جی این این سوشل

موسم

دو جون سے کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں گرمی کی شدت میں کمی کا امکان

سندھ کے مختلف اضلاع میں آج سے 4 جون تک گرمی کی شدت میں کمی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دو جون سے کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں گرمی کی شدت میں کمی کا امکان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

دو جون سے کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں گرمی کی شدت میں کمی کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق دیہی سندھ کے مختلف اضلاع میں آج (جمعے) سے 4 جون تک گرمی کی شدت میں کمی کا امکان ہے۔ کراچی میں گرمی کی لہر کل تک برقرار رہ سکتی ہے۔

کراچی میں 2 جون سے گرمی کی شدت بتدریج کم ہونا شروع ہوجائے گی۔ سندھ کے دیگر شہروں دادو، قمبر ، شہداد کوٹ ، لاڑکانہ ، جیکب آباد، شکارپور، کشمور گھوٹکی میں پارہ 46 تا 48  ہوسکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سانگھڑ ، حیدرآباد، مٹیاری ، ٹنڈو الہیار، ٹنڈو محمد خان ، میر پور خاص اور عمر کوٹ میں درجہ حرارت 42 تا 44 ڈگری رہنے کا امکان ہے۔ ٹھٹہ ، سجاول ، بدین اور تھر پارکر میں 38 تا 40 ڈگری ہوسکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 2 جون سے شہر میں سمندری ہوائیں چلنے کا امکان ہے جب کہ بادلوں کی آمد بھی متوقع ہے جس کے سبب درجہ حرارت میں کمی ہوسکتی ہے اور 10 جون تک کراچی کا موسم بہتر رہے گا۔

دوسری جانب پنجاب کے مختلف شہروں اور میدانی علاقوں میں موسم کی سختی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سردار سرفراز نے کہا کہ پنجاب ابھی گرمی کی لپیٹ میں رہے گا لیکن گرمی کی شدت میں معمولی کمی آنے کا امکان ہے۔

ملک میں آج ایک مغربی سسٹم داخل ہورہا ہے، مغربی ہواؤں کا یہ سسٹم خشک ہواؤں پر مشتمل ہے جس کے تحت شمالی علاقہ جات، کے پی، مالا کنڈ، چترال اور دیر سمیت گلگت بلتستان جیسے دیگر علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا تھا کہ مغربی سسٹم کے تحت سندھ میں درجہ حرارت 2 سے 3 ڈگری تک گرنے کا امکان ہے، سندھ میں جہاں درجہ حرارت 50 اور 52 تک ریکارڈ کیا جارہا ہے وہ اب 46 یا 47 تک ریکارڈ کیا جاسکے گا، اسی طرح پنجاب میں بھی گرمی کی شدت 2 سے 3 ڈگری تک کم ہوسکتی ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ نے کہا کہ لاہور، جہلم، سیالکوٹ اور اسلام آباد سمیت گردونواح میں 5 جون سے 7 جون تک کہیں آندھی تو کہیں ہلکی اور درمیانے درجے کی بارش کا امکان ہے جسے پری مون سون کا سلسلہ کہا جاسکتا ہے۔

دنیا

لاپتہ روسی ہیلی کاپٹر کو حادثہ، ملبہ مل گیا، 17 لاشیں برآمد

روسی حکام کے مطابق ریسکیو ٹیموں کو ہیلی کاپٹر کا ملبہ پہاڑی ڈھلوان پر بکھرا ہوا ملا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتہ روسی ہیلی کاپٹر کو حادثہ، ملبہ مل گیا، 17 لاشیں برآمد

روس کے مشرق بعید میں واقع جزیرہ نما کامچاتسکی میں ہفتے کو ایک ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا تھا جس میں سوار 22 افراد میں سے 17 افراد کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔ 

روسی حکام کے مطابق اتوار کی صبح ریسکیو ٹیموں کو ہیلی کاپٹر کا ملبہ پہاڑی ڈھلوان پر بکھرا ہوا ملا۔ حادثے کے بعد سے ہی امدادی کارروائیاں جاری تھیں اور گزشتہ روز ملبے سے متعدد لاشیں برآمد کی گئیں۔

ہیلی کاپٹر پر 19 سیاح اور عملے کے تین افراد سوار تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ باقی بچے ہوئے پانچ افراد کے زندہ بچ جانے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں اور ان کی لاشیں بھی جلد تلاش کر لی جائیں گی۔

یہ حادثہ کس وجہ سے پیش آیا اس کی تحقیقات جاری ہیں۔ روسی حکام نے اس حادثے کی مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

اسلام آباد: راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارشوں کے باعث ڈیم میں پانی کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے یہ فیصلہ لینا پڑا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ آج شام راول ڈیم کے اسپل ویز کھول دیے جائیں گے۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں کے قریب نہ جائیں اور نشیبی علاقوں کے رہائشی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

اسلام آباد کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپل ویز کھولنے کے بعد ندی نالوں اور پلوں پر سخت نگرانی رکھی جائے گی۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر لیں۔

کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال میں شہری 16 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ایف بی آر نے دو مہینوں میں 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آر  نے دو مہینوں میں  1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے دو مہینوں (جولائی اور اگست) میں مجموعی طور پر 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے ہیں۔

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے جبکہ لیکوڈیٹی کے مسائل کے حل کیلئے برآمد کنندگان کو 132 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہیں۔

ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 593 ارب روپے جمع کئے جبکہ جولائی-اگست 2023 میں اسی مد میں 437 ارب روپے جمع کئے گئے تھے۔ اس طرح اس مد میں 36 فیصد زیادہ محصولات جمع کئے گئے۔ سیلز ٹیکس کی مد میں 314 ارب روپے جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 40 فیصد کا صحت مندانہ اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 86 ارب جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 13 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔اس کے نتیجہ میں ڈومیسٹک ٹیکسوں کی وصولی میں مجموعی طور پر 35 فیصد کا اضافہ حاصل کیا گیا ہے۔

تاہم درآمدات میں مسلسل کمپریشن کی وجہ سے اس شرح نمو کو برقرار نہیں رکھا جا سکا ہے۔ امریکی ڈالر کے اعتبار سے اگست 2023 کے مقابلے میں اگست 2024 میں درآمدات میں 2.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح سے اگست 2024 کے دوران درآمدت میں اگست 2023 کے مقابلے میں پاکستانی روپے کے حساب سے7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

مزید برآں ہائی ڈیوٹی اشیاء جیسے گاڑیاں، گھریلو آلات کے ساتھ ساتھ متفرق اشیاء مثلاً گارمنٹس، فیبرکس، جوتے وغیرہ کی درآمدات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اس رجحان نے کسٹمز ڈیوٹیز اور درآمدات کی سطح پر وصول کئے جانے والے دیگر ٹیکسوں کو متاثر کیا ہے۔ کسٹمز ڈیوٹیز میں 4 فیصد کے اضافہ کے باوجود ایف بی آر کی خالص وصولیوں میں پچھلے سال کے مقابلہ میں مجموعی طور پر 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایف بی آر کے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں محصولات جمع کرنے کے اہداف پورے کرنے کے روشن امکانات ہیں کیونکہ ستمبر میں کم پالیسی ریٹ اور حالیہ مہینوں میں حکومتی سطح پر دیگر اقدامات کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں اور درآمدات میں اضافہ کی توقع کی جارہی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خزانہ کی نگرانی میں ہونے والی ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کی وجہ سے بھی شرح نمو میں اضافہ ہونے کا واضح امکان ہے۔

ان اصلاحات میں سپلائی چین کی اینڈ ٹو اینڈ مانیٹرنگ، آٹو میٹڈ پروڈکشن مانیٹرنگ، پی او ایس، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی بنیا د پر ڈیٹا انٹگریشن، امپورٹ اسکیننگ اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی ساکھ پر کڑی نظر رکھنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ایف بی آر کاروبار کرنے میں آسانیاں لانے اور اسے ترقی دینے کے لئے اپنے بزنس پراسسز کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll