جی این این سوشل

پاکستان

شوگرسکینڈل تحقیقات: حکومت کا جہانگیر ترین کے خلاف کیس نیب کو دینے پر غور، ذرائع

لاہور : ذرائع کے مطابق شوگر اسکینڈل کی تحقیقات کے معاملے پر وفاقی حکومت پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کے خلاف کیس نیب کو دینے پر غور کر رہی ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

شوگرسکینڈل تحقیقات: حکومت کا جہانگیر ترین کے خلاف کیس نیب کو دینے پر غور، ذرائع
شوگرسکینڈل تحقیقات: حکومت کا جہانگیر ترین کے خلاف کیس نیب کو دینے پر غور، ذرائع

ذرائع کے مطابق  وفاقی حکومت  کی جانب سے  ایف آئی اے کی تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے جس کے بعد  جہانگیر ترین کے خلاف کیس نیب کو دینے پر غور کیا جارہا ہے ۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ  شہزاد اکبر بھی ایف آئی اے کی اب تک کی تفتیش سے مطمئن نہیں، ایف آئی اے لاہور آفس کے دورہ میں شہزاد اکبر کو ترین کے خلاف کیس پر تفصیلی رپورٹ دی گئی تھی۔ علی ظفر کی ابتدائی رپورٹ میں بھی ایف آئی اے کی تفتیش میں جہانگیر ترین کے خلاف ٹھوس شواہد نہ ہونے کی بات کی گئی ہے۔جبکہ  ایف آئی اے ابھی تک جہانگیر ترین کے خلاف چالان بھی عدالت میں پیش نہیں کرسکا۔  ذرائع کے مطابق   نیب آرڈیننس کے تحت نیب کسی بھی ادارہ سے کیس خود تحقیقات کےلیے لے سکتا ہے۔اس حوالے سے بجٹ منظوری کے بعد  اہم فیصلہ متوقع ہے ۔

واضح رہے کہ31مارچ کو  ایف آئی اے  کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنما  جہانگیر ترین اوران کے بیٹے  علی ترین   پر  منی لانڈرنگ اور فراڈ کے مقدمات درج کیے گئے تھے ۔ ایف آئی اے نے  سوا تین ارب روپے کے مالیاتی فراڈ  اور منی لانڈرنگ پر جہانگیر ترین اور فیملی کے دیگر افراد پر مقدمہ درج کیا۔ دائر ایف آئی آر میں چینی کی ذخیرہ اندوزی ،خوردبرداوردھوکادہی کاالزام لگایا گیاہے ۔ مقدمہ میں سابق سیکرٹری ایگری کلچر رانا نسیم کو  بھی شامل  کیا گیا ۔ایف آئی اے کے مطابق  رانا نسیم ہی اصل میں شوگر مل مافیا کی سرپرستی کرتے رہے ہیں۔  جہانگیر ترین نے اپنے داماد کی کاغذ بنانے والی بند فیکٹری میں جے ڈی ڈبلیو کمپنی سے سوا تین ارب منتقل کیے۔ بند فیکٹری میں منتقل ہونے والی رقم بعد ازاں فیملی ممبران کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوئی۔ جہانگیر ترین کی فیکٹری میں 26 فیصد پبلک شئیر ہولڈرز ہیں۔  دوسرے مقدمہ میں جہانگیر ترین ، انکے بیٹے علی ترین اور دو بیٹیوں کے نام بھی شامل ہیں ۔ اس سے قبل جہانگیر ترین کے خلاف درج کیے گئے مقدمے میں ایف آئی اے نے 7 اعشاریہ 4 ملین ڈالرز کی منی لانڈرنگ کر کے رقم برطانیہ منتقل کرنے اور وہاں جائیدادیں خرید نے کا الزام عائد کیا تھا۔

دوسری جانب  پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے الزامات کو بےبنیاد اور من گھڑت  قرار دے دیا ۔پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین  نے مبینہ فراڈ اور منی لانڈرنگ مقدمات   پر ردعمل دیتے ہوئے   کہا ہے کہ میرے اور میرے بچوں پر غلط ایف آئی آرز درج کی گئیں،  تمام شیئرز قانونی، کھاتے قانون کے مطابق منتقل کیے گئےاور  بیرون ملک منتقل کی گئی رقم پر ٹیکس ادا کیا گیا  ہے ۔

پاکستان

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس،بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور

چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کیا تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس،بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس،اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور کرلی۔

عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے عمران خان کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں ضمانت کے باوجود بانی پی ٹی آئی جیل سے رہا نہیں ہو سکتے دیگرمقدمات کی جس میں  9 مئی سمیت سائفرکیس، عدت کیس زیر سماعت ہے،

واضح رہے کہ 9 جنوری کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا اور 26 فروری کو پہلی سماعت مقرر ہوئی۔

پہلی کچھ سماعتوں کے دوران سائفر کیس میں سزا کے خلاف ہی سماعت ہوئی جبکہ درخواست ضمانت پر کارروائی نہ ہو سکی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے 28 مارچ کو پہلی باقاعدہ سماعت کی۔

واضح رہے کہ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فیصل وواڈا کا عدالتی کارروائی میں مداخلت کے ثبوت دینے کا مطالبہ

صرف الزامات سے کام نہیں چلے گا ، اب شواہد دینا پڑیں گے، پریس کانفرنس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فیصل وواڈا کا عدالتی کارروائی میں مداخلت کے ثبوت دینے کا مطالبہ

سینیٹر فیصل واوڈانے کہاہے کہ عدالتی کارروائی میں مداخلت کے ثبوت دیئے جائیں، صرف الزامات سے کام نہیں چلے گا اب شواہد دینا پڑیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہاکہ اداروں کا مذاق اڑایا جارہا ہے، اداروں کی کہیں مداخلت ہے تو ثبوت دیں ہم ساتھ کھڑے ہوں گے۔پردوں کے پیچھے بات نہ کریں کھل کر بات کریں۔بار بار انٹیلی جنس اداروں کا نام لیاجا رہا ہے۔صرف الزامات سے کام نہیں چلے گا، ثبوت دینا ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ 15روز گزر گئے خط میں تفصیلات مانگیں مگرجواب نہیں آیا، جسٹس بابر ستار کو ایک سال بعد باتیں یاد آ رہی ہیں،کسی پر الزام لگانےسے کام نہیں چلے گا، شواہد دینا پڑیں گے۔

سینیٹر نے کہاکہ بتایا جائے کس نے عدالتی کارروائی میں مداخلت کی؟ آرٹیکل 2کے تحت ججز بارے کہا گیا کوئی لالچ نہیں ہونی چاہئے،کوئی پیپر ورک ہے تو فراہم کیا جانا چاہئے،مداخلت کے شواہد لے آئیں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں،عوام میں شوک و شبہات بڑھ رہے ہیں،تاریخ جسٹس اطہر من اللہ کو یاد رکھے گی۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بہت زیادہ مذاق اور کھلواڑ ہو گیاہے،امید کررہا ہوں جواب جلد آئے گا ، آنا چاہئے اور لیں گے،اب جو پاکستان میں پگڑی اچھالے گا ان کی پگڑیاں کا فٹبال ہم بنائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قانون بنانے والے دہری شہریت نہیں رکھ سکتےتو جج کیسے رکھ سکتے ہیں۔ جج دہری شہریت کے ساتھ کیسے بیٹھے ہوئے ہیں۔نسلہ ٹاور گِرا دیا گیا، بچے برباد ہو گئے مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ کیلئے شراب حلال اور ہمارے لئے حرام ہے۔سوشل میڈیا پر قدغن لگائیں مگر اپنی ذات کیلئے نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

گورنر فیصل کریم کنڈی پر کے پی ہاؤس اسلام آباد آنے پر پابندی عائد

وزیراعلیٰ امین گنڈاپور نے گورنر فیصل کریم کنڈی سے کے پی ہاؤس انیکسی خالی کرا لی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گورنر فیصل کریم کنڈی پر کے پی ہاؤس اسلام آباد آنے پر پابندی عائد

وزیراعلیٰ اور گورنر کی لفظی جنگ کے پی ہاؤس اسلام آباد تک بھی پہنچ گئی، گورنر فیصل کریم کنڈی پر کے پی ہاؤس اسلام آباد آنے پر پابندی عائد کردی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ امین گنڈاپور نے گورنر فیصل کریم کنڈی سے کے پی ہاؤس انیکسی خالی کرا لی، کے پی ہاؤس اسلام آباد سے وزیراعلیٰ نے گورنر کی انیکسی کا سامان باہر نکلوا کر پھینکوا دیا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا تین روز سے کے پی ہاؤس اسلام آباد میں قیام پذیر ہیں اور صوبے کے تمام تر معاملات کے پی ہاؤس اسلام آباد سے چلا رہے ہیں۔

اس حوالے سے گورنر فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو دعوت دی ہے کہ گورنر ہاؤس آجائیں ، اگر گورنر ہاؤس نہیں آتے تو مجھے وزیراعلیٰ ہاؤس بلا لیں، کوئی کسی پر پابندی عائد نہیں کرسکتا۔

گورنرخیبر پختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ سیاست الگ لیکن صوبے کا مقدمہ وفاق کے ساتھ لڑوں گااور سیاسی جنگ میں کبھی نہیں پڑوں گا، گورنر ہاؤس سے کبھی کوئی سازش نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 121 اور 122 میں سب کے اختیارات واضح ہیں، صوبے کے عوام کو متاثر کرنے کے بجائے صوبے کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے ، جو بھی گورنرہاؤس آنا چاہتا ہے آسکتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll