جی این این سوشل

پاکستان

غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان باشندے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے ،نگران وزیر داخلہ

انہوں نے کہاکہ سیاسی سرگرمیوں میں دس افراد ملوث پائے گئے جنھیں ملک بدرکیاجارہا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان باشندے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے ،نگران وزیر داخلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نگران وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث غیر  قانونی طورپر مقیم افغان باشندوں کو ملک بدرکردیاجائے گا ۔

جمعہ کے روز اسلام آباد میں نیو زکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں غیرقانونی طورپر مقیم افغان باشندے یا پناہ گزینوں کا درجہ رکھنے والے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے ۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی سرگرمیوں میں دس افراد ملوث پائے گئے جنھیں ملک بدرکیاجارہا ہے ۔

وزیرداخلہ نے زوردے کرکہاکہ ملک میں سیاست کرنا صرف پاکستانی عوام کا استحقاق ہے ۔

سرفراز بگٹی نے کہاکہ ہماری بھرپورکوشش ہوگی کہ عام انتخابات کے پرامن انعقاد کیلئے جامع سیکورٹی کویقینی بنایا جائے ۔انہوں نے کہاکہ ہم الیکشن کمیشن کی درخواست کی روشنی میں نیم فوجی دستے فراہم کریںگے۔ایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہاکہ غیرقانونی غیرملکیوں کو واپس بھجوانے کا منصوبہ کسی مخصوص ملک کیلئے نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ افغان باشندوں سمیت غیرقانونی طورپر مقیم غیرملکیوں کو ملک بدر کیاجارہا ہے انہوں نے کہاکہمدت کے ساتھ پاسپورٹ اورویزہ کے حامل افراد کو پاکستان میں خوش آمدید کہاجائے گا۔

دنیا

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر ،بھارتی افواج حیران

مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے،دی گارڈین

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر ،بھارتی افواج حیران

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر نے بھارتی افواج کو حیران کر دیا ہے۔

برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ کے مطابق مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، کشمیر میں بھارتی حکومت کا امن قائم کرنے کا دعویٰ جھوٹ ثابت ہوا ہے۔

اخبار نے مطابق نام نہ بتانے کی شرط پر بھارتی خفیہ ایجنسی اور فورسز کے پانچ افسران نے کشمیری علیحدگی پسندوں کے پاس ڈرونز کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے پرامن کشمیر کے دعوے ریت کی دیوار ثابت ہورہے ہیں، ان تازہ حملوں سے کشمیری حریت پسندی کی لہر میں شدت آئی ہے۔

اخبار کے مطابق کشمیر میں حریت پسندوں کی جانب سے ٹیکنالوجی کے استعمال اور جدید آلات نے بھارتی سیکیورٹی حکام کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے، ریاستی حملوں نے کشمیر میں جاری خون ریزی کا پردہ چاک کر دیا ہے اور بھارتی حکومت امن قائم کرنے میں ناکام ہیں۔

گارڈین کا کہنا ہے کہ مودی کے کشمیر کو سیاحتی مقام بنانے کے دعوے بھی محض بیانات تک محدود ہیں، کشمیری حریت پسندپسند جدوجہد پر قابو پانے کے لیے ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی سرتوڑ کوششیں مقبوضہ کشمیر میں حالات زندگی معمول پر ہونے کے بھاتی دعوے کی مکمل نفی کرتی ہیں ۔

گارڈین نے دعویٰ کیا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کا مورال انتہائی سطح تک گر چکا ہے، بھارتی افواج میں کشمیری حریت پسندوں کے حملوں کو لے کر شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا مقبوضہ کشمیر میں الیکشن کا ڈرامہ بھی مسترد ہوچکا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام نے قطعاً پانچ اگست کے اقدامات کو تسلیم نہیں کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

ہنگو میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، مولانا فدا الرحمان کو قتل

فائرنگ کےبعد فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہنگومنتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا سکے اور چل بسے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہنگو میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، مولانا فدا الرحمان کو قتل

ہنگو: خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے خیساری بانڈہ میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک مذہبی سکالر مولانا فدا الرحمان کو قتل کر دیا ہے۔

پولیس کے مطابق مولانا فدا الرحمان رات کے وقت مسجد سے گھر جا رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔ انہیں فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہنگومنتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا سکے اور چل بسے۔

 

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرگرم عمل ہو گئی ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور ابتدائی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔مولانا فدا الرحمان ایک معروف سوشل ورکر تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومتی وفدکی ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ آمد

حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومتی وفدکی  ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ آمد

حکومتی وفد ایک بار پھر سربراہ جے یو آئی( ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائشگاہ پہنچ گیا، ملاقات میں آئینی ترامیم پر مشاورت ہو گی۔

 حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل ہیں، حکومتی وفد مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترمیم کے حوالے سے مجوزہ مسودہ دکھائے گا۔

واضح رہے قبل ازیں سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مجوزہ مسودہ نہ دکھانے کا شکوہ کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مصروفیت کے باعث حکومتی وفد سے ملاقات نہ ہو سکی، حکومتی وفد مولانا سے ملاقات کے منتظر ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll