Advertisement
پاکستان

حلقہ پی پی 59 گوجرانوالہ، پی پی 35 وزیر آباد اور لاہور این اے 123 کی نئی حلقہ بندیاں کالعدم قرار

لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو دوبارہ جائزہ لینے کی ہدایت کر دی

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Dec 8th 2023, 7:44 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
حلقہ پی پی 59 گوجرانوالہ، پی پی 35 وزیر آباد اور لاہور این اے 123 کی نئی حلقہ بندیاں کالعدم قرار

لاہورہائیکورٹ نے حلقہ بندیاں درست نہ کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے حلقہ پی پی 59 گوجرانوالہ، پی پی 35 وزیر آباد اور لاہور این اے 123 کی نئی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں۔ لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو دوبارہ جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے لاہور اور حافظ آباد کی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ الیکشن کمیشن نے دونوں صوبائی حلقوں کی حلقہ بندیوں پر اعتراضات کو مسترد کر دیا تھا۔ن لیگی رہنما عطا تارڑ عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیے۔

اس حوالے سے دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حلقہ این اے 123 اور گوجرانوالہ کے حلقوں میں تبدیلی کی گئی اور ایسا کرتے وقت قانون کو مدنظر نہیں رکھا گیا، ایک حلقے کی آبادی بڑھا دی گئی اور دوسرے حلقے کی کم کردی گئی جبکہ قانون میں دیئے گئے تناسب سے زیادہ یا کم حلقوں کی آبادی نہیں کی جاسکتی۔

لاہور ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت غیر منصفانہ بنیاد پرکی گئی حلقہ بندیوں کو کالعدم قرار دے۔ عدالت نے دلائل کے بعد حلقہ پی پی 59 گوجرانوالہ، پی پی 35 وزیر آباد اور لاہور این اے 123 کی نئی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں

Advertisement