جی این این سوشل

پاکستان

امریکا کی طرف سے فلسطین کی رکنیت کی قرارداد ویٹو کرنے پر افسوس ہے، ترجمان دفتر خارجہ

ہم سمجھتے ہیں کہ فلسطین کو اقوام متحدہ میں شامل کرنے کا وقت آگیا ہے، ممتاز زہرہ بلوچ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکا کی طرف سے فلسطین کی  رکنیت کی قرارداد ویٹو کرنے پر افسوس ہے، ترجمان دفتر خارجہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں گزشتہ رات ہونے والی بحث کے نتیجے، اتفاق رائے تک نہ پہنچنے اور فلسطین کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں رکنیت کی سفارش کرنے میں ناکامی پر سخت مایوس کا اظہار کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ہمیں فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے والی قرارداد کے مسودے کو ویٹو کرنے کے امریکی فیصلے پر افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فلسطین کو اقوام متحدہ میں شامل کرنے کا وقت آگیا ہے، یہ 75 سال سے فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی کو درست کرنے کی جانب ایک قدم ہوگا اور یہ ان کے حق خود ارادیت کی تصدیق کرے گا۔

ترجمان نے کہا کہ فلسطینی عوام کو 4 جون 1967 کی سرحدوں کے اندر ایک آزاد و خودمختار اور متصل فلسطینی ریاست میں رہنے کا موروثی حق حاصل ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

 

 
 
 

پاکستان

ڈیل کرنا اب کسی کےلئے ممکن نہیں رہا، فواد چوہدری

بانی پی ٹی آئی اگر ڈیل کرتے ہیں تو وہ شہباز شریف بن جائیں گے، سابق وفاقی وزیر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈیل کرنا اب کسی کےلئے ممکن نہیں رہا، فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ڈیل کرنا اب کسی کےلئے ممکن نہیں رہا، پی ٹی آئی عمران خان اگر ڈیل کرتے ہیں تو وہ شہباز شریف بن جائیں گے۔

لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جو موجودہ حالات چل رہے ہیں اتنے بحرانوں میں ہمیں سنبھلنے کی ضرورت ہے، آئین موجود ہے، کسی نئے چارٹر کی ضرورت نہیں ہے۔ملک کو مستحکم کرنے کیلئے مل بیٹھ کربحرانوں کو ختم کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ  یہاں کوئی کسی سے کوئی ڈیل نہیں کر سکتا، بانی پی ٹی آئی بھی ڈیل نہیں کریں گے، اگر بانی پی ٹی آئی نے ڈیل کی تو وہ شہباز شریف بن جائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہم اپنی آئینی حدودکوبخوبی جانتے ہیں دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف

آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں، پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہم اپنی آئینی حدودکوبخوبی جانتے ہیں دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں۔

آرمی چیف نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اُتری ہے، پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں ، جو لوگ آئین میں دی گئی آزادی رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ اسلحے کی دوڑ سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کر نے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضہ کررکھا ہے، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی ، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے ۔

پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) اکیڈمی رسالپور میں  کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پی اے ایف اصغر خان اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیف آف دی ایئر اسٹاف ظہیر احمد بابر سدھو نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ تقریب میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا

کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں غزہ جنگ کا خاتمہ شامل ہو، اسرائیلی وزیراعظم اور امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں غزہ جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ختم کرنے پر اصرار کیا تو معاہدہ نہیں ہوگا اور رفح پر چڑھائی کردیں گے۔

دوسری جانب حماس کے ساتھ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے جاری مذاکرات کے باوجود جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر حملہ کرنے پر اسرائیل کے اصرار پر امریکی وزیر خارجہ نے دو ٹوک موقف دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ واشنگٹن رفح میں اسرائیلی فوجی کارروائی کی حمایت نہیں کرتا۔

امریکی وزیر خارجہ نے غزہ میں انسانی امداد میں اضافے کی اہمیت پر بھی زور دیا، بلنکن نے حماس پر بھی زور دیا کہ وہ جنگ بندی معاہدہ قبول کریں۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن گزشتہ روز غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے پر زور دینے کے لیے تل ابیب پہنچے تھے۔

بلنکن نے امداد سے لدے پہلے اردن کے ٹرک قافلے کے آغاز کا مشاہدہ کیا جسے ایریز کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی کی طرف روانہ کیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سخت الفاظ میں کہا تھا کہ رفح سے شہریوں کو نکالنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور اس شہر پر زمینی حملہ کرنے کی تیاری ہو رہی ہے، حماس اور تل ابیب کے درمیان معاہدہ ہونے کے باوجود وہاں پر فوجی کارروائی ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll