جی این این سوشل

پاکستان

وزیرخارجہ کا ڈنمارک کی پارلیمان میں قرآن پاک کی بے حرمتی ممنوع قراردینے کے بل کی منظوری کا خیر مقدم

میڈیا رپورٹ کے مطابق نئے قانون کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں کو دو سال قید کی سزا ہو سکتی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیرخارجہ کا ڈنمارک کی پارلیمان میں قرآن پاک کی بے حرمتی ممنوع قراردینے کے بل کی منظوری کا خیر مقدم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے ڈنمارک کی پارلیمنٹ کی طرف سے قرآن پاک کی بے حرمتی کو ممنوع قرار دینے کا بل منظور کرنے کے اقدام کو سراہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں انہوں نے اس فیصلے کو منصفانہ قرار دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ دیگر یورپی ممالک اس اقدام کی پیروی کرتے ہوئے اسی قسم کی قانون سازی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ الہامی کتابوں کی بے حرمتی آزادی اظہار رائے کی آڑ میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کے عقائد کے منافی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق نئے قانون کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں کو دو سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

 

پاکستان

ملک میں نئے الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں، حافظ نعیم

حافظ نعیم نے کہا کہ ایسی صورت میں جب فارم 45 جیسے شواہد موجود ہیں نئے انتخابات کی بات کرنے والا چاہیے وہ ن لیگ کا ہو

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک میں نئے الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں، حافظ نعیم

راولپنڈی: جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم نے کہا ہے کہ ملک میں نئے الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں اور یہ مطالبہ کرنے والا کسی کا ایجنٹ تو ہوسکتا ہے مگر ملک سے وفادار نہیں ہوسکتا۔


راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ملک میں فارم 47 والوں کو مسلط کردیا گیا ہے جس کے باعث حالات بہت خراب ہیں، بجلی کے بلوں کی وجہ سے آج بھائی بھائی کو قتل کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں نئے انتخابات کی بات ہورہی ہے مگر ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جب فارم 45 موجود ہیں تو اس کے مطابق جس کو مینڈیٹ ملا اُسے حکومت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت فارم جب فارم 45 موجود ہیں تو اُس بنیاد پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور جسے مینڈیٹ عوام نے دیا اُسے حکومت دی جائے اور فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ لوگوں کو ہٹایا جائے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ ایسی صورت میں جب فارم 45 جیسے شواہد موجود ہیں نئے انتخابات کی بات کرنے والا چاہیے وہ ن لیگ کا ہو، پی پی کا یا پھر پی ٹی آئی وہ ایجنٹ ہوسکتا ہے اور ملک سے وفادار نہیں ہوسکتا کیونکہ نئے الیکشن میں پھر سے بندر بانٹ ہوگی اور پھر شور مچانے والے بھی اپنا شیئر مانگیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عنبرین جان وفاقی سیکریٹری اطلاعات ونشریات تعینات

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اُن کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عنبرین جان وفاقی سیکریٹری اطلاعات ونشریات تعینات

عنبرین جان کو وفاقی سیکریٹری اطلاعات ونشریات تعینات کردیا گیا ہے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اُن کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

انفارمیشن گروپ کی گریڈ اکیس کی آفیسرعنبرین جان اس سے قبل وزارت اطلاعات ونشریات کے ایکسٹرنل پبلسٹی ونگ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

نئے مالی سال کے پہلے ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان برقرار

حالیہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.17فیصداضافہ ہوا اور 19 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نئے مالی سال کے پہلے ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان برقرار

نئے مالی سال کے پہلے ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان برقرار ہے، حالیہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.17فیصداضافہ ہوا اور 19 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ 

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.17فیصداضافہ ہوا، ایک  ہفتے کےد وران 19 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، 8 اشیا کی قیمتوں میں  کمی آئی جبکہ 24 اشیا کے نرخ مستحکم رہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں  ہفتے چکن کی قیمت میں 4.80 فیصد، لہسن 2.01 فیصد، دال چنا 1.87 فیصد، انڈے1.71 فیصد ،بیف کی قیمت میں 0.93 فیصد اور گڑ کی قیمتوں میں 0.89فیصد اضافہ ہوا۔اسی طرح دال مونگ کی قیمت میں 0.84فیصد،تازہ کھلا دودھ 0.45فیصد،آگ جلانے والی  لکڑی  0.23 فیصداورسگریٹ کی قیمتوں میں 0.12فیصداضافہ ہوا۔

دوسری جانب آلو کی قیمت میں 0.17 فیصد، ٹماٹرکی قیمت میں 9.19 فیصد،پیاز2.14 ایل پی جی1.04 فیصد، کیلے 0.53 فیصد، دال مسورقیمت میں 0.16 فیصد، بریڈ کی قیمت میں 0.05 فیصد اور آٹے کی قیمت میں 0.35 فیصد کمی ہوئی ہے۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.08فیصد اضافے کے ساتھ41.13فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 0.13 فیصداضافے کے ساتھ18.53فیصد ہوگئی۔

22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.15 فیصداضافے کے ساتھ 22.23 فیصد اور 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.18 فیصداضافے کے ساتھ 19.77فیصد رہی۔

اسی طرح 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.19 فیصداضافے کے ساتھ 18.41فیصدرہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll