جی این این سوشل

پاکستان

دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج کی صورتحال

منگلا ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج کی صورتحال
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: واپڈانے مختلف دریائوں اور آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج کے اعدادوشمار جاری کر دیئے ۔ منگل کو جاری اعدادوشمار کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلاکے مقام پر پانی کی آمد 14 ہزار500 کیوسک اور اخراج 30 ہزار کیوسک، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد8 ہزار 100کیوسک اور اخراج8 ہزار 100کیوسک، خیرآباد پل پر پانی کی آمد 14 ہزار600کیوسک اور اخراج 14 ہزار 600 کیوسک،دریائے جہلم میں منگلاکے مقام پر پانی کی آمد 12 ہزار600 کیوسک اور اخراج40 ہزار کیوسک،دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 6 ہزار500 کیوسک اور اخراج 2 ہزارکیوسک ہے۔

تربیلاڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ ،ڈیم میں پانی کی موجودہ 1443.17 فٹ ، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورقابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.901ملین ایکڑ فٹ ہے۔

منگلا ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ ، ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1117.40 فٹ ، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.725 ملین ایکڑ فٹ ہے۔

چشمہ بیراج کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ،بیراج میں پانی کی موجودہ سطح 641.00 فٹ ، بیراج میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.040 ملین ایکڑ فٹ ہے۔

علاقائی

راولپنڈی میں بھی 8 روز کے لئے دفعہ 144 نافذ

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ راولپنڈی میں دفعہ 144 کے نفاذ کا مقصد شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کو محفوظ بنانا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

راولپنڈی میں بھی  8 روز کے لئے دفعہ 144 نافذ
لاہور: حکومت پنجاب نے راولپنڈی میں 8 روز کے لئے دفعہ 144 نافذ کردی، دفعہ 144 کا نفاذ 10 سے 17 اکتوبر تک کیا گیا ہے۔
 
 
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ راولپنڈی میں دفعہ 144 کے نفاذ کا مقصد شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کو محفوظ بنانا ہے۔
 
ترجمان نے بتایا کہ راولپنڈی میں ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی جبکہ راولپنڈی کی حدود میں ڈبل سواری اور ہوائی فائرنگ پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی درخواست پر کیا گیا ہے، فیصلہ امن و امان کے قیام اور انسانی جانوں و املاک کے تحفظ کیلئے کیا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندگان پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے۔
 
ترجمان کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی درخواست پر کیا گیا ہے، فیصلہ امن و امان کے قیام اور انسانی جانوں و املاک کے تحفظ کیلئے کیا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندگان پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے۔
 
واضح رہے کہ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق دفعہ 144 کے تحت کبوتر بازی، ڈرون اڑانے اور لیزر لائیٹس کے استعمال پر بھی  پابندی عائد کی گئی ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایران پر کوئی بھی اسرائیلی حملہ اب بغیر جوابی وار کے نہیں ہو سکے گا،ایران

ایرانی جنرل مرتضیٰ میریان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے پر جوابی حملے کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہو گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران پر کوئی بھی اسرائیلی حملہ اب بغیر جوابی وار کے نہیں ہو سکے گا،ایران

ایران کی جانب سے خلیج فارس میں امریکی اتحادیوں کو وارننگ دیدی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ حملے کیلیے جس کی فضائی یا زمینی حدود استعمال ہوگی اسے نشانہ بنائیں گے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے خفیہ سفارتی ذرائع سے اردن، امارات، سعودی عرب اور قطر کو خبردار کردیا ہے۔

امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان ممالک نے بائیڈن انتظامیہ پر واضح کیا ہے کہ وہ امریکا یا اسرائیل کو اپنے فوجی انفرااسٹرکچر یا فضائی حدود ایران کے خلاف جارحیت کیلیے استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

ایرانی جنرل مرتضیٰ میریان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے پر جوابی حملے کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہو گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ایرانی جنرل مرتضیٰ میریان کا اسرائیل کو جوابی دھمکی دیتے ہوئے کہنا ہے تھا کہ ہماری انگلیاں ٹریگر پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران پر کوئی بھی اسرائیلی حملہ اب بغیر جوابی وار کے نہیں ہو سکے گا، ایک بھی حملہ ہوا تو دشمن کو دھول میں اڑا دیں گے۔

ایرانی جنرل کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے اندر جس ہدف کو چاہا نشانہ بنایا، ایرو، ڈیوڈ سلنگ اور آئرن ڈوم اسرائیلی دفاعی نظام اور دیگر ممالک ناکام رہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

بلوچستان میں کوئلہ کانوں پر نامعلوم افراد کا حملہ،20 کان کن جاں بحق اور 7زخمی

حملہ آوروں نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن بھی آگ لگا کر نذر آتش کر دیے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلوچستان میں کوئلہ کانوں پر نامعلوم افراد کا حملہ،20 کان کن جاں بحق اور 7زخمی

بلوچستان کے علاقے دکی کی ایک مقامی کول کمپنی کی کوئلہ کانوں پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 20 کان کن جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے۔

دکی کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کول کمپنی پر حملے کے نتیجے میں 20 مزدور جاں بحق اور متعدد زخمی ہونےکے علاوہ حملہ آوروں نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن بھی آگ لگا کر نذر آتش کر دیے ہیں۔

ڈسٹرکٹ چیئرمین دکی حاجی خیر اللہ ناصر نے کہا کہ حملہ آوروں نے حملہ میرے کوئلہ کانوں پر کیا ہے اور اس حملے میں ہینڈ گرینیڈ اور راکٹ لانچر سمیت دیگر بڑے ہتھیار استعمال کیے گئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کوئلے کی کانوں پر حملے میں اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے متعدد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔

ایس ایچ او دکی ہمایوں خان ناصر نے کہا ہے کہ مسلح افراد نے مزدوروں کو ٹولیوں کی شکل میں یکجا کرکے فائرنگ کی ہے جبکہ حملہ آوروں نے کوئلہ کانوں کی مشینری کو بھی جلایا ہے۔

ایس ایچ او دکی کا کہنا ہے کہ 17 لاشیں سول اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں جبکہ باقی لاشیں منتقل کی جا رہی ہیں جاں بحق ہونے والے 20 مزدوروں میں سے 2 کا تعلق افغانستان، 3 کا پشین، 1 کا کچلاک، 4 کا قلعہ سیف اللہ، 3 کا ژوب اور 1 مزدور کا تعلق لورالائی سے ہے جبکہ حملے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 7 ہے جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام مزدور پشتون ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll