Advertisement

روسی صدر لادیمیر پیوٹن کی چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات

رواں سال چین اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر May 16th 2024, 11:50 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
روسی صدر لادیمیر پیوٹن کی  چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات

روس کے صدر لادیمیر پیوٹن کی چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات، چینی صدر نے انہیں پانچویں بار صدارتی منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی

انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ولادیمیر پیوٹن کی قیادت میں روسی قوم تعمیر و ترقی میں نئی اور بڑی کامیابیاں حاصل کرے گی۔شی جن پنگ نے کہا کہ رواں سال چین اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے، دونوں بین الاقوامی تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے اور بڑے ممالک اور ہمسایوں کے درمیان باہمی احترام، ہم آہنگی اور باہمی مفاد کی مثال قائم کی۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ برسوں کے دوران ان کی صدر پیوٹن سے چالیس سے زائد مرتبہ ملاقات ہوئی ،دونوں سربراہان نے قریبی رابطہ برقرار رکھا اور چین روس تعلقات کی مثبت، مستحکم اور ہموار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سٹریٹجک رہنمائی فراہم کی ۔

ان کا کہنا تھا کہ آج چین روس تعلقات جس سطح پر ہیں وہ سخت محنت کا نتیجہ ہے ۔ چین روس تعلقات کی مسلسل ترقی نہ صرف دونوں ممالک اور ان کے عوام کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے بلکہ خطے اور دنیا بھر میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے بھی سازگار ہے، نئے سفر میں چین،روس کے ساتھ ایک اچھے ہمسائے، اچھے دوست اور باہمی اعتماد کے اچھے شراکت دار کے طور پر کام کرنے۔

دونوں سربراہان مملکت نے سرمایہ کاری، عوامی اور بین الاقوامی شعبوں میں باہمی تعاون پر حکومتوں کے درمیان تعاون کمیٹیوں کے چیئرمینوں کی رپورٹس سنیں،متعلقہ پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور مستقبل میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی تجاویز کی توثیق کی۔

شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین اور روس کے تعلقات ہمیشہ سے مستحکم ہو رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان جامع سٹریٹجک کوآرڈینیشن مسلسل مضبوط ہوئی جس سے عالمی تزویراتی استحکام کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی تعلقات میں جمہوریت کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ چین اور روس دونوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ، ابھرتی مارکیٹ کے بڑے ممالک اور دو طرفہ سٹریٹجک تعلقات کی وسعت اور سٹریٹجک تعاون کو بڑھانے، باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینے اور عالمی کثیر قطبیت اور اقتصادی گلوبلائزیشن کے تاریخی رجحان کے مطابق ایک مشترکہ سٹریٹجک انتخاب ہے۔

 اس موقع پر صدر پیوٹن نے کہا کہ روس اور چین کی حکومتوں کے درمیان تعاون کا طریقہ کار اچھی طرح سے کام کر رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں مسلسل ترقی ہوئی ہے۔

روس اور چین کے تعلقات کا قیام اور ترقی اچھی ہمسائیگی ، دوستی، باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی ہے جو مختلف آزمائشوں پر پوری اتری ہے، آج دونوں فریقوں نے تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کیے جس سے باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا اور وسعت دینے کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔ روس چین کے ساتھ مل کر یوریشین اکنامک یونین اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے درمیان ڈاکنگ کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے۔

روسی فریق اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر چین کے معروضی اور منصفانہ موقف کو سراہتا ہے اور چین کے ساتھ قریبی تزویراتی تعاون جاری رکھنے، ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت کرنے، دنیا میں کثیر قطبیت کے عمل کو فروغ دینے اور بین الاقوامی تعلقات کی جمہوریت کو فروغ دینے اور مزید نتائج کے حصول کے لئے روس چین جامع سٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

Advertisement
Advertisement