صدر زرداری نے آئین کے آرٹیکل 196 کے تحت جسٹس اشتیاق ابراہیم کی بطور قائم مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ تعیناتی کی منظوری دی


پشاور ہائیکورٹ کے سینیئر جج جسٹس اشتیاق ابراہیم کو قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعینات کردیا گیا جبکہ صدر آصف علی زرداری نے سندھ ہائیکورٹ میں 6 ایڈیشنل ججز کا تقرر بھی کردیا، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
وزارت قانون کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس اشتیاق ابراہیم کو قائم مقام چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ تعینات کردیا گیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئین کے آرٹیکل 196 کے تحت جسٹس اشتیاق ابراہیم کی بطور قائم مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ تعیناتی کی منظوری دی۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق، جسٹس اشتیاق ابراہیم کو پارلیمانی کمیٹی کی منظوری کے بعد پشاور ہائیکورٹ کا مستقل چیف جسٹس تعینات کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 30 سال تک عدلیہ میں اپنی خدمات سرانجام دینے کے بعد چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس محمد ابراہیم خان 14 اپریل کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں جبکہ حال ہی میں انہوں نے اپنی مدت ملازمت کے دوران سپریم کورٹ کے لیے اپنا نام زیر غور نہ آنے پر نہایت سلیقے سے شکوہ کا اظہار کی تھا۔

27 ویں ترمیم میں ہمیں نظر انداز کیا گیااسے مسترد کرتے ہیں،مولانا فضل الرحمان
- 2 گھنٹے قبل

کون سا صارف کس ملک سے اکاؤنٹ چلا رہا ہےِ؟ ایکس کے نئے فیچر سےمعلوم کرنا آسان ہوگیا
- 3 گھنٹے قبل

ملک بھر میں خسرہ،روبیلا اور پولیو سے بچاؤ کی قومی ویکسی نیشن مہم جاری
- ایک گھنٹہ قبل

معروف موسیقار و گلوکار ساحر علی بگّا نے اپنے نئے گیت “مستانی” کا ٹیزر جاری کر دیا
- 3 گھنٹے قبل

9 مئی مقدمات: بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ اور بشریٰ بی بی کی ضمانتوں میں توسیع
- 3 گھنٹے قبل

پہلگام واقعہ کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ کا اظہار تشویش
- 3 گھنٹے قبل

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی جی ایچ کیو آمد، فیلڈ مارشل سے الوداعی ملاقات
- 30 منٹ قبل

سیکیورٹی خدشات کے باعث اسرائیلی وزیراعظم نے بھارت کا دورہ منسوخ کردیا
- 2 گھنٹے قبل

انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف: الیکشن کمیشن نے وزیر اعلی سہیل آفریدی کیخلاف فیصلہ محفوظ کر لیا
- 3 گھنٹے قبل

اسلام آباد کچہری دھماکے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی،سہولت کار کا اعترافی بیان آ گیا
- 3 گھنٹے قبل

عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
- 3 گھنٹے قبل

فیض حمید کا کورٹ ماشل قانونی اور عدالتی عمل ہے،اس پر قیاس آرائیاں نہیں ہونی چاہئیں،آئی ایس پی آر
- ایک گھنٹہ قبل








