پاکستان
عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کانوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
پیمرا کاجاری کردہ نوٹیفکیشن غیر قانونی اور آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے،درخواست گزار
پیمرا کی جانب سے عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
ثمرہ ملک ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا، درخواست میں پیمرا، وفاقی حکومت اور سیکرٹری انفارمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ پیمرا کا 21 مئی کو جاری کردہ نوٹیفکیشن غیر قانونی اور آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پیمرا کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے اور پٹیشن کے حتمی فیصلہ تک نوٹیفکیشن معطل کرے۔
پاکستان
دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری رہے گا،علی امین گنڈاپور
دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بانی پی ٹی آئی کال آف نہیں کرتے، وزیر اعلیٰ گنڈا پور
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دھرنے کی کال بانی پی ٹی آئی نے دی اور انہوں کہا کہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا۔
مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی پاکستان تحریک انصاف اور ہمارے لیڈر بانی چیئرمین نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں اور ہم پاکستان کی واحد پارٹی ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ ہماری نوجوان نسل اور ہماری آنے والی نسل کے لیے ملک میں قانون کی بالادستی، اپنے آئین کا تحفظ، اپنی حقیقی آزادی، اپنی خودداری اور حقیقی جمہوریت کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری پارٹی کے ساتھ ایک فسطائیت، ایک جبر، ایک ظلم، جس میں ہماری چادر اور چادریواری کو پامال کیا گیا، ہم پر جعلی مقدمے درج کیے گئے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارا لیڈر آج جیل میں ہے، ہمارے لیڈر کی بیوی کو ناجائز جیل میں ڈالا گیا، ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں اور ووٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور یہ ایسا ایک ظالمانہ رواج اور روایت ڈالی گئی جو کہ پاکستان ہی نہیں دنیا کی سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی پھر بھی ہم پرامن ہوکر اپنے حق کی بات کررہے ہیں۔
گنڈا پور نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں پر امن احتجاج کرنے والے ہمارے سیکڑوں کارکن شہید کردیے گئے، سیدھی گولیاں ماری گئیں، سیکڑوں کارکن زخمی ہیں جن کا ٹرک ابھی آرہا ہے، شہدا کا ٹرک بھی ابھی آرہا ہے، ہزاروں کارکن اس وقت گرفتار ہیں، آخر ہمارے راستے میں رکاوٹیں کیوں کھڑی کی گئیں۔ ہم پر تشدد نہ کیا جاتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے جائز حقوق کی بات کررہے ہیں جب بھی ہم جلسے کی بات کرتے ہیں ہمیں اجازت نہیں دی جاتی، جب پرامن احتجاج کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اجازت نہیں ملتی اور جب ہم عدالتوں سے انصاف لینے جاتے ہیں تو نہ ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے اور نہ ہی اسمبلی کا فلور یا پارلیمان کا تقدس ہے نہ اس کا اس ملک میں کوئی احترام رہ گیا ہے۔
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اب ہمارے پاس کیا چوائس ہے؟ ظاہر ہے ہمارے پاس یہی چوائس ہے کہ جلسے کی اجازت نہ ملے تو ہم جاکر مظاہرہ کرکے اپنا ایک بیانیہ دیں؟ بات یہ ہے کہ ہم لوگوں نے اس سے پہلے جب جلسے کا اعلان کیا اسلام آباد میں، ہم پر فسطائیت کی گئی، پھر ہم نے ایک پُرامن کال دی، بارہا میں نے اور بانی چیئرمین نے کہا کہ ہم ڈی چوک جائیں گے، پرامن طریقے سے جائیں گے اور پرامن طریقے سے ڈی چوک سے آگے نہیں جائیں گے۔
انہوں ںے کہا کہ وہ علاقہ جہاں پر اجازت نہیں ہے، جہاں پر خان صاحب کا اشتہار ہے، یہ کال خان صاحب نے دی اور خان صاحب نے کہا کہ یہ دھرنا جاری رہے گا اور اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا، تو پہلی بات یہ ہے پورے پاکستان کے عوام کے لیے کہ دھرنا جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم نہیں ہوا دھرنا ایک تحریک ہے جو عمران کان کی کال تک جاری رہے گا۔
پاکستان
اٹک میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سمیت مرکزی قیادت کے خلاف مقدمہ درج
حضرو پولیس کی جانب سے مقدمے میں بانی پی ٹی آئی ، بشریٰ بی بی ، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب کو نامزد کیا گیا ہے
اٹک پولیس نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی مرکزی قیادت کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
اٹک کی تحصیل حضرو کی پولیس کی جانب سے درج کے گئے مقدمے میں بانی پی ٹی آئی ، بشریٰ بی بی ، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ مقدمے میں 5 اراکین اسمبلی سمیت 15 ہزار نامعلوم کارکنان بھی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق 22 فوجداری دفعات کے تحت درج مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
تحریک انصاف کے کارکنان نے حملہ کر کے 78 پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا جبکہ ملزمان مسلح اسلحہ سوٹے ڈنڈے ، غلیل اور پتھر اٹھائے ہوئے تھے اور ملزمان نے توڑ پھوڑ کرتے ہوئے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔
پولیس کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ملزمان نے گاڑیوں کے شیشے توڑ کر دہشت پھیلائی اور ریاست مخالف نعرہ بازی کی۔
پاکستان
گورنر سندھ سے قطر کے سفیر علی مبارک الخطیر کی ملاقات
ملاقات کے دوران گورنر ہاوس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جبکہ قطر کے سفیر نے گورنر ہاوس کے تاریخی حصوں کا دورہ بھی کیا، جن میں قائداعظم کا کمرہ شامل تھا
گورنر ہاوس کراچی میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور قطر کے سفیر علی مبارک الخطیر کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات کے دوران قطر کے سفیر نے گورنر سندھ کے مختلف انیشی ایٹو کی تعریف کی۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے اس موقع پر قطر کے سفیر کو بتایا کہ قطر پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے، اور پاکستان میں سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول اور ضمانت فراہم کی جائے گی۔
ملاقات کے دوران گورنر ہاوس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جبکہ قطر کے سفیر نے گورنر ہاوس کے تاریخی حصوں کا دورہ بھی کیا، جن میں قائداعظم کا کمرہ شامل تھا۔
کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ وہ جیل میں قید بچوں کی ضمانت کرانے کو تیار ہیں کیونکہ “یہ ہمارے بچے ہیں”۔ اس کے علاوہ، گورنر سندھ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ “ان کی جادوگرنی ہار گئی اور ہمارا جادوگر محسن نقوی جیت گیا”۔
-
تجارت ایک دن پہلے
سونے کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز بھی کمی
-
کھیل 2 دن پہلے
کرکٹ کی تاریخ کا انوکھا ریکارڈ ،پوری ٹیم 7 رنز پر ڈھیر
-
علاقائی 2 دن پہلے
اسلام آباد:نئے نویلے جوڑے کا کنٹینرز کے پاس انوکھا فوٹو شوٹ
-
کھیل 9 گھنٹے پہلے
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا مستقبل کیا ہوگا؟
-
پاکستان 6 گھنٹے پہلے
مولانا فضل الرحمن کی اسلام آباد میں پرتشدد واقعات کی مذمت
-
دنیا 9 گھنٹے پہلے
چینی وزیر دفاع ڈونگ جُن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کا آغاز
-
تجارت ایک دن پہلے
بجلی کی قیمت میں معمولی کمی کا امکان
-
علاقائی 2 دن پہلے
پنجاب میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان