جی این این سوشل

پاکستان

اس وقت ملک میں جو جمہوریت ہے اس کو قبول نہیں کرتے، رؤف حسن

ریاستی اداروں اور عوام میں خلاء پیدا کیا گیا، سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اس وقت ملک میں جو جمہوریت ہے اس کو قبول نہیں کرتے، رؤف حسن
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا کہ اس وقت ملک میں جو جمہوریت ہے اس کو قبول نہیں کرتے، ریاستی اداروں اور عوام میں خلاء پیدا کیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس کی کوئی وضاخت نہیں دے سکتا، تمام مسائل کا حل بانی چیئرمین ہیں جو اڈیالہ جیل میں بیٹھے ہیں۔ آئین میں درخ حقوق عوام کو دیئے جائیں اور عمران خان کو فوری رہا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کورٹ کا جو رویہ ہے وہ انتہائی غلط ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس چاہتے ہیں کہ معاملات لٹکتے رہیں، ہیومن رائٹس کی رپورٹ پر ان کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔  تحریک انصاف نے ہمیشہ اس طرح کے رپورٹس کا خیر مقدم کیا ہے، ان رپورٹس کا مطلب اندورنی معاملات میں مداخلت نہیں بلکہ سچائی کو سامنے لانا ہے، پاکستان کے عوام آزادی اظہار رائے چاہتی ہیں، پاکستان کے لوگ صاف و شفاف انتخابات کے خواہاں ہیں۔

رؤف خسن کا کہنا تھا کہ جھوٹ کو چھپانے کیلئے جھوٹ پر جھوٹ بولا جارہا ہے، یو ایس کانگرس نے کہا پاکستان میں رول آف لا کو یقینی بنایا جائے، ایسا لگتا ہے حکومت وقت اپنی ہی ذہنیت میں پھنسی ہوئی ہے، انسان جھوٹ کو چھپانے کیلئے بھی جھوٹ بولتا ہے۔ حکومت پاکستان کا بیانیہ جھوٹ پر جھوٹ بنا ہوا ہے، عوام اور ریاستی اداروں میں خلا پیدا ہو رہا ہے جو بڑے حادثے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا، بانی پی ٹی آئی کو پچھلے 1 سال سے نہ حق جیل میں رکھا ہوا ہے۔

رؤف حسن نے مزید کہا کہ اس وقت ہم ایک ڈھلان کے اوپر ہیں، ہر گزرتے دن کے ساتھ ہم تباہی کے قریب جا رہے ہیں، تمام مشکلات کا حل اڈیالہ جیل میں بیٹھا ہوا ہے، بانی پی ٹی آئی کےعلاوہ کوئی کرائسز سے نہیں نکال سکتا۔حکومت وقت اپنی ہی ذہنیت میں پھنسی ہوئی ہے، عوام اور ریاستی اداروں میں خلا پیدا ہو رہا ہے جو بڑے حادثے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔

پاکستان

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا پی ٹی آئی کارکن سے سامنا ، کارکن کی شدید نعرے بازی

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کو  مری میں  ایک نجی دورے کے دوران پی ٹی آئی کارکن نے نعرے بازی کر کے شدید ہزیمت سے دو چار کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا پی ٹی آئی کارکن سے سامنا ، کارکن کی شدید نعرے بازی

مری : وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کو  مری میں  ایک نجی دورے کے دوران پی ٹی آئی کارکن نے نعرے بازی کر کے شدید ہزیمت سے دو چار کر دیا۔   
تفصیلات کے مطابق عظمیٰ بخاری  اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شاپنگ کے لیے مری میں ایک دکان میں داخل ہوئیں، تو وہاں پر موجود پی ٹی آئی کارکن نے عظمیٰ بخاری کی جماعت مسلم لیگ  نون کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ جائے وقوعہ پر موجود  نون لیگی کارکنان نے گھڑی چور کے نعرے لگانے شروع کر دیے، جس کے باعث  دکان میں شدید ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی ۔ 
معاملات کے زیادہ سنگین ہونے پر دکان دار نے مشتعل  پی ٹی آئی کارکن کو دکا ن سے باہر نکال دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

تیل اورگیس کی موثر پالیسی کیلئے کمیٹی تشکیل

شہباز شریف نے آج اسلام آباد میں گیس اور تیل کے ذخائر کی دریافت کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا کہ مقامی تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت حکومت کی ترجیح میں شامل ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تیل اورگیس کی موثر پالیسی کیلئے کمیٹی تشکیل

وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اسحا ق ڈار کی زیر قیادت ایک کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ صارفین سے مشاورت کے بعد ملک میں تیل اور گیس کیلئے موثر پالیسی کیلئے ایک لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے۔

شہباز شریف نے آج اسلام آباد میں گیس اور تیل کے ذخائر کی دریافت کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا کہ مقامی تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت حکومت کی ترجیح میں شامل ہے۔

انہوں نے پٹرولیم اور گیس ایکسپلوریشن کمپنیوں کو سمندر کے اندر کے ذخائر دریافت کرنے کی دعوت دی انہوں نے کہا کہ مقامی ذخائر کی پیداوار سے ملک کے قیمتی زرمبادلہ میں بچت ہو گی اور عام آدمی کو سستا تیل اور گیس ملے گا۔وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس شعبے کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔اس موقع پر پٹرولیم اور گیس ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے آئندہ تین سال میں ملک میں پانچ ارب کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔اِس عرصے کے دوران پٹرول اور گیس کی تلاش کیلئے دو سو چالیس مقامات کی کھدائی کی جائے گی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کا جلسہ منسوخ ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں

وزیر قانون  اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ سیکیورٹی وجوہات کے ہیش نظر  جلسے کی اجازت کو کینسل کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا جلسہ منسوخ  ہونے کی  وجوہات سامنے آگئیں

اسلام آباد : پاکستان کی مقبول  ترین سیاسی جماعت پی ٹی آئی  کے رہنماؤں نے اپنے لیڈر عمران خان کی رہائی کے لیے ملک گیر جلسوں کا اعلان کیا، اسی  سلسلے میں پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت نے   7 جولائی  کو اسلام آباد  کے علاقے ترنول میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا ، حکومت نے پی ٹی آئی کو جلسہ  کرنے سے روک دیا۔  پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ہائی کورٹ نےدے رکھی تھی ، چیف کمشنر اسلام آباد نے پی ٹی آئی کےجلسے کا این او سی منسوخ کر دیا ۔  وزیر قانون  اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ سیکیورٹی وجوہات کے ہیش نظر  جلسے کی اجازت کو کینسل کیا گیا ہے۔ 
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا واقعی معاملات اتنے سنگین تھے کہ اجازت نہ مل سکی، یا پھر یہ آزادی اظہار رائے پر بندش کی ایک نئی کوشش تھی، جو حکومت کی جانب سے ایک اپوزیشن جماعت کے خلاف کی گئی۔ 
حکومت کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ محرم الحرام کے آغاز کے ساتھ ہی ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہوتی ہے۔ ایسے حالات میں کسی بھی  عوامی اجتماع کی اجازت دینا یا نہ دینا انتظامیہ کی صوابدیدگی ہے۔  پولیس نمائندگان کے مطابق 3 جولائی کو بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارود برآمد کیا گیا، جو ممکنہ طور پر آئندہ  دنوں میں اشتعال انگیزی کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔ دہشت گردانہ کارروائیوں کے سدباب کے لیے سنگجانی اور ترنول کے علاقے میں انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن تا حال جاری ہے۔ 
سیاسی استحکام کا پاکستان کی سیاست میں ہمیشہ فقدان رہا ہے۔ ایوان کہ جہاں پر قانون سازی کی جانی چاہیے، وہاں گالم گلوچ کا بازار گرم رہتا ہے۔ ایسے حالات میں جہاں حکومت وقت اور اپوزیشن پارٹی کے اختلاف عروج پر ہیں، ایسے میں  پاکستان تحریک انصاف کے موجودہ قیادت  بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی کے جلسے  کی تاریخ کو مزید مؤخر کر دیا ہے۔  کمشنر اسلام آباد نے  اجازت نامہ منسوخ کر کے عدالتی حکم عدولی کی،  مگر پاکستان تحریک انصاف نے حالات کی نزاکت کو بھانپتےہوئے  اپنا مؤخر کیا گیا جلسہ بعد از محرم کرنے کا اعلان کر دیا۔ بیرسٹر گوہر نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان تحریک انصاف عدالت کی حکم عدولی کا معاملہ عدالت میں لے کر جائے گی۔  ساتھ ہی انہوں نے کراچی، فیصل آباد اور اسلام آباد میں جلسے کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔  
انہوں نے مزید کہا کہ اگر بعد از محرم بھی حکومت کی جانب سے کسی علاقائی وجوہات کو بنیاد بنا کر پاکستان تحریک انصاف کا  جلسہ مؤخر کروانے کی کوشش کی گئی، تو پھر ایک عام عوامی تاثر یہی جائے گا کہ یہ حکومت کی آزادی اظہار رائے کو سلب کرنے کی ایک کوشش ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll