شفاف اور آزادانہ انکوائری کی جائے اور مطالبہ کیا کہ اصل فارم 47 شیئر کیا جائے، عمر ایوب
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نامزد امیدوار برائے وزارت عظمیٰ عمر ایوب خان نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا۔
اتوار کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب خان نے کہا وہ تمام لوگ جن کا راولپنڈی ڈویژن کے کمشنر نے ذکر کیا ہے، انہیں کسی انکوائری کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ اس موقع پر بیرسٹر گوہر خان اور پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل رؤف حسن بھی موجود تھے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ شفاف اور آزادانہ انکوائری کی جائے اور مطالبہ کیا کہ اصل فارم 47 شیئر کیا جائے۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ یہ ماضی میں تمام دھاندلی کی ماں تھی۔انہوں نے الزام لگایا کہ ایم کیو ایم پی نے کراچی اور سندھ میں ان کی سیٹیں چرائی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ ملک کے محب وطن ہیں اور ملک کی مضبوط فوج پر یقین رکھتے ہیں۔ میں اور عمران خان صاحب نے اکثر واضح کیا ہے کہ ملک میں فوج کو مضبوط ہونا چاہیے۔
انہوں نے صوبوں اور پنجاب میں بھی حکومتیں بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس حکومتیں بنانے کے لیے تعداد موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیاقت علی چٹھہ نے اعتراف کیا کہ انہوں نے قوم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا۔
انہوں نے مولانا فضل الرحمان کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اعتراف کیا۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت اس وقت ہٹائی گئی جب ملکی معیشت درست راستے پر چل رہی تھی۔ پی ڈی ایم حکومت نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے بھی درخواست کی کہ وہ عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات سے خود کو الگ کر لیں۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے بھی کہا کہ وہ خود کو دھاندلی کی تحقیقات سے باز رکھیں۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ نہیں کیا، یہ کہہ کر ان کی توجہ صرف اپنے قائدین کی فتوحات پر ہے۔"ہم نیا پنڈورا باکس نہیں کھولنے جا رہے ہیں۔ ہم صرف انتخابات کے نتائج پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، "انہوں نے کہا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ عوام کے ساتھ شیئر کی جائے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جمہوریت کو ڈی ریل ہونے سے بچانے کے لیے کوششیں کیں، بروقت انتخابات کے لیے پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن سے بار بار استدعا کی، قومی اسمبلی کی 180 سیٹیں ہیں جہاں ہم کامیاب ہوئے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا سے 42، پنجاب سے 115، سندھ سے 16 اور بلوچستان سے 4 سیٹوں پر ہم کامیاب ہوئے، پنجاب میں 50 کے قریب نشستوں پر ہماری کامیابی کو نہیں ظاہر کیا گیا، سندھ کی سیٹ پر بھی ہمیں کامیابی نہیں ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو آؤٹ کرنے کی کوشش کی گئی، نہ بلا رہا نہ لیڈرشپ، پی ٹی آئی کو ریلیوں اور ورکرز کنونشنز کی اجازت نہیں دی گئی، پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف پرچے کاٹے گئے، عوام نے 8 فروری کو پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔
سیاست میں انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیئے، مولانا فضل الرحمان
- 12 گھنٹے قبل
جی ایچ کیو پر حملہ، کراچی ائیربیس حملے کاکیس ملٹری کورٹس کیوں نہیں گیا،جسٹس جمال مندوخیل
- 16 گھنٹے قبل
کل تحریری مطالبات پیش کر دیں گے، پھر حکومت کی مرضی مذاکرات کو چلانا ہے یا نہیں، سلمان اکرم راجہ
- 16 گھنٹے قبل
جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع، گواہان کے بیانات ریکارڈ
- 10 گھنٹے قبل
تنزانیہ میں ’ماربرگ وائرس‘ کا مشتبہ پھیلاؤ ، 8 افراد ہلاک
- 16 گھنٹے قبل
بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ بڑھنے کے ساتھ مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں اضافہ
- 11 گھنٹے قبل
(ن) لیگ کا دفتر جلانے کا کیس، یاسمین راشد ، اعجاز چوہدری سمیت 31 ملزمان پر فرد جرم عائد
- 15 گھنٹے قبل
بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینا حقائق کے منافی ہے،آئی ایس پی
- 12 گھنٹے قبل
بھارتی افواج کی جموں کشمیر میں ناکامیوں کی ایک طویل داستان
- 14 گھنٹے قبل
شہریوں کو ایندھن سے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کیلئے حکومت کا بڑا اعلان
- 14 گھنٹے قبل
پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے مہنگائی میں کمی آئی ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- 13 گھنٹے قبل
سی ٹی ڈی کے پنجاب کے مختلف شہروں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 23 دہشت گرد گرفتار
- 17 گھنٹے قبل