جی این این سوشل

پاکستان

نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد، حکومت میں شمولیت کی دعوت

نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے صدر اور وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹ کی درخواست

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد، حکومت میں شمولیت کی دعوت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سابق وزیراعظم نوازشریف نے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد، ،ملاقات میں مولانا فضل الرحمان کو حکومت میں شمولیت پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جبکہ انہوں نے اپنے تحفظات سے نوازشریف کو آگاہ کیا۔

مولانا فضل الرحمان نے گھر پہنچنے پر نواز شریف کا استقبال کیا جبکہ سربراہ جے یو آئی کے ساتھ گورنر خیبر پختونخوا غلام علی، عبدالغفورحیدری اور نور عالم خان بھی موجود تھے۔

نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے صدر اور وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹ کی درخواست کی جبکہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے تحفظات سے نواز شریف کو آگاہ کیا۔نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو حکومت کے ساتھ چلنے کی دعوت دی تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ آپ ہمارے ساتھ آجائیں۔

نوازشریف نے سابق صدر آصف زرداری کے لیے بھی مولانا فضل الرحمان سے ووٹ مانگا۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا ہے، ہم پہلے بھی انتخابات پر تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں ، ہمیں ہماری سیٹیں بھی نہیں دی گئیں۔

پاکستان

پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست کو ملک بھر میں بھرپور احتجاج کا اعلان

پی ٹی آئی کا ارکان اسمبلی کی گرفتاریوں کے خلاف سپریم کورٹ سے سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست کو ملک بھر میں بھرپور احتجاج کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست کو ملک بھر میں بھرپور احتجاج کا اعلان کر دیا۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور شیخ وقاص اکرم کے ہمران پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا کہ نوازشریف، شہباز شریف، مریم نواز تحریک انصاف اور فوج کو آمنے سامنے کھڑا کرنا چاہتے ہیں، یہ ملک کے لئے نقصان دہ ہوگا، حکومت ہوش کے ناخن لے، ملک میں نئے انتخابات ہی مسائل کا واحد حل ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنے ارکان اسمبلی کی گرفتاریوں کے خلاف سپریم کورٹ سے سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بعد ہمارے 45 ایم این ایز پر وفاداری تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ یہ لوگ ملک کو جس راستے پر لے جارہے ہیں اس سے صرف تباہی ہوگی، خدارا پاکستان کو تباہی سے بچائیں، ملک میں نئے انتخابات ہی مسائل کا حل ہیں۔ کچھ نہیں پتہ ہوتا ہمارے لوگوں کو کہاں غائب کیا جاتا ہے، اچھا سلوک نہیں کیا جارہا، پارلیمنٹ کی کیا اہمیت رہ گئی ہے، شیخ اکرم کی والدہ پر بھی مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جو کررہی ہے وہ غیرآئینی اور غیرقانونی ہے، حکومت کو واضح پیغام ہے کہ ہوش کے ناخن لیں، ان لوگوں کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں ہے، کل ہم پارٹی اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ایم این ایز پر دباؤ ڈالنے اور حکومت کےکریک ڈاؤن کی مذمت کرتے ہیں، پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں رہی، ہماری پوری خواہش ہے کہ ملک میں عدم استحکام نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بعد ہمارے 45 ایم این ایز کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کیا جارہا ہے کہ وہ اپنی وفاداری تبدیل کریں، اور اس حوالے سے انہیں منسٹریوں اور پیسوں کی آفرز مل رہی ہیں، اگر وہ قبول نہ کریں توان کو دباؤ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، لہذا سپریم کورٹ اس پر سوموٹو ایکشن لے کیوں کہ یہ ان کے فیصلے کی توہین ہے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا تو میں اپنے سیکریٹری جنرل سے کہتا ہوں کہ اپنی قانونی ٹیم سے کہیں کہ وہ اس معاملے کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش کرے۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا یہ ملک اس طرح چلے گا، 5 اگست کو ہم دو ایشوز پر بڑے بڑے جلسے اور مظاہرے کریں گے، 5 اگست کو عمران خان کو غیرقانونی طور پر گرفتار کیا گیا، دوسرا معاملہ مہنگائی کا ہے، پورے پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ اس میں بھرپور شرکت کریں۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاملے پر جماعت اسلامی کو سپورٹ کرتے ہین، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی کی جائے کیوں کہ اب یہ بل بھرنا عوام کے پاس کی بات نہیں رہی۔ہمارے ارکان، سوشل میڈیا ورکرز کیخلاف کریک ڈاؤن ہو رہا ہے، شہبازشریف اور اس کی بھتیجی کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، ناجائز مقدمات کو ختم کیا جائے، تمام جماعتوں کو اس حکومت کوختم کرنے کے لئے ایک میز پر بیٹھنا ہوگا۔

شیخ وقاص اکرم  نے کہا کہ کیا احتجاج کرنا ہمارا حق نہیں ہے؟ افسر یاد رکھیں اس حکومت نے ہمیشہ نہیں رہنا، ایم این ایز کیخلاف کارروائیوں کو فوری روکا جائے، اگرنہ روکا گیا تو انارکی سے بچ نہیں سکیں گے، موجودہ حکومت نے اکانومی تباہ کردی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمعہ کو تحریک انصاف نے ہرضلع کے اندراحتجاج کیا ہے، ہر ضلع کے اندر ہمارے سیکڑوں ورکروں کو گرفتار کیا گیا، دفعہ 144 کی ایف آئی آر سے تحریک انصاف کے ورکرز کو نہیں ڈرایا جاسکتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

 اسلام آباد میں ڈکیتی کی واردات:ملزمان 48 لاکھ روپے لوٹ کر فرار

تھانہ سبزی منڈی کی پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 اسلام آباد میں ڈکیتی کی واردات:ملزمان 48 لاکھ روپے لوٹ کر فرار

اسلام آباد : اسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین تھری میں ڈکیتی کی واردات، مسلح ملزمان 48 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے گھات لگا کر شہری کی گاڑی کو روکا اور اسلحے کی نوک پر اس سے 48 لاکھ روپے نقدی اور چیک چھین کر فرار ہوگئے۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس میں ملزمان کو موٹر سائیکل پر سوار ہو کر واردات کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

تھانہ سبزی منڈی کی پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔ تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔

اس واقعے نے شہر میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے اور شہریوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ لوگ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ قانون و نظم کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایران کا افغانستان کے ساتھ سرحد سیل کرنے کا فیصلہ

افغانستان میں دہشتگرد گروپوں کی فعال ہونے کی وجہ سے خطے کو شدید خطرہ لاحق ہے، ایرانی وزیر دفاع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران کا افغانستان کے ساتھ سرحد سیل کرنے کا فیصلہ

تہران: ایران نے دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر افغانستان کے ساتھ اپنی سرحد سیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد خطے میں اور خاص طور پر پڑوسی ممالک میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ایران نے دہشتگردوں کے حملوں اور دہشتگردی کی بڑھتی ہوئی دراندازی کے مدنظر افغان سرحد پر ایک بڑی دیوار کھڑی کرنے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔ اس دیوار کی لمبائی 300 کلومیٹر اور اونچائی 4 میٹر ہوگی۔

ایرانی وزیر دفاع محمد رضا اشتیانی نے اس اقدام کی توجیہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں دہشتگرد گروپوں کی فعال ہونے کی وجہ سے خطے کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ حال ہی میں کرمان بم دھماکے میں ملوث دہشتگرد بھی افغانستان سے ایران آئے، جس سے ملکی سیکیورٹی کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغان بارڈر کے ذریعے غیر قانونی تارکین وطن کی دہشتگردی اور منشیات کی اسمگلنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ایران میں 80 لاکھ سے زائد افغان شہری غیر قانونی طور پر مقیم ہیں، جن میں سے 50 لاکھ کو ایرانی حکام نے ڈی پورٹ کیا ہے۔

ایران کے مشرقی اور جنوب مشرقی علاقوں کو یورپ میں منشیات کی اسمگلنگ کے مرکزی راستے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جس نے ایرانی حکومت کو مزید اقدامات اٹھانے پر مجبور کیا ہے۔

یہ فیصلہ ایران کی طرف سے دہشتگردی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف اٹھایا گیا ایک بڑا قدم ہے، جو خطے کی سکیورٹی اور استحکام کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll