جی این این سوشل

تجارت

پاک چین تجارتی حجم میں جاری مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ

مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں چین کوپاکستان کی برآمدات میں 40.46 فیصد جبکہ چین سے درآمدات میں 19.50 فیصدکی نموہوئی ہے، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاک چین تجارتی  حجم میں جاری مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان اورچین کے درمیان دوطرفہ تجارت کے حجم میں جاری مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں چین کوپاکستان کی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر40.46 فیصد جبکہ چین سے درآمدات میں 19.50 فیصدکی نموہوئی ہے۔

اسٹیٹ بینک اورپی بی ایس کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں چین کوبرآمدات سے ملک کو2.141 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 40.46 فیصدزیادہ ہے۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں چین کوبرآمدات سے ملک کو1.524 ارب ڈالرکا زرمبادلہ حاصل ہواتھا،مارچ2024 میں چین کوپاکستان کی برآمدات کاحجم 246.03 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جو فروری میں 169.02 ملین ڈالر اورگزشتہ سال مارچ میں 189.95 ملین ڈالرتھا، مالی سال 2023 میں چین کوبرآمدات سے ملک کو2.025 ارب ڈالرکازرمبادلہ حاصل ہواتھا۔

اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں چین سے درآمدات پر9.256 ارب ڈالرکازرمبادلہ خرچ ہواجوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 19.50 فیصدزیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں چین سے درآمدات پر7.74 ارب ڈالرکازرمبادلہ خرچ ہواتھا۔

مارچ میں چین سے درآمدات پر1.162 ارب ڈالرکازرمبادلہ خرچ ہواجوفروری میں 1.135 ارب ڈالر اورگزشتہ سال مارچ میں 680.05ملین ڈالرتھا،مالی سال 2023 میں چین سے درآمدات کاحجم 9.662 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا

 

پاکستان

مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کا حق تھا جو دوسری جماعتوں کو دی گئیں، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر در عمل

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کا حق تھا جو دوسری جماعتوں کو دی گئیں، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کا حق تھا جو دوسری جماعتوں کو دیدی گئیں

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ کےباہر میڈیا سے گفتگو میں فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ  پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا، جس پر یہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کا حق تھا جو دوسری جماعتوں کو دیدی گئیں، سپریم کورٹ نے حکم دیاہے کہ 78 ممبران جو اسمبلی میں جا چکے ہیں وہ آئندہ کسی بھی قانون سازی میں ووٹ کا استعمال نہیں کریں گے،یہ ہمارے موقف کی تائید ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہماری 11 اقلیتی اور 67 خواتین کی ٹوٹل 78 نشستیں دوسری جماعتوں میں بانٹ دی تھیں ہم نے ہمیشہ یہی کہا کہ ہمارے ساتھ غیر آئینی غیر قانونی سلوک ہورہا کسی بھی سیاسی جماعت کو آئین کے مطابق اس کی جیتی گئی سیٹوں سے زیادہ سیٹیں نہیں مل سکتیں قومی اسمبلی پنجاب اور سندھ اسمبلی میں الیکشن کمیشن نے ہماری سیٹیں باقی جماعتوں کو دے دیں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کا حکم معطل کر دیا اور حکم دیا جو یہ ممبران(پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر) آئے وہ آئندہ کسی قانون سازی میں حصہ نہیں لیں گے آج سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا کہ یہ 78 ممبران کسی کو ووٹ دینے کے قابل نہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف عدلیہ کو آزاد دیکھنا چاہتی ہے ہم آئین میں ترمیم کرکے کسی جج کی ایکسٹینشن کے حامی نہیں ہم شروع سے کہتے آرہے کسی خاص شخص کے لیے قانون سازی نہیں ہونی چاہیے کسی بھی جج کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے

انہوں نے مزید کہا کہ  پنجاب ، سندھ اور قومی اسمبلی میں ویمن اقلیتی نمائندوں نے حلف لیا تھا ، جبکہ ہمارا یہی موقف تھا کہ سپریم کورٹ فیصلہ کرنے دیں، اس لیے خیبر پختونخوا میں مخصوص نشستوں پر ووٹ نہیں لیا گیا تھا،آج سپریم کورٹ نے حکم جاری کر تے ہوئے  الیکشن کمیشن کا یکم مارچ کا حکم اور پشاور ہائیکورٹ کے لارجر بینچ کا حکم معطل کر دیا ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیاہے کہ 78 ممبران جو اسمبلی میں جا چکے ہیں وہ آئندہ کسی بھی قانون سازی میں ووٹ کا استعمال نہیں کریں گے ، یہ ہمارے موقف کی تائید ہے ، جس دن قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ہم نے حلف اٹھانے سے پہلے یہ پوائنٹ آوٹ کیا تھا کہ یہ پارلیمنٹ ان لوگوں سے مکمل کی جائے جن کا حق بنتا ہے ، پھر صدر کے الیکشن کے وقت بھی کہا کہ یہ جو صاحبان آئے ہیں جنہوں نے مخصوص نشستوں پر حلف اٹھایا ہے ، یہ ووٹ نہیں دے سکتے، جب تک فیصلہ نہیں آتا، آپ صدارتی الیکشن نہ کروائیں، آج سپریم کورٹ نے فیصلہ کر لیا کہ 78 ممبران کسی طرح ووٹ دینے کے حقدار نہیں ہے ۔

گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ حکومت آئین میں ترمیم کرنے جارہی تھی وہ اپنی دو تہائی اکثریت ان سیٹوں کی بنیاد پر دکھا رہی تھی اس کا سدباب ہو گیاہے، اب حکومت ناکام ہو گی اور وہ دو تہائی اکثریت سے محروم ہے ، ہم پہلے دن سے کہہ رہے تھے ، سپریم کورٹ سے استدعا کر رہے تھے، ہماری قومی اسمبلی میں 180 نشتیں ہیں، وہ بھی ہمیں ملیں گی،عمران خان کے جو کیسز پنڈنگ ہیں ، سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ اس کو بھی سنیں اور قانون اور آئین کے مطابق فیصلہ کر یں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے ہماری ترجیح ہے، سعودی عرب

سعودی حکومت اور کمپنیاں پاکستان کو اقتصادی ، سرمایہ کاری اور کاروباری حوالے سے ترجیح دیتی ہیں، سعوی نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے ہماری ترجیح ہے، سعودی عرب

سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک نے کہا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے انتہائی موزوں ملک سمجھتا ہے۔

اسلام آباد میں دو روزہ پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ سعودی حکومت اور کمپنیاں پاکستان کو اقتصادی ، سرمایہ کاری اور کاروباری حوالے سے ترجیح دیتی ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نجی و سرکاری شعبے میں شراکت دار کو بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔

سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری 50 رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر ہیں۔ ان کے وفد میں ٹیکنالوجی، ٹیلی کام، توانائی، ایوی ایشن، مائننگ، زراعت اور ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کے شعبوں کی کمپنیوں کے نمائندگان شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں اور سعودی عرب پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے انتہائی موزوں ملک سمجھتا ہے۔

سعودی عہدیدار نے کہا کہ اُن کا ملک پاکستان کی اقتصادی صلاحیت بشمول اس کی ڈیموگرافی، محل وقوع اور قدرتی وسائل پر یقین رکھتا ہے اور پاکستان سعودی عرب کے لیے مرکزی علاقائی شراکت دار ہے۔

مشترکہ مذہب، ثقافت اور اقدار کا حوالہ دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو سرپرستی کرنے والے بین الاقوامی شراکت دار کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ سعودی عرب تقریباً 20 لاکھ پاکستانیوں کا گھر ہے جنہوں نے سعودی عرب کے ویژن 2030 میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے سرکاری اور نجی شعبے اپنی شراکت داری کو آگے لے جا سکتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایران اور سعودیہ نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطا لبہ کردیا

گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں اسلامی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے پندرہویں اجلاس میں ہفتے کے روز اسلامی ممالک کے درجنوں رہنما اور وزراء شریک ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران اور سعودیہ نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطا لبہ کردیا

ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب سے غزہ کی تازہ ترین صورت حال پر بات چیت کے دوران غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ۔العریبیہ نے سعودی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ کے مطابق گیمبیا میں منعقدہ اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے سعودی ہم منصب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی۔انہوں نے بتایا کہ دونوں وزراء نے “دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں انہیں مضبوط اور ترقی دینے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے فلسطینی عوام کے مصائب کے خاتمے کے لیے محفوظ انسانی اور امدادی راہداریوں کی فراہمی پر زور دیا۔واضح رہے کہ گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں اسلامی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے پندرہویں اجلاس میں ہفتے کے روز اسلامی ممالک کے درجنوں رہنما اور وزراء شریک ہوئے۔

 علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کی۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں ہونے والی پیش رفت تفصیلی بات چیت کی۔کل ہفتے کو سربراہی اجلاس سے پہلے گفتگو کے دوران سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ کی پٹی میں فوری اور مستقل جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll