جی این این سوشل

علاقائی

بلوچستان کے ضلع خضدار میں بم دھماکہ، پریس کلب کے صدر جاں بحق

دھماکے میں 9 افراد زخمی ہونےکی اطلاعات بھی ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بلوچستان کے ضلع خضدار میں بم دھماکہ،  پریس کلب کے صدر  جاں بحق
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بلوچستان کے ضلع خضدار میں بم دھماکہ، خضدار پریس کلب کے صدر مولانا صدیق مینگل جاں بحق ہوگئے۔

صدرخضدارپریس کلب کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں 9 افراد زخمی ہونےکی اطلاعات بھی ہیں،  شہید کی نعش اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

عینی شاہدین اور پولیس کے مطابق خضدار کے علاقے چروک میں سلطان ابراہیم روڈ پر دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے لیے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کا استعمال کیا گیا۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ مشتبہ افراد نے خضدار پریس کے صدر مولانا صدیق منگل کو نشانہ بنایا جو دھماکے میں جاں بحق ہوئے۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کر دی۔

واضح رہے کہ صحافی اور میڈیا تنظیمیں آج عالمی یوم آزادی صحافت منارہی ہیں۔

پاکستان

پاک فوج کے اغوا ہونے والے افسر اور رشتہ دار بحفاظت رہا

لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین رشتہ داروں کو قبائلی عمائدین کی کوششوں سے رہا کرا لیا گیا ہے، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک فوج کے اغوا ہونے والے افسر اور رشتہ دار بحفاظت رہا

ڈیرہ اسماعیل خان: پاک فوج کے ایک سینئر افسر اور ان کے تین رشتہ داروں کو مشتبہ دہشت گردوں نے اغوا کرنے کے چند دن بعد بحفاظت رہا کر دیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین رشتہ داروں کو قبائلی عمائدین کی کوششوں سے رہا کرا لیا گیا ہے اور وہ اپنے گھروں کو واپس پہنچ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے بھائیوں کو 28 اگست کو ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنے والد کی وفات پر تعزیت کے لیے آنے والے لوگوں سے ملاقات کے دوران اغوا کر لیا گیا تھا۔

اغوا کے چند دن بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے اغوا کیے گئے افراد کی ویڈیوز جاری کی تھیں جن میں انہوں نے حکومت سے اپنی رہائی کے لیے طالبان کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خوفناک حادثہ: 12 سالہ بچہ موٹر سائیکل حادثے میں جاں بحق

گزشتہ رات تیز رفتار موٹر سائیکل سوار 12 سالہ بچہ ایک بڑے ٹرک سے ٹکرا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خوفناک حادثہ: 12 سالہ بچہ موٹر سائیکل حادثے میں جاں بحق

لاہور : لاہور کے علاقے ضلع کچہری میں ایک دل دہلا دینے والے ٹریفک حادثے میں 12 سالہ معصوم بچہ اپنی زندگی کی بازی ہار گیا۔ 

تفصیلات کے مطابق یہ بھیانک حادثہ رات کے وقت پیش آیا جب تیز رفتار موٹر سائیکل سوار 12 سالہ بچہ ایک بڑے ٹرک سے ٹکرا گیا۔

موٹر سائیکل سوار بچہ ٹرک کے نیچے آ گیا اور اس کی لاش کے ٹکڑے ہو گئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار فوری طور پر موقع پر پہنچے اور لاش کو میو ہسپتال منتقل کیا۔

پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ حادثے کی اصل وجہ تیز رفتار موٹر سائیکل تھی۔ پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر قانونی کارروائی شروع کر دی ہے اور حادثے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

مظفرآباد : کشمیر کی آزادی کی تحریک کے لاثانی رہنما سید علی گیلانی کو آج ان کی تیسری برسی پر لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف بھرپور خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے۔

29 ستمبر 1929 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں پیدا ہونے والے سید علی گیلانی نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز جماعت اسلامی سے کیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے حریت کانفرنس اور تحریک حریت جیسی تنظیموں کی بنیاد رکھی اور کشمیری عوام کی آواز بن گئے۔ وہ تین بار سوپور سے اسمبلی ممبر بھی منتخب ہوئے۔

سید علی گیلانی نے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں بڑی قربانیاں دیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ بھارتی جیلوں میں گزارا اور دورانِ قید اپنی یادداشتوں پر مشتمل کتاب "روداد قفس" بھی لکھی۔ 2010 سے اپنی وفات تک وہ مسلسل نظر بند رہے اور ان کا پاسپورٹ بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔

سید علی گیلانی کو پاکستان سے گہرا تعلق تھا اور وہ ہمیشہ کشمیر کو پاکستان کا لازمی حصہ قرار دیتے رہے۔ پاکستان نے ان کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں نشان پاکستان سے بھی نوازا تھا۔

سید علی گیلانی 1 ستمبر 2021 کو سرینگر میں وفات پا گئے۔ ان کی وفات پر بھارتی حکومت نے وادی میں کرفیو لگا دیا تھا اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی تھی۔ انہیں پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر سپرد خاک کیا گیا تھا۔

آج لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف خصوصی تقریبات، جلسے، جلوس اور سیمینارز کا اہتمام کیا جا رہا ہے جن میں سید علی گیلانی کی خدمات کو یاد کیا جا رہا ہے۔ کشمیری عوام انہیں اپنا ہیرو اور رہنما سمجھتے ہیں اور ان کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

سید علی گیلانی کی زندگی نوجوان نسل کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔ انہوں نے ثابت کیا کہ آزادی کے لیے جدوجہد میں قربانیاں دینا ناگزیر ہے۔ ان کی زندگی اور جدوجہد ہمیں آزادی کی اہمیت اور اس کے لیے قربانی دینے کی تلقین کرتی ہے۔

سید علی گیلانی کی وفات کے بعد بھی کشمیر کی آزادی کی تحریک جاری ہے۔ کشمیری عوام اپنی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور ایک دن ضرور آزادی حاصل کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll