جی این این سوشل

دنیا

اٹھارہ کروڑ افراد کی زندگی بچانے کے لیے آئندہ سال 46.4 بلین ڈالر کی ضرورت ہے،اقوام متحدہ

تاہم مناسب فنڈنگ کے بغیر انسانی زندگی کے تحفظ کی سرگرمیاں ممکن نہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اٹھارہ کروڑ افراد کی زندگی بچانے کے لیے آئندہ سال 46.4 بلین ڈالر کی ضرورت ہے،اقوام متحدہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جنیوا: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں مایوس کن حالات کے باعث تقریباً 180 ملین (18 کروڑ)افراد کی زندگی بچانے کے لیے آئندہ سال 46.4 بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی نے عالمی ادارے کے شعبہ برائے انسانی امداد کے سربراہ مارٹن گریفتھس کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ انسانیت پسند افراد لوگوں کی زندگیاں بچانے، بچوں کی حفاظت،بھوک اور وبائی امراض سے جنگ اور صفائی ستھرائی کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں لیکن بین الاقوامی برادری کی طرف سے امداد ضروریات کے مطابق نہیں ہو رہی۔

انہوں نے کہا کہ 2023 کی اپیل 56.7 بلین ڈالر کی تھی لیکن اس رقم کا صرف 35 فیصد ملا جو کہ کئی سال کے عرصے میں فنڈنگ کی کم ترین سطح ہے جس سے اقوام متحدہ کے ادارے صرف 128 ملین لوگوں تک امداد اور تحفظ فراہم کر سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے نے اس بار (2024 کے لیے ) اپنی اپیل کو کم کرکے 46.4 ارب ڈالر کردیا ہے جس سے شدید ضرورت مند افر اد کی امداد کی جائے گی۔ 2024 کے عالمی انسانی جائزے کا آغاز کرتے ہوئے گریفتھس نے کہا کہ امدادی فنڈ کو بڑھانا مشکل ہوگا، بہت سے عطیہ دینے والے ممالک کو خود بحران کا سامنا ہے، تاہم مناسب فنڈنگ کے بغیر انسانی زندگی کے تحفظ کی سرگرمیاں ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس اپیل میں 72 ممالک کے لیے امداد کا احاطہ کیا گیا ہے ان میں 26 بحران زدہ ریاستیں اور 46 ایسے ممالک شامل ہیں جو پڑوسی ملکوں کے پناہ گزینوں سے متاثر ہیں۔

پانچ سب سے بڑی واحد ملک کی اپیلیں شام (4.4 بلین ڈالر)، یوکرین (3.1 بلین ڈالر)، افغانستان (3 بلین ڈالر)، ایتھوپیا (2.9 بلین) اور یمن کے لیے (2.8 بلین ڈالر) مختص ہیں۔

پاکستان

پی ٹی آئی کا لاہور میں جلسے کی اجازت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع

مولانا فضل الرحمن نے مینار پاکستان پر جلسہ کیا، پی ٹی آئی کو اجازت نہیں دی جارہی جو غیر آئینی ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا  لاہور میں  جلسے کی اجازت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لاہور میں 21 ستمبر کو جلسے کی اجازت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق درخواست عالیہ حمزہ اور امتیاز محمود شیخ نے دائر کی، درخواست میں ڈپٹی کمشنر لاہور، پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ مولانا فضل الرحمن نے مینار پاکستان پر جلسہ کیا، پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہیں دی جارہی جو غیر آئینی ہے۔ جلسے کی اجازت نا ملنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی میں آتا ہے، ہائی کورٹ نے 9 اگست کو ڈی سی لاہور کو جلسہ کرنے کی اجازت دینے کا حکم دیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر نے عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا، استدعا کی کہ عدالت 21 ستمبر کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازے دینے کا حکم دے۔

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے 21 ستمبر کو لاہور میں جلسے کی اجازت کیلئے ضلعی انتظامیہ کو بھی درخواست دیدی۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر لاہور کو درخواست جمع کروائی۔

درخواست کے متن میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف لاہور میں متعدد بار جلسے کی اجازت مانگ چکی ہے، اس دوران کئی جماعتوں اور تنظیموں نے لاہور میں جلسے کیے، جمعیت علماء اسلام نے بھی مینار پاکستان میں جلسہ کیا، پاکستان تحریک انصاف کو این او سی جاری نہیں کیا گیا۔

متن میں مزید کہا گیا کہ آپ کے افسران کی جانب سے پی ٹی آئی کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیا ہے، پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، پی ٹی آئی کو مینار پاکستان کے مقام پر جلسے کی اجازت دی جائے، 21 ستمبر کے جلسے کیلئے این او سی جاری کیا جائے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بلاول بھٹو زرداری کی ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد

اس سے قبل چیئرمین پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم شہباز شریف سےملاقات کی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلاول بھٹو زرداری کی  ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری ایک بار پھر سربراہ جمیعت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گئے, گزشتہ 48 گھنٹے میں بلاول بھٹو زرداری کی دوسری بار مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد ہوئی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کا وفد کے ہمراہ استقبال کیا ۔

بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ وفد میں خورشید شاہ ، نوید قمر، مرتضیٰ وہاب  اور  جمیل سومرو بھی شامل تھے، جے یو آئی کی طرف سے مولانا عبدالغفورحیدری، مولانا عبدالواسع، مولانا اسعد محمود، سینیٹر کامران مرتضیٰ، میرعثمان بادینی اور مولانامصباح الدین بھی ملاقات میں شریک ہیں۔

اس سے قبل چیئرمین پیپلز پارٹی نے وزیراعظم شہباز شریف سےملاقات کی تھی جس کے بعد وہ  مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے ہیں۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز کی مدت ملازمت میں اضافے اور نئی آئینی عدالت کے قیام سمیت دیگر ترامیم کی منظوری کے لیے گزشتہ روز قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس طلب کیے گئے تھے تاہم مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن کے اعتراضات اور تجاویز کے باعث آئینی ترامیم منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش نہ کی جاسکیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکمرانوں نے عدلیہ کا بیڑا غرق کرنے کافیصلہ کر لیا ہے، عمران خان

آئینی ترمیم کا مقصد صرف اور صرف مجھے جیل میں رکھنا ہے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکمرانوں نے عدلیہ کا بیڑا غرق کرنے کافیصلہ کر لیا ہے، عمران خان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے عدلیہ کا بیڑا غرق کرنے کافیصلہ کر لیا ہے، آئینی ترمیم کا مقصد صرف اور صرف مجھے جیل میں رکھنا ہے۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی عدالت کا قیام اس لیے عمل میں لایا جا رہا ہے کیونکہ یہ سپریم کورٹ سے ڈرے ہوئے ہیں، نئی ترامیم سے ملک کا مستقبل تباہ ہو جائے گا۔الیکشن فراڈ چھپانے کے لئے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے، یہ ڈرے ہوئے ہیں کہ اگر الیکشن کھل گیا تو سب کچھ ریورس ہو جائے گا، رول آف لاء کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اِس سے بڑا ظلم ملک پر نہیں ہو سکتا، یہ ملک سے قانون کی حکمرانی ختم اور جمہوریت کا بیڑا غرق کر رہے ہیں،یہ سب کچھ ملکی مفاد کے خلاف ہو رہا ہے، ججز کو دھمکیاں، لوگوں کو اغوا کرنے، ایک سیاسی جماعت کو ختم کرنے سے سیاسی عدم استحکام بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم میں انہوں نے اپنے اربوں روپے معاف کروا کر اپنی چوری کو تحفظ دیا، ترمیم لانے والوں کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں، حکومت میں بیٹھے لوگ عدلیہ کو آزاد نہیں دیکھنا چاہتے، اشرافیہ کا مفاد اور ملکی مفاد آپس میں متضاد ہیں، 6 ماہ میں 4 ہزار پاکستانی کمپنیاں دبئی میں رجسٹرڈ ہوئیں، ان کو تو فرق نہیں پڑنا ان کا پیسہ اور جائیدادیں باہر ہیں، محسن نقوی کی اہلیہ کی 500 ملین ڈالر کی پراپرٹی دبئی لیکس میں سامنے آئی اب ہم قرضے لیکر ملک چلارہے ہیں اسی لئے مہنگائی قابو میں نہیں آرہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو اپنے حقوق اور عدلیہ کو بچانے کے کئے کھڑا ہونا پڑے گا، میں ججز، عدلیہ اور صحافیوں کے ساتھ کھڑا ہوں، یہ قاضی فائز کو دوبارہ لا کر عدلیہ کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، یہ سمجھتے ہیں ہم اسکے خلاف خاموش رہیں گے، ہم اسکے خلاف بھرپوراحتجاج کریں گے، لاہور میں 21 تاریخ کو پرامن جلسہ اور تاریخی احتجاج کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll