جی این این سوشل

پاکستان

عمران خان کی سپریم کورٹ میں گفتگو کی آڈیو لیک

جنہوں نے نیب قانون بنایا اور فائدے حاصل کیا ہمارے پاس ان سیاستدانوں کی لسٹ موجود ہے، بانی پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عمران خان کی سپریم کورٹ میں گفتگو کی آڈیو لیک
عمران خان کی سپریم کورٹ میں گفتگو کی آڈیو لیک

نیب ترامیم کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ججز کے ساتھ گفتگو کی آڈیو سامنے آگئی۔

آڈیو گفتگو میں جج نے عمران خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ سیاستدان خود چاہتے ہیں کہ نیب آپ کے خلاف استعمال ہو ، ہمار ے پاس تو اس کا کوئی علاج نہیں ہے۔یہ آپ سیاستدانوں نے کا کام ہے کہ کون اس کو کنٹرول کرے گا یا کون اس کو چلائے گا۔انہوں نے کہا کہ آپ کل پارلیمنٹ میں آ جائیں اس پر قانون سازی کریں، آپ جس طریقے سے بنانا چاہتے ہیں بنائیں، ہم اس کی تائید کریں گے۔ہم تو نہیں کہتے کہ قانون سازی نہ کریں۔

اس پر عمران خان نے کہا کہ میں یہ کہہ رہا ہوں کہ 2 کروڑ کی چیز انہوں نے 3 ارب کی دیکھا دی تاکہ میں کیس میں پھنس جائوں، نیب نے 2017 تک 295ارب روپے ، 2018 سے 2021 تک 426 ارب روپے کی ریکوری کی جبکہ 2023 میں نیب نے ٹوٹل 3 لاکھ روپے کی ریکوری اور 2024 میں صرف 1 کروڑ 24 لاکھ روپے کی ریکوری کی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ جنہوں نے یہ قانون بنایا اور فائدے حاصل کئے ہمارے پاس ان سیاستدانوں کی لسٹ موجود ہے۔

یہ دنیا میں کہیں بھی نہیں ہے کہ آپ کوئی قانون بنائیں اور اس کا فائدہ اٹھائیں، اس لئے ہم سپریم کورٹ کے پاس آئیں ہیں۔

جج نے کہا کہ ہم یہ بات ما ن رہے ہیں فرض کریں کہ ہم یہ بات کہہ دیں کہ یہ غلط ہے تو آپ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ کام پارلیمنٹ کا ہے اور پارلیمنٹ ہی کر سکتی ہے، یہ درست ہے یا نہیں؟۔

عمران خان نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ ایسا کر سکتی ہے جو عوام کو جوابدہ ہو اور فارم 45 والی پارلیمنٹ ہو۔

جج نے اس پر کہا کہ آپ اس طرف نہ جائیں جو کیسز پہلے سے چل رہے ہیں اور ان کیسز  کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ جج نے کہا کہ آپ فارم 45 سے متعلق بات نہ ہی کریں تو مناسب ہو گا۔

پاکستان

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

متحدہ عرب امارات میں پاکستانی مشنز کی جانب سے ایک ویڈیو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی تارکین وطن، ملازمت کے متلاشی افراد اور وزٹ ویزا پر آنے والے سیاحوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقامی قوانین اور ضوابط سے خود کو واقف کریں اور ان پر عمل کریں۔

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے تاکہ وہ مقامی قوانین کے ساتھ ساتھ اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کو سمجھ سکیں، تاکہ کسی بھی قانونی مسئلے سے بچا جا سکے۔ایڈوائزری میں متنبہ کیا گیا ہے کہ مقامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے، جس میں قید، جرمانے یا یہاں تک کہ ملک بدری بھی شامل ہے۔

اعلامیے میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ پاکستانی شہریوں کو جاری کیے جانے والے دبئی ویزوں کی تصدیق جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی (جی ڈی آر ایف اے) کے ذریعے کی جاسکتی ہے جبکہ ابوظہبی اور شارجہ جیسی دیگر اماراتی ریاستوں کے ویزوں کی تصدیق فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔ ملازمت کے متلاشی افراد کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سرکاری چینلز کے ذریعے اپنے ممکنہ آجروں کی تصدیق کریں۔ کسی بھی غیر یقینی صورتحال کی صورت میں وہ ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانے یا دبئی میں قونصلیٹ جنرل سے مدد حاصل کرسکتے ہیں۔ ایڈوائزری میں وزارت انسانی وسائل اور امارات (موہرے) کی ویب سائٹ کے ذریعے لیبر قوانین کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے وسائل بھی فراہم کیے گئے ہیں، جہاں امیدوار ای میل یا چیٹ کے ذریعے خدمات استعمال کرسکتے ہیں۔ امیگریشن اور ویزا سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے درخواست دہندگان عامر سینٹرز سے رابطہ کر سکتے ہیں جبکہ تاشیل سینٹرز کے ذریعے لیبر کے مسائل میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔

ایڈوائزری میں کسی جرم یا تنازع کی صورت میں، تارکین وطن پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر پولیس کو معاملے کی اطلاع دیں۔ ورک پرمٹ کی منسوخی کے ایک سال کے اندر کام کی جگہ کی خلاف ورزیوں کی اطلاع موہرے کو دی جانی چاہیے۔  ویڈیو میں میڈیکل ریکارڈ، درست پاسپورٹ اور ویزا کاپیاں، ملازمت کے تازہ ترین معاہدوں، مالی ریکارڈز اور آجر کی تفصیلات تک آسانی سے رسائی رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ان دستاویزات کو ہنگامی صورتحال کی صورت میں متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں قریبی اہل خانہ کے ساتھ شیئر کیا جانا چاہیے۔ تارکین وطن کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان رقم کی منتقلی کے لیے سرکاری چینلز کا استعمال کریں اور شناختی کارڈ، سم کارڈ، پاسپورٹ، امارات آئی ڈی اور ای میل اکاؤنٹس کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ایڈوائزری میں آن لائن بینکنگ اور کریڈٹ کارڈ فراڈ کے خطرات پر روشنی ڈالی گئی اور دونوں ممالک میں لائف اور میڈیکل انشورنس حاصل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مزید برآں، تمام پاکستانی تارکین وطن پر زور دیا گیا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں جاب لاس انشورنس حاصل کریں، جسے غیر رضاکارانہ طور پر روزگار کے نقصان (آئی ایل او ای) انشورنس کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم اوورسیز پاکستانی اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میزبان ملک کے قوانین پر عمل کرنا نہ صرف ہمارے لیے اچھے شہری کی عکاسی کرتا ہے بلکہ پاکستان کا نام بھی روشن کرتا ہے۔متحدہ عرب امارات میں تقریباً 1.7 ملین پاکستانی ہیں جو ملک کی دوسری سب سے بڑی تارکین وطن برادری کے طور پر جانی جاتی ہے یہاں سالانہ لاکھوں افراد آتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

کار ساز حادثہ کیس، ملزمہ نتاشا دانش کی منشیات کے مقدمے میں بھی ضمانت منظور

عدالت نے ملزمہ نتاشہ کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کار ساز حادثہ کیس، ملزمہ نتاشا دانش کی  منشیات کے مقدمے میں بھی ضمانت منظور

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں کار ساز حادثہ کیس میں گرفتار ملزمہ نتاشا دانش کی ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے ملزمہ نتاشہ کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ ملزمہ کار ساز حادثہ کیس میں پہلے مقدمے میں ضمانت پر ہے۔

اس سے قبل انسداد منشیات کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے کارساز حادثے کی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی جسے ملزمہ کے وکیل نے سیشن عدالت میں چیلنج کیا تھا تاہم سیشن عدالت نے بھی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا، بعد ازاں ملزمہ نے اس فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہو گئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کر لیا تھا۔

حادثے کے بعد پولیس نے خاتون ملزمہ کو حراست میں لے لیا تھا اور بعد ازاں خاتون ملزمہ کی میڈیکل رپورٹس میں آئس نشے کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

6 ستمبر کو کراچی کی مقامی عدالت نے کارساز ٹریفک حادثے میں فریقین کے درمیان معاملات طے پانے کے بعد ملزمہ کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

سماعت کے دوران زخمی شہری کے وکیل نے کہا کہ زخمیوں کے درمیان بھی معاملات طے پا گئے ہیں جس کے بعد عدالت نے ملزمہ کی ایک لاکھ روپے میں ضمانت منظور کر لی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی ، شرجیل میمن

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور ہوں، نمبرز پورے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی ، شرجیل میمن

سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی۔

حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سیاست میں ہر جماعت کا اپنا نظریہ ہوتا ہے، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ ملک کی بہتری کیلئے مل کر چلیں۔

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور ہوں، نمبرز پورے ہیں، جب چاہیں آئینی ترمیم کی جا سکتی ہے، آئینی ترمیم کے بعد چیزیں بہتری کی طرف جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے تمام جماعتوں سے مشاورت ہو، میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی، لوگوں کے 20،20 سال سے مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی سب سے زیادہ انتقام کا نشانہ بنی، ثاقب نثار کا دور پی ٹی آئی کا بدترین دور تھا، ثاقب نثار نے پی ٹی آئی کیلئے پولنگ ایجنٹ کا کام کیا، ثاقب نثار نے پی ٹی آئی ورکر کے طور پر کردار ادا کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll