جی این این سوشل

پاکستان

ہزاروں فلسطینیوں کے قاتل اسرائیل کا محاسبہ کیا جائے ، دفتر خارجہ

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان مشرقی بیت المقدس اور اسرائیل سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقے پر اقوام متحدہ کے خود مختار عالمی کمیشن برائے تحقیقات کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہزاروں فلسطینیوں کے قاتل اسرائیل کا محاسبہ کیا جائے ، دفتر  خارجہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ سنگین جرائم پر اسرائیل کا محاسبہ کیا جائے اور عالمی ضمیر پر زور دیا ہے کہ غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے لئے اسرائیل پر دباؤ بڑھایا جائے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے آج اسلام آباد میں میڈیا کو اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ فلسطینی عوام پر مسلط کردہ جنگ کا خاتمہ بھی انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کی بیت المقدس کیلئے قربانیاں کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہیں ۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان مشرقی بیت المقدس اور اسرائیل سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقے پر اقوام متحدہ کے خود مختار عالمی کمیشن برائے تحقیقات کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتا ہے۔

بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ممتاز زہرہ بلوچ نے کہاکہ پاکستان کو1991 میں سرینگر میں چھوٹا بازار کے قتل عام کے متاثرین یاد ہیں۔ 

پاکستان

وزیراعظم پاکستانی وفد کے ہمراہ تاجکستان کے دو روزہ دورے پر دوشنبہ پہنچ گئے

دوشنبہ ائیرپورٹ پر تاجک وزیراعظم قاہر رسول زادہ نے شہباز شریف کا استقبال کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم  پاکستانی وفد کے ہمراہ تاجکستان کے دو روزہ دورے پر دوشنبہ پہنچ گئے

وزیراعظم محمد شہباز شریف پاکستانی وفد کے ہمراہ تاجکستان کے دو روزہ دورے پر دوشنبہ پہنچ گئے

دوشنبہ ائیرپورٹ پر تاجک وزیراعظم قاہر رسول زادہ، تاجک وزیر توانائی و آبی وسائل دلیر جمعہ، تاجک نائب وزیر خارجہ فرخ شریف زادہ، دوشنبہ کے مئیر جمشید تبر زادہ اور پاکستان میں تاجکستان کے سفیر یوسف شریف زادہ، تاجکستان میں پاکستان کے سفیر محمد سعید سرور اور اعلی سرکاری و سفارتی اہلکاروں نے وزیرِ اعظم کا استقبال کیا

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوشنبہ میں اسماعیل سامانی کی یادگار پر آمد, یادگار پر پھولوں کا گلدستہ بھی رکھا۔

اسماعیل سامانی وسط ایشیا کی تاریخ شخصیت اور تاجکستان کا قومی ہیرو ہے جس نے نویں اور دسویں صدی میں تاجکستان اور خراسان کے علاقے پر حکومت کی اور تاجک قوم کو تاریخ ساز ترقی کی راہ پر گامزن کیا

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف آج تاجکستان اور قازقستان کے 2 روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہوئے تھےوفاقی وزراء اسحاق ڈار، خواجہ آصف، عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔  شہباز شریف ایس سی او کونسل آف ہیڈزآف اسٹیٹ اور ایس سی او پلس کے 2 اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اپنے دورہ تاجکستان کے دوران تاجک صدر امام علی رحمان اور وزیر اعظم سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ یہ دورہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں کا حصہ ہے۔

اس کے علاوہ فریقین کے درمیان باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوگی۔ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں اور مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط کا بھی امکان ہے۔

سربراہی اجلاس میں وزیراعظم اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایک جماعت کو انتخابات سے نکال دیا، الیکشن کمیشن نے آئین کی سنگین خلاف ورزی کی، جسٹس اطہر من اللہ

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ میں معاملے کی سماعت جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایک جماعت کو انتخابات سے نکال دیا، الیکشن کمیشن نے آئین کی سنگین خلاف ورزی کی، جسٹس اطہر من اللہ

سنی اتحاد کونسل کی اپیلوں پر مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ نے بنیادی سوال کا جواب ہی نہیں دیا، ایک سیاسی جماعت کو الیکشن کمیشن نے انتخابات سے نکال دیا، الیکشن کمیشن نے خود آئین کی یہ سنگین خلاف ورزی کی، الیکشن کمیشن نے غیرآئینی اقدامات کئے تو کیا عدلیہ کی ذمہ داری نہیں کہ اسے درست کرے۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ میں معاملے کی سماعت جاری ہے۔

جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، محمد علی مظہر، عائشہ ملک، اطہر من اللہ، سید حسن اظہر رضوی، شاہد وحید، عرفان سعادت خان اور نعیم اختر افغان فل کورٹ کا حصہ ہیں۔

کیس کی سماعت سپریم کورٹ کی ویب سائٹ اور یوٹیوب چینل پر براہ راست نشر کی جارہی ہے۔

اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ میرے پاس ریکارڈ آگیا ہے، 2002 اور 2018 میں مخصوص نشستوں سے متعلق بھی ریکارڈ ہے، وکیل مخدوم علی خان نے بتایا آئین کے مطابق سیٹیں سیاسی جماعتوں کو ملیں گی نہ کہ آزادامیدواروں کو، سیاسی جماعتیں تب مخصوص نشستوں کی اہل ہوں گی جب کم سے کم ایک سیٹ جیتی ہوگی، مخصوص نشستوں سے متعلق 2002 میں آرٹیکل 51 کو بروئے کار لایاگیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر مسلمانوں کی مخصوص نشستوں کی تعداد 10 ہے۔

اس کے بعد اٹارنی جنرل منصوراعوان نے 2018 میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے آئین پڑھنا شروع کردیا۔

انہوں نے کہا کہ 272 مکمل سیٹیں تھیں، تین پر انتخابات ملتوی ہوئے، 13 آزاد امیدوار منتخب ہوئے، 9 سیاسی جماعتوں میں شامل ہوئے، مخصوص نشستوں کا فارمولا 256 نشستوں پر نافذ ہوا، مخصوص نشستوں سے متعلق 2002 میں آرٹیکل 51 کو بروئے کار لایا گیا۔

اٹارنی جنرل منصور اعوان نے مزید کہا کہ 2018 میں 60 خواتین، 10 غیر مسلم سیٹیں مخصوص تھیں، اٹارنی جنرل نے 2018 میں صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے بتایا، اٹارنی جنرل منصور اعوان نے 2002 میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ انتخابات 2002 میں بلوچستان میں 20 فیصد آزاد امیدوار منتخب ہوئے تھے، مخصوص نشستوں کے تعین میں آزاد امیدواروں کو شامل نہیں کیا گیا تھا، جو آزاد امیدوار سیاسی جماعت میں شامل ہوجائے وہ پارٹی کا رکن تصور ہوتا ہے، 2002 میں قومی اسمبلی میں پہلی مرتبہ آرٹیکل 51 کے تحت مخصوص نشستوں کا تعین کیا گیا، اسمبلیوں میں آرٹیکل 51 کا مقصد خواتین، اقلیتیوں کی نمائندگی دینا ہے، آزادامیدوار اگر سیاسی جماعت میں شامل ہو جائیں تو انہیں پارٹی کا حصہ تصور کیاجائےگا، سیاسی جماعت جتنے مخصوص نشستوں کے لیے نام دینا چاہیں دے سکتے ہیں۔

اٹارنی جنرل منصوراعوان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ کے تحت اسمبلی کی مدت ختم ہونے کے اندر چار ماہ میں الیکشن کمیشن کو تمام انتظامات پورے کرنے ہوتے ہیں۔

اس پر جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 51 میں سیٹوں کا ذکر ہے، ممبر شپ کا نہیں، جسٹس منیب اختر نے کہا کہ آرٹیکل 224 رعایت ہے ورنہ کوئی اسمبلی کی سیٹ خالی نہیں چھوڑی جا سکتی، پارلیمانی نظام کی بنیاد سیاسی جماعتوں پر ہے، سوال یہ ہے آزاد امیدواروں کی اتنی بڑی تعداد کہاں سے آئی؟ کیا لوگوں نے خود ان لوگوں کو بطور آزاد امیدوار چنا؟ کیا الیکشن کمیشن نے خود ان لوگوں کو آزاد نہیں قرار دیا؟ جب ایسا ہوا ہے تو کیا عدالت کو یہ غلطی درست نہیں کرنی چاہیے؟ کیا وہ قانونی آپشن نہیں اپنانا چاہیے جو اس غلطی کا ازالہ کرے؟

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ نے بنیادی سوال کا جواب ہی نہیں دیا، ایک سیاسی جماعت کو الیکشن کمیشن نے انتخابات سے نکال دیا، الیکشن کمیشن نے خود آئین کی یہ سنگین خلاف ورزی کی، الیکشن کمیشن نے غیرآئینی اقدامات کئے تو کیا عدلیہ کی ذمہ داری نہیں کہ اسے درست کرے۔

بعد ازاں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کسی فریق کو یہ کہتے نہیں سنا کہ نشستیں خالی رہیں، ہر فریق یہی کہتا ہے کہ دوسرے کو نہیں نشستیں مجھے ملیں، آپ پھر اس پوائنٹ پر اتنا وقت کیوں لے رہے ہیں کہ نشستیں خالی نہیں رہ سکتیں؟ موجودہ صورتحال بن سکتی ہے یہ آئین بنانے والوں نے کیوں نہیں سوچا؟ یہ ان کا کام ہے، آئین میں کیا کیوں نہیں ہے، یہ دیکھنا ہمارا کام نہیں ہے، بار بار کہہ رہا ہوں ہمارے سامنے موجود آئین کے متن پر رہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پی ٹی آئی کا پنجاب حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان

اپوزیشن کے معطل کئے گئے اراکین اسمبلی کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا پنجاب حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بھچر نے پنجاب حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کو ناکوں چنے چبوا دیں گے۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے پریس کانفنرنس کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے معطل کئے گئے اراکین اسمبلی کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔ کل سے پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیں گے۔ اسمبلی کی کسی کمیٹی میں بھی شامل نہیں ہونگے۔

ملک احمد خان نے کہا کہ فارم 47 اور جعلی وزیر اعلیٰ کا رویہ اپوزیشن کے ساتھ بے رحمانہ ہے پنجاب میں انہوں نے ایک ناکام بجٹ پیش کیا، محترمہ چاہتی ہے ہم ان کو اسمبلی آنے پر سلام کریں، محترمہ کے دور حکومت میں ہونے والے ظلم پر ہم نے احتجاج کیا جعلی وزیر اعلیٰ ہمارے احتجاج کو برداشت نہیں کر سکی۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج کے دوسرے روز کسی کو نوٹس کروا دیئے، کسی کے گھر پولیس بھیجی، اسپیکر اسمبلی نے وزیر اعلی کے آرڈر پر ہمارے 11 ارکان کو معطل کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے بڑے احتجاج ہوتے رہے ہیں ن لیگ نے ایوان میں کرسیاں تک توڑی تھیں، تاریخ میں آج تک کبھی اپوزیشن چیمبر کو تالے نہیں لگے۔حکومت کیخلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم وزیر اعلی کو ناکوں چنے چبوائیں گے، پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج اور اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے۔

انہوں نے اسپیکر سے درخواست کی کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی اپوزیشن کو اسمبلی میں کیمپ لگانے کی اجازت دیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll