات کرے گی۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کےلئے پانچ سینئر ججز کا پینل وزیراعظم کو بھیجوانے کی تجویز دی گئی ہے ،پانچ سینئر ججز میں سے کسی ایک کو وزیراعظم پاکستان چیف جسٹس آف پاکستان تعینات کرسکیں گے۔

پارلیمانی کمیٹی کو بااختیار بنانے کےلئے جوڈیشل کمیشن کیساتھ اکھٹا کردیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن کے اکھٹا ہونے کے بعد ہائی کورٹس کے ججز میں سے پہلے پانچ ججز میں کسی ایک کو چیف جسٹس تعیناتی کی منظوری لی جاسکے گی۔

کابینہ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا جائے گا، آئینی عدالت کے لئے الگ سے چیف جسٹس آف پاکستان کا تقررہوگا، وفاقی حکومت آئینی عدالت میں کل پانچ ججز کام کریں گے، ہائیکورٹس کے ججز کے ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں تبادلے بھی مسودے کا حصہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll