جی این این سوشل

پاکستان

سینیٹ انتخابات : الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران مقرر کردیے

پنجاب اور سندھ سے 1، 1 اقلیتی نشست پر بھی انتخاب ہوگا جبکہ اسلام آباد کی 1 جنرل اور 1 ٹیکنوکریٹ نشست پر انتخاب ہوگا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سینیٹ انتخابات : الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران مقرر کردیے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نےسینیٹ کی 48 نشستوں پر انتخابات کے لیے ریٹرننگ افسران مقرر کر دیے۔

الیکشن کمیشن نے بتایا ہے کہ چاروں صوبوں میں سینیٹ انتخابات کے لیے متعلقہ صوبائی الیکشن کمشنر ریٹرننگ افسران مقرر کیے گئے ہیں جبکہ اسلام آباد کے لیے ڈی جی ٹریننگ الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسر کو مقرر کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق چاروں صوبوں سے سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں 2، 2 خواتین اور 2،2 ٹیکنوکریٹ نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔

اس کے علاوہ پنجاب اور سندھ سے 1، 1 اقلیتی نشست پر بھی انتخاب ہوگا جبکہ اسلام آباد کی 1 جنرل اور 1 ٹیکنوکریٹ نشست پر انتخاب ہوگا۔

 

جرم

نیب نے فراڈ کیس میں دوبڑے ملزمان کو گرفتارکر لیا

کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے بدعنوانی کے کافی ثبوت حاصل کرنے کے بعد مکمل تفتیش کے دوران ندیم انور اور فہیم انجم نامی دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نیب نے فراڈ کیس میں دوبڑے ملزمان کو گرفتارکر لیا

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے بدھ کے روز پرائم زون انویسٹمنٹ سکیم کے نام سے ایک بڑے سرمایہ کاری فراڈ اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث دو ہائی پروفائل ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور امجد مجید اولکھ کی ہدایت پر پرائم زون اسکینڈل کی کھلی عدالت میں دائر درخواستوں کی تحقیقات اور ان کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے ایک کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) تشکیل دی گئی۔

 انکوائری/تفتیش کی کارروائی کے دوران یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل پی جی کاروبار میں سرمایہ کاری کی پونزی اسکیم میں سرمایہ کاری کرنے کا لالچ دے کر، ماہانہ بنیادوں پر بہت زیادہ منافع کا وعدہ کرکے عام لوگوں کو دھوکہ دیا۔


کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے بدعنوانی کے کافی ثبوت حاصل کرنے کے بعد مکمل تفتیش کے دوران ندیم انور اور فہیم انجم نامی دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بھی الزام ہے کہ پرائم زون انتظامیہ نے اربوں مالیت کے منافع بخش مالی فوائد کی آڑ میں غیر مشکوک افراد سے ماہانہ بنیادوں پر غیر حقیقی منافع کا وعدہ کرتے ہوئے سرمایہ کاری کی درخواست کی۔


تحقیقات کے دوران اب تک 1800 شکایت کنندگان نے 1.25 بلین روپے (تقریباً) کے اپنے دعوے درج کرائے ہیں۔ تفتیشی ٹیم نے اس سے قبل مفتی رضوان اور شہزاد احمد نامی دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جب کہ بیورو مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور لوٹی گئی رقم کی بازیابی کے لیے پرعزم ہے۔



پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سیاسی جماعتوں کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، سربراہ جے یو آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سیاسی جماعتوں  کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ  سیاسی جماعتوں اور سیاسی قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، ضرورت پڑی تو ملک کے چپے چپے کی حفاظت کریں گے،

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاستدانوں کو با اختیار بناؤ، سیاسی لوگوں کی اہمیت ختم کی جارہی ہے، جہاں معروف اور تجربہ کار ہے ان کو سائیڈ لائن کیا جا رہا ہے۔ ظاہر ہے قائدین کی جگہ نئے نوجوان لیں گے مگر وہ تجربہ نہیں رکھتے اور جذباتی ہوتے ہیں اس سے معاملات اتنے الجھ جاتے ہیں کہ اس گتھی کو سلجھانا مشکل ہوجاتا ہے، سب چیزیں اپنے اندر سمیٹنا اور سارے معاملات کے لیے فیصل آباد کا گھنٹا گھر بن جانا یہ شاید ایک خواہش ہوسکتی ہے مگر یہ مسئلے کا حل نہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے بتایا کہ سی پیک یہ سب معاملات ہیں جن کے سامنے رکاوٹیں کھڑی ہوگئی ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت کا علاقہ مسلح قوتوں کے قبضہ میں ہے، وہاں کوئی کام نہیں ہوسکتا، حالات کی سنگینی کا اندازہ اس سے لگائیں کہ کچھ علاقوں میں آج سکولوں اور کالجوں میں پاکستان کا ترانہ نہیں پڑھا جاسکتا، پاکستان کا جھنڈا نہیں لہرایا جاسکتا، یہاں تک صورتحال خراب ہو گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن سے پہلے میں افغانستان گیا وہاں باہمی تجارت، افغان مہاجرین پر بات چیت کی، میں افغانستان سے کامیاب ہو کر واپس لوٹا تھا، ہم ذمہ داریاں کسی اور پر ڈال دیں، اس طرح نہیں چلے گا سندھ میں ڈاکوؤں کا راج ہے، کچے کی صورتحال کو دیکھ کر پریشان ہیں، پارلیمنٹ سے درخواست ہے کہ آگے بڑھیں اور ان سے گفتگو کی جائے، جب ریاست ناکام ہو جاتی ہے تو ہم جا کر وہاں صورتحال کو کنٹرول کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جبری گمشدگیاں ایک اہم مسئلہ ہے، اس پر بات چیت ہونی چاہیے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ انہیں بتائیں ان کے پیارے اس وقت کہاں ہیں؟ میں چاہتا ہوں کہ لوگ افواج پاکستان پر اعتبار کریں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے، لوگوں کو روزگار نہیں دے پا رہے، پاک پی ڈبلیو ڈی اور یوٹیلیٹی سٹور کو ہم ختم کر رہے ہیں، ہم اس طرح کے قوانین کو ایوان میں مسترد کریں گے، یہی سب دیکھ کر سردار اختر مینگل نے استعفیٰ دیا، آپ واضح ہدایات دیں کہ یہ ایوان مضطرب ہے، ہم یہاں ملک و قوم کی خدمت کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورتحال میں ہمیں قدم اٹھانا چاہیے، ہم لڑیں گے، تنقید کریں گے، اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے لیکن ملک کو ضرورت پڑی تو اپنا کردار نبھائیں گے، پارلیمان، سیاسی جماعتوں اور قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔

انہوں نے دریافت کیا کہ کیا حکومت کے پاس فیصلوں کا اختیار ہے؟ کیا ان کے پاس صلاحیت ہے فیصلہ کرنے کی یا اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر پارلیمان خود بات چیت کرے اور ملک کے اندر اضطراب کو ختم کرے؟ ہم پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ ہمارے مفادات کی جنگ نہیں، عالمی قوتیں اس کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اوریا مقبول جان پر مذہبی منافرت پھیلانے کا بھی مقدمہ درج ، گرفتار

ایف آئی اے نے ان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی، جسے مسترد کرتے ہوئے عدالت نے اوریا مقبول جان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اوریا مقبول جان  پر مذہبی منافرت پھیلانے کا بھی مقدمہ درج ، گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے نامورکالم نگار اوریا مقبول جان کو مذہبی منافرت پھیلانے کے مقدمے میں بھی گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق نئے کیس میں گرفتاری کے بعد ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے انہیں جسمانی ریمانڈ کے حصول کے لیے لاہور کی سیشن کورٹ میں پیش کیا، جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے کیس کی سماعت کی۔

ایف آئی اے نے ان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی، جسے مسترد کرتے ہوئے عدالت نے اوریا مقبول جان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

دوسری جانب انہوں نے سائبر کرائم کے مقدمے میں رہائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، کالم نگار نے بیرسٹر میاں علی اشفاق اور اظہر صدیق کی وساطت سے درخواست ضمانت دائر کی جس میں ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا ہے کہ اوریا مقبول جان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، اوریا مقبول جان کے خلاف ریکارڈ پر کوئی ثبوت موجود نہیں، ان کے نوٹس سے متعلق کوئی بیان ایف آئی اے نے ریکارڈ نہیں کیا۔

ایف آئی اے کا اوریا مقبول جان کے خلاف مقدمہ بدنیتی پرمبنی ہے، لاہور ہائیکورٹ اوریا مقبول جان کی ضمانت منظور کرکے رہائی کا حکم دے ، 26 اگست کو لاہور کی ضلع کچہری نے سائبر کرائم کیس میں کالم نگار اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان کو مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا تھا۔

ایک روز قبل لاہور کی مقامی عدالت نے تجزیہ نگار اوریا مقبول جان کیخلاف سائبر کرائم کے مقدمے میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

22 اگست کو ضلع کچہری لاہور نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم مقدمے میں کالم نگار اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

واضح رہے کہ 21 اگست کو رات گئے اوریا مقبول جان کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll