جی این این سوشل

پاکستان

برٹش ایشین ٹرسٹ اور پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ  کے درمیان مفاہمتی یاداشت کی تقریب منقعد

ایمپلائمنٹ امپیکٹ بانڈ کو ترقی کے اہم شعبوں میں نوجوانوں کے لیے 40,000 ملازمتوں کو یقینی بنانے اور طویل مدتی روزگار کے نتائج پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

برٹش ایشین ٹرسٹ اور پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ  کے درمیان مفاہمتی یاداشت کی تقریب منقعد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

برٹش ایشین ٹرسٹ اور پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ  کے درمیان مفاہمتی یاداشت کی تقریب منقعد ہوئی ۔ 


برٹش ایشین ٹرسٹ جس کی بنیاد کنگ چارلس سوم نے رکھی تھی  نے پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ کے ساتھ مل کر پاکستانی تارکین وطن کے سرکردہ اراکین کی حمایت  کے ساتھ پاکستان کے پہلے ڈویلپمنٹ امپیکٹ بانڈ پر کام کا آغاز  کر دیا ہے۔ 
اس سلسلہ میں دونوں اداروں کے درمیان ایک مفاہمتئ یاداشت  کی تقریب منقعد ہوئی جس میں دونوں ادرواں نے ملکرچالیس ہزار سے زائد نوجوانوں کو ایسی سکلز کی ٹرینگ دینا پر اتفاق کیا گیا جس سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقعوں میں نہ صرف اضافہ ہو گا بلکہ انکی کی آمدن میں بھی خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔ 
 
ایمپلائمنٹ امپیکٹ بانڈ کو ترقی کے اہم شعبوں میں نوجوانوں کے لیے 40,000 ملازمتوں کو یقینی بنانے اور طویل مدتی روزگار کے نتائج پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اسکے علاوہ اس بانڈ کے زریعہ پاکستان میں سماجی اثرات کو فنڈ دینے کے لیے نئے سرمائے  کے مواقعے پیدا کرنا ہے ہے۔ امپیکٹ بانڈز فنانسنگ کے جدید آلات ہیں جو نجی شعبے کے سرمائے اور ترقی کے لیے مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہیں، جس میں نتائج کے حصول پر توجہ دی جاتی ہے۔ وہ مالی ترغیبات کے ذریعے ان پٹ سے نتائج، کارکردگی اور نتائج کی طرف توجہ مرکوز کرتے ہیں۔
  اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برٹش ایشین ٹرسٹ پاکستان کی ڈائریکٹر کمیلا ماروی نے کہا کے  PSDF کے ساتھ یہ شراکت داری پاکستان کے نوجوانوں کے لیے روزگار فراہم کرنے کی ہماری کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ ہم روزگار کے لیے ملک کے پہلے اثر والے بانڈ کے مقامی ڈیزائن کی حمایت کے لیے بین الاقوامی مہارت لانے کے لیے پرجوش ہیں۔ ہم حقیقی طور پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ پاکستان میں ترقیاتی مالیات کے نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کا ایک موقع ہے جس کے نتیجے میں زیادہ جدت، کارکردگی اور پیمانے کی طرف جاتا ہے۔
پی ایس ڈی ایف کے چیف آپریٹنگ آفیسر علی اکبر بوسن نے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کے یہ بانڈ ہنر مندی کی تربیت کے لیے ایک انقلابی نقطہ نظر کی نمائندگی کرتا ہے، جو ہنر مند افرادی قوت کی ترقی کے منظر نامے کو تبدیل کرنے  کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ ۔ فزیبلٹی اسٹڈی ایمپلائمنٹ امپیکٹ بانڈ کے ممکنہ اثرات، اسکیل ایبلٹی، اور مالی قابل عمل ہونے کا جائزہ لے گی، جو مستقبل کے پروگراموں کی بنیاد رکھے گی۔ پاکستان میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا منصوبہ جدید حل کے لیے ہماری وابستگی ہے جو ہنر مند مزدوروں کی اہم ضرورت کو پورا کرتے ہیں، جو کہ ہنر مندی کے تربیتی پروگراموں کی مالی اعانت اور نفاذ کے طریقہ کار میں ایک اہم تبدیلی کا وعدہ کرتے ہیں۔

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر نور ولی محسود اور احمد حسین کیخلاف قانونی کارروائی شروع

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کال کا فارنزک ٹیسٹ کروایا ہے جس سے یہ ثابت ہو گیا کہ آواز خارجی نورولی محسود اور احمد حسین کی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر نور ولی محسود اور احمد حسین کیخلاف قانونی کارروائی شروع

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کمانڈر خارجی نوروالی محسود اور احمد حسین عرف غٹ حاجی کی منظر عام پر آنے والی فون کالز پر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

تحقیقاتی اداروں کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کال کا فارنزک ٹیسٹ کروایا ہے جس سے یہ ثابت ہو گیا کہ آواز خارجی نورولی محسود اور احمد حسین کی ہے۔

یاد رہے کہ فون کال میں نور ولی محسود احمد حسین کو سکولوں اور ہسپتالوں پر حملوں کی ہدایات دے رہا تھا ، نور ولی محسود کی جانب سے ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے میر علی میں گرلز سکول کو اڑا دیا گیا جبکہ ٹانک سے تعلق رکھنے والے ضعیف استاد کو بھی قتل کر دیا گیا ۔

تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے کہ دہشتگردی میں ملوث عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

معروف ہدایتکارہ فرح خان کی والدہ انتقال کر گئیں

شاہ رخ خان فرح خان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کے لیے پہنچے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معروف ہدایتکارہ فرح خان کی والدہ انتقال کر گئیں

ممبئی : بالی ووڈ کی معروف کوریوگرافر اور ہدایتکارہ فرح خان کی والدہ کا 79 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔ فرح خان کی والدہ کی وفات کی خبر سے بالی ووڈ انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان گزشتہ رات ہی فرح خان سے تعزیت کے لیے ان کے گھر پہنچ گئے تھے۔ شاہ رخ خان کے ساتھ ان کی اہلیہ گوری خان اور بیٹی سہانا بھی تھیں۔

شاہ رخ خان اور فرح خان کی دوستی بہت پرانی ہے۔ دونوں نے متعدد فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ہے۔ شاہ رخ خان نے فرح خان کی والدہ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

علاوہ ازیں بالی ووڈ کی دیگر شخصیات نے بھی فرح خان کے گھر جا کر ان سے تعزیت کی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll