جی این این سوشل

دنیا

رفح سے شہریوں کا جبری انخلاء جنگی جرم کے مترادف ہے، فرانسیسی صدر

اسرائیل انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل کے لیے تمام راہداریوں کو کھول دے، صدر میکرون

پر شائع ہوا

کی طرف سے

رفح سے شہریوں کا جبری انخلاء جنگی جرم کے    مترادف  ہے، فرانسیسی صدر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

فرانس کے صدر میکرون نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے کہا ہےرفح سے شہریوں کا جبری انخلاء ایک جنگی جرم کے طور پر دیکھا جائے گا۔

رفح اس وقت غزہ کی اکثریتی آبادی کے لیے پناہ گاہ بن چکا ہے۔ جہاں کم ازکم 15 لاکھ لوگ غزہ جنگ کی وجہ سے پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔ میکرون نے نیتن یاہو کو رفح جنگ کے بارے میں اپنے مؤقف سے ٹیلیفون کال پر آگاہ کیا اور ساتھ ہی اسرائیل کی طرف سے مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے لیے 800 ہیکٹر زمین پر قبضے کی بھی مذمت کی۔

میکرون نے نیتن یاہو کو بتایا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کی جنگ بندی کے سلسلے میں ایک قرارداد پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اسرائیل انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل کے لیے تمام راہداریوں کو کھول دے۔

اسرائیل کے رفح پر ممکنہ حملے کے خلاف عالمی سطح پر غیرمعمولی ردعمل اور دباؤ کی کیفیت پائی جاتی ہے اور انتباہ کیا جا رہا ہے کہ ایسے حملے کے نتیجے میں انسانی ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہوجائے گی اور ایک بڑے انسانی بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ چھ ماہ کی جنگ کے دوران غزہ میں 32 ہزار سے زائد لوگ مارے جا چکے ہیں اور اسرائیل ابھی بھی اپنے جنگی عزائم میں کمی کرنے کو تیار نہیں ہے۔

پاکستان

تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے پوچھے گئے سوالات پر جواب جمع کروادیا

جواب میں سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کا حوالہ دیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے  پوچھے گئے سوالات پر جواب جمع کروادیا

پاکستان تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن پر اعتراضات کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے جواب جمع کرا دیا۔

پی ٹی آئی نے اپنے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف ایک رجسٹرد سیاسی جماعت ہے، جماعت نے 3 اپریل کو انٹرا پارٹی انتخابات کرائے، پی ٹی آئی کے انفارمیشن سیکرٹری رؤف حسن نے جواب جمع کرائے، جواب میں سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے خلاف 208 اے کے تحت کارروائی نہیں بنتی۔ پی ٹی آئی نے 9 جون 2022 اور 23 نومبر 2023 کو پارٹی انتخابات کرائے ہیں۔پی ٹی آئی متحرک جماعت کے طور پر موجود ہے۔ الیکشن ایکٹ میں ایسی کوئی شق نہیں کہ جماعت کا تنظیمی ڈھانچہ ختم ہوا ہے۔

جواب میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق پارٹی الیکشنز کرائے،انٹرا پارٹی الیکشنز کا طریقہ کار کنڈکنٹ آف الیکشنز سے آگاہ کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے پاس سرٹیفیکیٹ اور نشان روکنے کی کوئی معقول وجہ نہیں۔ پی ٹی آئی کے خلاف سیکشن 202 کے تحت کارروائی کا کوئی جواز نہیں۔

الیکشن کمیشن کے اعتراضات بلاجواز ہیں،پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشنز پر 5 درخواستوں کو مسترد کرنے کی استدعا کی۔ پی ٹی آئی کے خلاف انٹرا پارٹی الیکشنز نہ کرانے کا الزام درست نہیں ہے،پی ٹی آئی نے تین بار انٹرا پارٹی الیکشنز کرائے، جنرل باڈی کی منظوری کے بعد فیڈرل چیف الیکشن کمشنر اور چیف آرگنائزر کوتعینات کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی کا 16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان

جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ پورے پاکستان میں لڑے گی، امیر جماعت اسلامی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا  16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان

جماعت اسلامی نے 16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مسائل حل کرنے کے لیے مجبور کریں گے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بڑی جماعت بن کر سامنے آئی، کراچی کے عوام جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑے ہیں، جماعت اسلامی ایک منظم جماعت ہے، جماعت اسلامی ایک ادارہ ہے، یہ وراثت پر نہیں چلتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ پورے پاکستان میں لڑے گی، پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس کراچی دیتا ہے اور جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی کی آواز اب پورے پاکستان میں لیکر جائیں گے، کراچی منی پاکستان ہے، کراچی میں کوئی پارٹی ان نہیں کرتی ہے، کراچی کو ایڈہاک پرچلایا جاتا ہے، کراچی کی آبادی ساڑھے 3 کروڑ بنتی ہے،تینوں نے ملکر کراچی کی آبادی کو کاؤنٹر کیا ہے، مردم شماری کے معاملے کو نظر انداز نہ کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے فور پر پیکج کا اعلان ہوتا رہا لیکن کے فور منصوبہ نہیں بن سکا، ایس فور سیوریج کا منصوبہ نہیں بنا، سرکلر ریلوے کا کئی بار افتتاح کیا گیا، کراچی کے مسائل کو کوئی حل نہیں کرنا چاہتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں امتحانات کے لیے سینٹرز فروخت ہوچکا ہے، بچے زمین پر بیٹھ کر پرچے دے رہے ہیں، کے الیکٹرک کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، سینٹرز پر بجلی نہیں ہوتی ہے، مافیاز کو مسلط کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال سب کو معلوم ہے، ایک بچے کو زنجیروں سے باندھا ہوا تھا سب نے وڈیو دیکھی، لوگ موٹر وے پر سفر نہیں کررہے ہیں ، پیپلز پارٹی کی مسلسل 16 سال سے حکومت ہے، ان کی ملی بھگت کے بغیر ڈاکو طاقتور نہیں ہوسکتے ہیں، کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا اشتراک ہے، 70 افراد اسٹریٹ کرائم میں جاں بحق ہوئے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو ظالم حکمرانوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہونا ہوگا، ہم ظالم طبقے سے اپنا حق لیں گے، لاہور میں کسانوں کا مسئلہ ہے، ایک طرف بڑے جاگیر دار ہیں تو دوسری طرف چھوٹا کسان ہے، حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ گندم خریدیں گے، پنجاب میں بھتیجی کی حکومت ہے، حکومت اپنے اعلان سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ حکومت والے فارم 47 کی بنیاد پر ہم پر مسلط ہوئے ہیں، یہ حکمران فیملی انٹرپرائیزز ہیں اور اب کہہ رہے ہیں گندم نہیں خریدیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گندم بحران ابھی تک حل نہیں کیا گیا، جاگیرداروں پرٹیکس نہیں لگایا جاتا، کاشتکار جو 10 سے 15 ایکڑ کے مالک ہیں ان پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیئے جبکہ ہزاروں ایکڑ زمینوں والے ٹیکس نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ 16 مئی کو لاہور میں کسانوں کا مارچ ہوگا اور اس مارچ میں عوامی مسائل اور کسانوں کے حق پر بات ہوگی۔

حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش ہے، آزاد کشمیر کی صورتحال پر جماعت اسلامی عوام کے ساتھ ہے جب کہ ہم پرامن احتجاج اور آزاد کشمیر کے لوگوں کے مسائل کی مکمل حمایت کرتے ہیں، آزاد کشمیر میں جو صورتحال پیش آئی وہ تشویشناک ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس وقت وہاں احتجاج حکومت کے باعث ہوا، جب لوگوں کو کچھ بھی فراہم نہیں کیا جائے گا تو عوامی ردعمل فطری ہے تاہم شرپسندوں کی کسی صورت سپورٹ نہیں کرسکتے اور آزاد کشمیر میں کی گئی بیوقوفی کی وجہ سے بھارت ہم پر بات کرنے لگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم پر حکمران بات نہیں کرتے، بھارت جو کچھ کررہا ہے اس پر ہماری حکومت خاموش ہے لیکن بھارت کے مقاصد کبھی پورے نہیں ہوں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ملک میں سونے کی قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز کمی

فی تولہ سونے کی قیمت 1200 روپے کی کمی سے 2 لاکھ 41 ہزار 100 روپے پر آ گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک میں سونے کی قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز کمی

ملک میں سونے کی قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز کمی ہوگئی۔

صرافہ مارکیٹوں میں منگل کے روز 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 1200 روپے کی کمی سے 2 لاکھ 41 ہزار 100 روپے اور فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 943روپے کی کمی سے 2 لاکھ 7 ہزار 733  روپے کی سطح پر آگئی۔

سونے کی قیمتوں میں کمی کے برعکس ملک میں فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 2650 روپے اور فی 10 گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 2271.94روپے کی سطح پر مستحکم رہی ہے۔

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 12ڈالر کی کمی سے 2337 ڈالر کی سطح پر آ گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll