جی این این سوشل

پاکستان

شاہ محمود قریشی کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

وائس چیئرمین پی ٹی آئی کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

شاہ محمود قریشی کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی گئِ۔

راولپنڈی کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے ریمانڈ سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

ایڈیشنل سیشن جج نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرکے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

تحریک انصاف کے رہنما کے خلاف 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ڈیوٹی مجسٹریٹ سید جہانگیر علی نے کی۔

پراسیکیوشن کے وکیل نے عدالت سے شاہ محمود قریشی کا 30 روز کا ریمانڈ مانگ لیا ہے۔اس موقع پر شاہ محمود قریشی کے وکلاء نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔

سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی میں پیش ہوئے، جج نے کمرہ عدالت میں سابق وزیرخارجہ کی ہتھکڑی کھلوا دی۔

پاکستان

امن و امان بحال کرنا تھا مگرحکومت نے تو پورا اسلام آباد بند کردیا، اسلام آباد ہائی کورٹ

پی ٹی آئی نے غلط کیا تو حکومت نے بھی تو غلط کیا، چیف جسٹس عامر فاروق

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امن و امان بحال کرنا تھا مگرحکومت  نے تو  پورا اسلام آباد بند کردیا، اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن و امان بحال کرنا تھا مگر آپ نے پورا اسلام آباد بند کردیا، پی ٹی آئی نے غلط کیا تو حکومت نے بھی تو غلط کیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں 24 نومبر کے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے خلاف صدر جناح سپر مارکیٹ کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت  کی۔عدالت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف صدر جناح سپر مارکیٹ کی درخواست پر وزارت داخلہ کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

دوران سماعت ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ، ریاستی وکیل ملک عبدالرحمٰن و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ ریاستی وکیل ملک عبدالرحمٰن نے کہا کہ کچھ رپورٹس آگئی ہیں اور کچھ رپورٹس ابھی آنا باقی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ پہلی بار عدالت کے سامنے پیش ہوئے یہ ماہرانہ رائے وہاں دینی تھیں، آپ نے اسلام آباد کو ایسے بند کیا تھا کہ ججز سمیت میں بھی نہیں آسکا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کیا کہ درخواست گزار نے کہا ہماری تجارت کو چلنے دیں، آپ نے میڈیا پر ہر جگہ کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ہم اجازت نہیں دے رہے۔عدالت نے آپ سے کہا تھا کہ شہریوں، کاروباری لوگوں سمیت احتجاجی مظاہرین کے بنیادی حقوق کا خیال رکھیں، امن و امان بحال کرنا تھا مگر آپ نے پورا اسلام آباد بند کردیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومت سے لڑائی میں عام شہریوں کا کیا قصور تھا، درخواست گزار کا کیا قصور تھا، ان کے کاروبار کو کیوں بند کیا گیا؟ پی ٹی آئی نے غلط کیا تو حکومت نے بھی تو غلط کیا، پی ٹی آئی سے پوچھوں گا کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کیوں کی گئی؟

بعد ازاں، عدالت نے وزارت داخلہ کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی و سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پنجاب میں وزیر اعلیٰ ہنر مند خواجہ سرا پروگرام کا اجرا

پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ نےمعاشرہ میں خواجہ سراوں میں سماجی تبدیلی اور انکی معاشی شمولیت میں شامل کرنے کے لیے ' وزیر اعلی ہنر مند خواجہ سرا پروگرام کا اجرا کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں وزیر اعلیٰ ہنر مند خواجہ سرا پروگرام کا اجرا

پی ایس ڈی ایف نے وزیر اعلیٰ ہنر مند خواجہ سرا پروگرام کا اجراء کر دیا

پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ (پی ایس ڈی ایف) نےمعاشرہ میں خواجہ سراوں میں سماجی تبدیلی اور انکی معاشی شمولیت میں شامل کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب، مریم نواز شریف کے ایک اہم اقدام کے طور پر' وزیر اعلی ہنر مند خواجہ سرا پروگرام کا اجرا کر دیا ہے۔

اس پروگرام کا بنیادی مقصد خواجہ سرا کمیونٹی کو چھوٹے سستے قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنا کر انکا ایسے جامع ہنرمندی کی طرف لیکر جانا سے جس سے انکی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکے، پاکستان میں خواجہ سرا کمیونٹی کی تعداد تقریبا چالیس لاکھ سے زیادہ ہے لیکن نادرا ریکارڈ میں صرف بیس ہزار خواجہ سرا رجسٹرڈ ہیں جو انکی جانب عدم توجہی کی واضح مثال ہے۔ ان ہی وجوہات کی بنا پر خواجہ سرا جس کے نتیجے میں رسمی تعلیم، ہنر کی تربیت اور روزگار کے مواقع سے محروم رہ جاتےہیں ۔

وزیراعلی مریم نواز شریف نے ان مسائل کی نشاندہی ہونے پر خواجہ سرا کمیونٹی کے لیے اقدامات کرنے کا حکم جاری کیا تھا تاکہ ان کوباضابطہ تعلیم اور تربیت کے ساتھ مارکیٹ میں رائج ہنرمندی کے ایسے کورسز بھی کروائے جائیں جن سے انکی صلاحیتوں میں اضافہ ہو سکے۔ اس پروگرام میں بائیس سو خواجہ سرا کو ہنر مند بنانا اور انہیں ملازمت کے دوران تربیت فراہم کرنا ہے جس کے نتیجے میں انکو روزگار کے حقیقی مواقع میسر ہوں۔

اس پروگرام میں خواجہ سرا سے متعلقہ مارکیٹ میں رائج ایسی مہارتیں بشمول پرفارمنگ آرٹس، بیوٹی سروسز، ڈومیسٹک ٹیلرنگ، کلنری آرٹس اور آئی ٹی میں مہارت کی تربیت پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ یہ فنی تربیت میں خواجہ سراوں کے گرو اور چیلوں کو بطور استاد شامل کیا گیا ہے۔ یہ امر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تربیت نہ صرف جامع ہے بلکہ ثقافتی طور پر بھی حساس اور ہمدرد ہے تاکہ خواجہ سراوں کو کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ جبکہ وقف شدہ کلاس رومز کو سوچ سمجھ کر خواجہ سرا کمیونٹی کی مخصوص ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔

خواجہ سراوں کی مالی معاونت اس پروگرام کا انتہائی اہم جز ہے جس کے ذریعے تربیت یافتہ خواجہ سراوں کو اوزاروں کی فراہمی کے لیے چھوٹے رعایتی قرضے فراہم کیے جائے گے جس سے انکے کاروبار اور ملازمتوں کی حصول میں آسانی پیدا ہو گی۔ مزید برآں، اس پروگرام میں خواجہ سراؤں کو نادرا کے ساتھ رجسٹریشن اور دستاویزات میں مدد فراہم کی جائے گی اور سماجی اور مالی شمولیت میں اضافہ کرے گا۔

پی ایس ڈی ایف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد خان نے  کہا کے ادارہ اس پروگرام کو شروع کرنے پر  بہت پرجوش ہے کیونکہ یہ پروگرام پاکستان میں پہلی بار خواجہ سرا کمیونٹی کی سماجی شمولیت اور انکو معاشرہ میں بااختیار بنانے کی جانب اہم قدم ہے۔ یہ پروگرام یہ ایک مساوی اور جامع معاشرے کے حصول میں ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

 وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف 2 روزہ دورہ سعودی عرب مکمل کر کے پاکستان پہنچ گئے

دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سعودی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر عملدرآمد کی رفتار پر اطمینان کا اظہار بھی کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف 2 روزہ دورہ سعودی عرب مکمل کر کے پاکستان پہنچ گئے

 وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف 2 روزہ دورہ سعودی عرب مکمل کر کے پاکستان پہنچ گئے۔

وزیرِ اعظم نے اپنے دورہء سعودی عرب کے دوران ریاض میں منعقدہ ون-واٹر سربراہی اجلاس میں شرکت کی، دنیا کو مستقبل میں پانی کی قلت سے بچانے کیلئے چھ نکاتی ایجنڈا تجویز کیا اور پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کی ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات کی وجہ سے مشکلات و چیلینجز پر بھی روشنی ڈالی۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سعودی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر عملدرآمد کی رفتار پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔

اس دوران وزیرِ اعظم کی ریاض میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود سے بھی ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے پاک سعودیہ تعلقات کے مزید فروغ اور ان میں بڑی تبدیلی لانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔

علاوہ ازیں وزیرِ اعظم کی فرانس کے صدر ایمانویل میکرون سے بھی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان اور فرانس کے مابین زراعت، لائیو اسٹاک، انفارمیشن ٹیکنالوجی، پیشہ ورانہ مہارتوں میں ترقی اور پینے کے صاف پانی کے شعبوں میں بزنس ٹو بزنس روابط کے ذریعے تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll