Advertisement
پاکستان

سب کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے سوا کوئی چارہ نہیں، وفاقی وزیر خزانہ

معیشت کی ڈیجیٹائزیشن حکومت کی اولین ترجیح ہے، محمد اورنگزیب

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک سال قبل پر جون 14 2024، 12:41 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
سب کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے سوا کوئی چارہ نہیں، وفاقی وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سب کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے معاشی ٹیم کے ہمراہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کو 13 فیصد تک لے کر جائیں گے، معیشت کی ڈیجیٹائزیشن حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے لیے پہنچے تو میڈیا نمائندگان نے تنخواہوں پر ٹیکس کیخلاف احتجاج کیا۔ میڈیا نمائندگان نے نشستوں سے کھڑے ہو کر احتجاج کیا اور کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر سب سے زیادہ ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا گیا، حکومت متوسط طبقے کیلئے ریلیف کے اقدامات کرے۔

محمد اورنگزیب نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں میں اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ آمدن والوں پر زیادہ ٹیکس کا نفاذ ہوگا کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ پٹرولیم لیوی پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ عالمی تیل کی کمپنیوں کو دیکھ کر کریں گے، عالمی تیل کی کمپنیوں کے معاملات کو مانیٹر کر رہے ہیں، نان فائلرز کی اختراع سمجھ نہیں آتی، نان فائلرز کی اختراع شاید ہی کسی اور ملک میں ہو گی، نان فائلرز کے کاروبار اور لین دین پر ٹیکس کی شرح بڑھا رہے ہیں نان فائلرز کے لیے بزنس ٹیکس ٹرانزیکشن میں اضافہ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد انہیں بھی ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانا ہے، 10 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو نا قابل برداشت ہے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کو 13 فیصد پر لے کر جانا ہے جس کے لیے مختلف اداروں کو بہتر کرنا ہے، تنخواہ دار طبقے کیلئے کم ازکم چھوٹ برقرار ہے، تنخواہ دار طبقے پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس 35 فیصد ہے۔31 ہزار ریٹیلرز رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، ٹیکس کا اطلاق جولائی سے ہو گا، یہ ٹیکس 2022 میں لگ جانا چاہیے تھا، ریٹیلرز اور ہول سیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا مقصد بوجھ بانٹنا ہے، ٹیکس سلیب میں ردوبدل ممکن ہے، سب کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

ان  کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی ورک فورس موبلائز ہوئی ہے، مفتاح اسماعیل نے 2022 میں فکسڈ ٹیکس کی بات کی تھی، آئی ٹی سیکٹر میں نوجوانوں کو سہولیات فراہم کریں گے، نوجوانوں کو نوکریاں دینی ہیں اور روزگار ان کی ضرورت ہے۔ پی آئی ایس پی کے افراد کو کس بجٹ میں سہولت ملی، ماضی میں بھی کتنے وزرائے خزانہ نے تاجروں کو یقین دہانی کرائی کہ آپ کو سہولیات دیں گے۔ آئی ٹی سیکٹر کے لیے بہت بڑی رقم مختص کی ہے، مختص رقم سے آئی ٹی سیکٹر میں انفرااسٹرکچر بہتر کیا جا سکے گا، ٹریک اینڈ ٹریس کا نظام تمباکو، سیمنٹ، کھاد اور دیگر سیکٹرز میں جانا تھا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں شاید مسئلہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ تنخواہ پر 6 لاکھ روپے انکم ٹیکس کی چھوٹ برقرار رکھی ہے، نان سیلریڈ کلاس میں پروفیشنل کمیونٹی ہے، اس کےلئے ٹیکس 45 فیصد کیا ہے، ریٹیلرز اور ہول سیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ضروری ہے۔ اپریل میں درخواست کی کہ تاجر خود کو رجسٹرڈ کروائیں، یہ رضاکارانہ طور پر رجسٹریشن کا طریقہ تھا، 31ہزار ریٹیلرز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔ کوئی چارہ نہیں کہ ان سیکٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، جولائی سے ریٹیلرز اور ہول سیلرز پر ٹیکس لگے گا، اس وقت 90 کھرب روپے نقد زیر گردش ہیں، نقد کی ٹرانزیکشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گورنر سٹیٹ بینک کے ساتھ بینک نئی سکیمز لائیں گے، زرعی شعبے کی فنانسنگ بڑھائی جائے گی، فری لانسر اور ایس ایم ایز کے لئے فنانسنگ پر کام کررہے ہیں، ایکسپورٹ ری فنانس کی سہولت ایگزم بینک منتقل کر رہے ہیں، پی ایس ڈی پی میں جاری منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس میں بہت بڑی لیکیج ہے جس کو پلگ کرنا ہے، سیلز ٹیکس سے متعلق ترجیح ہے کہ اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹائز کریں، ہمارے پاس ڈیٹا موجود ہے کہ کس کے پاس کتنی گاڑیاں اور وہ کتنا بل دیتے ہیں لائف سٹائل کا سارا ڈیٹا ہمارے پاس موجود ہے، اس ڈیٹا کے جائزے کے لیے ٹیم بنائیں گے جو چیک کرے، اس کے بعد فیلڈ ٹیم کو اس پر عمل درآمد کا کہیں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ حکومت جس جس سیکٹر سے نکل جائے اتنا ہی بہتر ہے، حکومت کو پرائیوٹ سیکٹر کو آگے لانے کے لیے ماحول دینا ہو گا، ٹیکسز لیکیج کو کم کرنے کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لایا گیا جس کا مقصد تمباکو اور سیمنٹ سمیت ہر شعبے میں ٹیکس چوری روکنا تھا۔

 

Advertisement
مہنگا سونا مسلسل دوسرے روز بھی سستا، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟

مہنگا سونا مسلسل دوسرے روز بھی سستا، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟

  • 11 گھنٹے قبل
کراچی: لانڈھی کی فیکٹری میں بے قابو آگ کی شدت سے عمارت منہدم،امدادی کارروائیاں جاری

کراچی: لانڈھی کی فیکٹری میں بے قابو آگ کی شدت سے عمارت منہدم،امدادی کارروائیاں جاری

  • 8 گھنٹے قبل
وزیراعظم نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی منظوری دے دی

وزیراعظم نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی منظوری دے دی

  • 5 گھنٹے قبل
پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی سینئر اداکارہ بینا مسرور انتقال کر گئیں

پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی سینئر اداکارہ بینا مسرور انتقال کر گئیں

  • 11 گھنٹے قبل
دفتر خارجہ کی افغان شہری کی گرفتاری کے حوالے سے پھیلائی جانے والی بے بنیاد خبروں کی تردید

دفتر خارجہ کی افغان شہری کی گرفتاری کے حوالے سے پھیلائی جانے والی بے بنیاد خبروں کی تردید

  • 11 گھنٹے قبل
پاکستان میں رواں سال کا تیسرا اور آخری سپر مون آج دیکھا جائے گا

پاکستان میں رواں سال کا تیسرا اور آخری سپر مون آج دیکھا جائے گا

  • 7 گھنٹے قبل
کتاب " حیرت انگیز فضل "کی تقریب رونمائی ، طلبہ، اساتذہ، سماجی و مذہبی رہنماؤں کی شرکت

کتاب " حیرت انگیز فضل "کی تقریب رونمائی ، طلبہ، اساتذہ، سماجی و مذہبی رہنماؤں کی شرکت

  • 4 گھنٹے قبل
پنجاب یونیورسٹی کے  شعبہ پبلک ریلیشنز و ایڈورٹائزنگ کے زیرِ اہتمام دو روزہ پچ فیسٹ کا شاندار انعقاد

پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ پبلک ریلیشنز و ایڈورٹائزنگ کے زیرِ اہتمام دو روزہ پچ فیسٹ کا شاندار انعقاد

  • 4 گھنٹے قبل
 این ایف سی کا افتتاحی اجلاس، مالیاتی امور پر ورکنگ گروپس بنانے کا فیصلہ

 این ایف سی کا افتتاحی اجلاس، مالیاتی امور پر ورکنگ گروپس بنانے کا فیصلہ

  • 9 گھنٹے قبل
صدر مملکت نے فیلڈ مارشل کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی منظوری دے دی

صدر مملکت نے فیلڈ مارشل کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی منظوری دے دی

  • 4 گھنٹے قبل
معروف ٹک ٹاکر پیاری مریم انتقال کر گئیں

معروف ٹک ٹاکر پیاری مریم انتقال کر گئیں

  • 10 گھنٹے قبل
کرغز صدر کی  وزیراعظم ہاؤس آمد،گارڈ آف آنر پیش کیا گیا

کرغز صدر کی وزیراعظم ہاؤس آمد،گارڈ آف آنر پیش کیا گیا

  • 11 گھنٹے قبل
Advertisement