جی این این سوشل

موسم

سمندری طوفان ’اسنیٰ‘ کا کراچی سے فاصلہ بڑھنے لگا،تیز بارش کا امکان

سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کو یکم ستمبر تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سمندری طوفان ’اسنیٰ‘ کا کراچی سے فاصلہ بڑھنے لگا،تیز بارش کا امکان
سمندری طوفان ’اسنیٰ‘ کا کراچی سے فاصلہ بڑھنے لگا،تیز بارش کا امکان

کراچی: سمندری طوفان ’اسنیٰ‘ کراچی سے دور ہونے لگا ہے اور اب اس کا فاصلہ تقریباً 200 کلومیٹر رہ گیا ہے۔ اس کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے شمال مشرقی بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان اسنیٰ کے حوالے سے چھٹا الرٹ جاری کیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 6 گھنٹوں کے دوران طوفان مغرب کی طرف بڑھا ہے۔ اب یہ کراچی سے 200 کلومیٹر اور ٹھٹھہ سے 260 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ بلوچستان کے ساحلی علاقوں اوڑماڑہ اور گوادر سے طوفان کا فاصلہ بالترتیب 350 اور 440 کلومیٹر ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ طوفان کے اثرات کے تحت کراچی میں وقفے وقفے سے تیز بارش کا امکان ہے۔ جبکہ بدین، ٹھٹہ، سجاول، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان اور دیگر اضلاع میں تیز ہواؤں اور بارش کا امکان ہے۔ اس دوران 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں اور 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہواؤں کے جھکڑ چل سکتے ہیں۔

سندھ کے ضلع دادو اور بلوچستان کے اضلاع حب، لسبیلہ، آواران، کیچ اور گوادر میں یکم ستمبر تک بارش کا امکان ہے۔ شدید بارشوں سے مکران کے ساحلی علاقوں میں نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں کے ساتھ سمندر بہت زیادہ ناہموار رہنے کا امکان ہے۔ اس لیے سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کو یکم ستمبر تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔

حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔

 حد بندی کےتحت  کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے. 

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔

مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔

نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔

مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

دارلحکومت میں 5 سے 17 اکتوبر تک فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری

انہوں نے کہا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے ایام میں اسلام آباد میں مقامی تعطیل ہوگی اور اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہوگا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دارلحکومت میں 5 سے 17 اکتوبر تک فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی سیکیورٹی کے سلسلے میں 5 سے 17 اکتوبر تک فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سمٹ کے لیے فوج کی تعیناتی آرٹیکل245 کےتحت کی گئی ہے اور 5 سے 17 اکتوبر تک دارالحکومت میں فوج تعینات رہے گی۔

واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فوج کو تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

گزشتہ روز وزیر داخلہ محسن نقوی نے دارالحکومت میں فوج کی تعیناتی کا عندیا دیا تھا ، انہوں نے کہا کہ ہم نے 5 اکتوبر سے پاک فوج اور پیرا ملٹری فورسز کو تعینات کرنا ہے اور سکیورٹی کو فول پروف بنانا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے ایام میں اسلام آباد میں مقامی تعطیل ہوگی اور اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

انہوں نے تحریک انصاف سے دارالحکومت اور اس کے اطراف احتجاج موخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں کتنے سالوں کے بعد مملکت کے سربراہان آرہے ہیں لہٰذا ہم سب کو سمجھداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ عوام بھی پہلے پاکستان کے مفاد اور پھر پارٹی کا مفاد دیکھیں ۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ

ملک میں فی تولہ سونا 1800 روپے اضافے کے بعد 276200 روپے کا ہوگیا جب کہ 10 گرام سونا 1543 روپے اضافے کے بعد 236797 روپے کا ہو گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ


پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں آج 1800 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔

ملک میں فی تولہ سونا 1800 روپے اضافے کے بعد 276200 روپے کا ہوگیا جب کہ 10 گرام سونا 1543 روپے اضافے کے بعد 236797 روپے کا ہو گیا ہے۔

اس کے علاوہ 10 گرام 22 قیراط سونے کی قیمت 217064  روپے ہو گئی۔

واضح رہے کہ  عالمی بازار میں سونا 18 ڈالر اضافے کے بعد 2660 ڈالر فی اونس کا ہوگیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll