مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اجلاس بلانے پر ق لیگ کے سربراہ اور وہاں موجود دیگر افراد کا شکریہ ادا کیا


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان (ایم کیو ایم-پی)، پاکستان مسلم لیگ-قائد (پی ایم ایل-ق)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) نے اقتدارمیں آنے کیلئے حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین آصف علی زراری نے کہا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے متفقہ طور پر حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، ایم کیو ایم پی کے سربراہ ڈاکٹر مقبول صدیقی، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، آئی پی پی کے سربراہ علیم خان اور صادق سنجرانی و دیگر موجود تھے۔
چودھری شجاعت حسین نے حکومت سازی پر زرداری کے خیالات کی تائید کی۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اجلاس بلانے پر ق لیگ کے سربراہ اور وہاں موجود دیگر افراد کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں قوم کو بتانے کے لیے آئے ہیں کہ ہم انتخابات کے دوران ایک دوسرے کے خلاف بولتے ہیں، اور اب انتخابی مہم کا دور ختم ہو چکا ہے۔ ہماری لڑائی اب ملک کے چیلنجز کے خلاف ہے۔ پہلا چیلنج معیشت کا ہے جسے ہمیں مضبوط کرنا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ ایک بڑا چیلنج ہے ،
انہوں نے کہا کہ اتحاد اہمیت رکھتا ہے اور وہ ملک کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے متحد ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کے معاہدے سے معاشی استحکام آیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ غیر ملکی قرضوں سے نمٹنے، اقتصادی ترقی پر توجہ دینے اور مہنگائی کے خلاف لڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم یہاں قوم کو یہ بتانے کے لیے اکٹھے ہیں کہ ہم منقسم مینڈیٹ کو قبول کرتے ہیں ۔
شہباز شریف نے ن لیگ کی حمایت کرنے پر آصف علی زرداری، ڈاکٹر مقبول صدیقی، علیم خان اور صادق سنجرانی کا شکریہ بھی ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ اکثریت قائم کرنے کے قابل ہیں اور ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے سخت محنت کرنے کا عزم کیا۔

پاکستان اورخلیج تعاون کونسل کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ جلد طے پا جائے گا،وزیراعظم
- 14 گھنٹے قبل

سہ ملکی سیریز: سری لنکا سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو 6 رنز سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا
- 10 گھنٹے قبل

پاکستان کی علمی میدان میں بڑی فتح ، آکسفورڈ یونین مباحثے سے بھارتی وفد عین وقت پر فرار
- 12 گھنٹے قبل

کسی قیدی کو اتنی ملاقاتوں کی اجازت نہیں ملی جتنی بانی پی ٹی آئی کو دی گئی ، طلال چوہدری
- 12 گھنٹے قبل

کاروباری ہفتے کے چوتھے روز ملک میں سونے کا بھاؤ کیا رہا؟
- 14 گھنٹے قبل
ادویات کی نگرانی کیلئے کمپٹیشن کمیشن اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے درمیان معاہدہ طے
- 11 گھنٹے قبل

لیگی رہنما اختیار ولی خان کی والدہ انتقال کر گئیں،وزیر اعظم و اسپیکر قومی اسمبلی کا اظہار افسوس
- 10 گھنٹے قبل

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کا الوداعی خطاب، افواج کی ہم آہنگی اور مشترکہ حکمت عملی پر زور
- 14 گھنٹے قبل

ڈی آئی خان: سیکیورٹی فورسز کا فتنۃ الخوارج کے خلاف آپریشن، 22 دہشت گرد جہنم واصل
- 8 گھنٹے قبل

سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو مزید کرپشن مقدمات میں 21 سال قید کی سزا سنا دی گئی
- 11 گھنٹے قبل

صارفین کی اجازت کے بغیر واٹس ایپ میں اے آئی شامل کرنے کا الزام میں میٹا کیخلاف تحقیقات شروع
- 11 گھنٹے قبل

یو اے ای پاکستانیوں کو ویزے جاری نہیں کررہا، وزارتِ داخلہ کی تصدیق
- 14 گھنٹے قبل







