جی این این سوشل

پاکستان

امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پاکستان کے داخلی امور میں مداخلت ہے، ترجمان دفتر خارجہ

ایک دوسرے کےاندرونی معاملات میں دخل نہ دینےکی پالیسی پرکاربند رہا جائے تو ہی تعلقات بہتر رہتے ہیں، ممتاز زہرابلوچ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد  پاکستان کے داخلی امور میں مداخلت ہے، ترجمان دفتر خارجہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ترجمان دفترخارجہ  نےامریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کو پاکستان کے داخلی امور میں غیرضروری مداخلت قرار دیدیا۔

ہفتہ واربریفنگ کےدوران ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرابلوچ کا امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پاکستان کےمعاملات میں مداخلت ہےجوکہ ناقابل قبول ہے۔اگرایک دوسرے کےاندرونی معاملات میں دخل نہ دینےکی پالیسی پرکاربند رہا جائے تو ہی تعلقات بہتر رہتے ہیں۔امریکی کانگریس کو پاک امریکہ تعلقات میں مضبوطی کےلیےکام کرنا چاہیے،بدقسمتی سے امریکی کانگریس نے زمینی حقائق کو جانے بغیر قرارداد منظور کی۔

ترجمان دفترخارجہ نےپاکستان اوربھارت کےدرمیان خطوط کےتبادلےکی خبروں کی تردید کرئے کہا کہ بھارتی میڈیا ہمیشہ سےقیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹنگ کرتا ہے۔ 11 جون 1991 کو بھارت نے بتیس کشمیریوں کو بے دردی سے قتل کردیا تھا جن کے خاندان آج تک انصاف کے منتظر ہیں۔

ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان خطوط کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا۔  رواں ہفتہ پاکستان کی سفارت کاری کے لیے اہم تھا۔ غزہ کے حوالے سے وزیر خارجہ نے ڈی ایٹ میں شرکت کی۔ڈی ایٹ کانفرنس میں وزارئے خارجہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا۔

وزرائے خارجہ نے بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ ڈپٹی وزیراعظم نے غزہ میں غیرمشروط جنگ بندی  اور اسرائیلی فورسز کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان

سُپریم کورٹ مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کا کردار دیکھے، عمران خان

میں آج بھی ایبسولوٹلی ناٹ کے مؤقف پر کھڑا ہوں، بانی چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سُپریم کورٹ مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کا کردار دیکھے، عمران خان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ سُپریم کورٹ مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کا کردار دیکھے، کسی بھی جمہوریت میں ایک پارٹی کی سیٹ دوسرے کو نہیں دی جا سکتی یہ کہیں نہیں ہوتا۔میں آج بھی ایبسولوٹلی ناٹ کے مؤقف پر کھڑا ہوں۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ الیکشن کو پانچ ماہ گزر گئے مجھے ابھی تک یہ نہیں پتہ کہ کون جیتا اور کون ہارا، الیکشن میں بے ضابطگیوں پر امریکی کانگریس نے قرارداد منظور کی، 85 فیصد کانگریس اراکین نے حمایت میں ووٹ دیا، کانگریس نے پوری تحقیق کے بعد یہ قرارداد منظور کی،اقوام متحدہ کا بھی میرے بارے میں بیان آیا، جواب میں پاکستانی حکومت نے کانگریس کی قرارداد کے مقابلے میں اپنی قراداد پیش کی، حکومت قراردادیں پیش کرنے کے بجائے ملک کو بچانے کا سوچے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پل ڈاٹ اور فافن کی رپورٹس میں بھی دھاندلی کی تصدیق کی گئی، چیف الیکشن کمشنر کو دھاندلی کو کور کرنے کے لیے لگایا گیا ہے، سارا ملک کہہ رہا ہے کہ فراڈ الیکشن کروایا گیا ، ساری دنیا وہی کہہ رہی ہے جو کمشنر پنڈی نے اور سابق وزیراعظم کاکڑ نے حنیف عباسی کو کہا تھا، ریٹائرڈ ججز کو ٹریبیونل میں تعینات کر کے مرضی کے فیصلے حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔سپریم کورٹ مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کا کردار دیکھے، کسی بھی جمہوریت میں ایک پارٹی کی سیٹ دوسرے کو نہیں دی جا سکتی، یہ کہیں نہیں ہوتا۔

سائفر سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ میں آج بھی سائفر کے معاملے پر اپنے بیان پر قائم ہوں، میں نے کہا تھا امریکہ نے حکومت گرانے کی دھمکی دی ہے اور انہوں نے ہماری حکومت ہی گرا دی، میں آج بھی ایبسولوٹلی ناٹ کے مؤقف پر کھڑا ہوں۔

فارورڈ بلاک سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹی میں اختلافات کوئی بڑا مسئلہ نہیں عمر ایوب کی پارٹی کے لیے بہت خدمات ہیں، پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک موجود نہیں یہ ایسی پارٹی ہے جو اپنے ووٹ کی طاقت پر بنی اور قائم ہوئی، پی ٹی آئی سے مضبوط جماعت ملک میں موجود نہیں اس میں فارورڈ بلاک بن ہی نہیں سکتا۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پارٹی میں اختلافات کی بنیاد غلط فہمی ہے، جمعرات کو دونوں گروپس کو ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل بلا لیا ہے، کچھ لوگوں نے تشدد کے باعث اور کچھ نے فائلیں دیکھ کر پارٹی چھوڑی، دونوں کے الگ الگ کیسز ہیں، جب جیل سے باہر نکلوں گا تو پھر پارٹی میں واپسی کے معاملات کو خود دیکھوں گا۔

وزیراعظم شہباز شریف سے مذاکرات سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس مذاکرات کے لیے ہے کیا کہ ان سے بات چیت کی جائے، ہم شہباز شریف سے موسم پر مذاکرات کریں، حکومت جھوٹ پر چل رہی ہے وزیر داخلہ فراڈ اور سفارشی ہے اس نے کرکٹ کے ساتھ کیا کیا، کرکٹ ٹھیک کرنی ہے تو سب سے پہلے محسن نقوی کو نکالیں جو سفارش پر چل رہا ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاہور ہائی کورٹ کی تاریخ میں پہلی بار خاتون جج چیف جسٹس کے عہدے پرفائز

جوڈیشل کمیشن نے متفقہ طور پر لاہور ہائیکورٹ کیلئے جسٹس عالیہ کے نام کی منظوری دے دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور ہائی کورٹ کی تاریخ میں پہلی بار خاتون جج  چیف جسٹس کے عہدے پرفائز

لاہور ہائیکورٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون جج چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوگئی ہیں، جسٹس عالیہ نیلم کو لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس نامزد کردیا گیا ہے، جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عالیہ نیلم کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ بنانے کی منظوری دے دی ہے۔

تاریخ میں پہلی بار چیف جسٹس کا تقرر تین ججز کے درمیان ووٹنگ کے زریعے ہوا، جسٹس عالیہ ہائیکورٹ کی سنیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پر تھیں۔

لاہور کی جسٹس عالیہ نیلم 1966 میں پیدا ہوئیں، انہوں نے پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے 1995میں لاء کی ڈگری حاصل کی، جسٹس عالیہ نیلم نے قانون کے دیگر ڈپلومے بھی کر رکھے ہیں۔

جسٹس عالیہ نیلم 1996 میں بطور وکیل رجسٹرڈ ہوئیں، 1998 میں ہائیکورٹ جبکہ 2008 میں سپریم کورٹ کی وکیل بنیں، جسٹس عالیہ نیلم آئینی، سول، فوجداری، دہشتگری سمیت دیگر شعبوں میں پریکٹس کرتی رہیں۔

جسٹس عالیہ نیلم 2013 میں لاہور ہائیکورٹ کی ایڈہاک جج کے طور پر تعینات ہوئیں اور 2015 میں لاہور ہائیکورٹ کی مستقل جج بن گئیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں 8 ہزار سے زائد طالب علم اور 497 فلسطینی اساتذہ  شہید

غزہ میں 350 سے زائد سرکاری تعلیمی اداروں اور اقوام متحدہ کے تحت چلنے والے 65 اسکولوں پر  اسرائیلی فوج کی جانب سے حملے کیے گئے اور انہیں  تباہ کردیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں 8 ہزار سے زائد طالب علم اور 497 فلسطینی اساتذہ  شہید

غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 8 ہزار سے زائد طالب علم اور 497 فلسطینی اساتذہ  شہید ہوچکے ہیں۔ 

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں کم از کم 8 ہزار 572  اور مقبوضہ مغربی کنارے میں 100 طالب علم شہید ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 497 اساتذہ اور اسٹاف ممبر بھی شہید ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق غزہ میں 350 سے زائد سرکاری تعلیمی اداروں اور اقوام متحدہ کے ادارے  (UNRWA) کے تحت چلنے والے 65 اسکولوں پر  اسرائیلی فوج کی جانب سے حملے کیے گئے اور انہیں  تباہ کردیا گیا۔  7 اکتوبر کے بعد سے اب تک 6 لاکھ سے زائد طالب علم اسکولوں سے باہر ہیں جب کہ زیادہ تر طالب علم نفسیاتی صدمے کا شکار ہیں۔ 

دوسری جانب پیر کے روز اسرائیل کی قید سے واپس آنے والے افراد نے اپنے اوپر ہونے والے ہولناک جسمانی اور ذہنی تشدد کی داستانیں سنائیں۔

اسرائیلی قید سے رہا ہونے والوں میں غزہ کے الشفاء اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ  بھی شامل ہیں جن کا بتانا ہے کہ اسرائیل کی قید میں موجود فلسطینیوں کو روزانہ کی بنیاد پر بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، قید کے دوران پوچھ گچھ کے لیے لے جائے گئے بیشتر فلسطینیوں کو مار دیا جاتا ہے۔

واضح رہےکہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک کم از کم 37,765 فلسطینی شہید اور 86 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll