Advertisement
پاکستان

حساس ادارے کو فون کال ٹریس کرنے کا اختیار ہائیکورٹ میں چیلنج 

فون ٹیپ کرنے کی حساس ادارے کو اجازت دینے کے اختیار کیخلاف درخواست شہری فہد شبیر نے دائر کی

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Jul 10th 2024, 4:50 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
حساس ادارے کو فون کال ٹریس کرنے کا اختیار ہائیکورٹ میں چیلنج 

وفاقی حکومت کی جانب سے حساس ادارے کو فون ٹیپ کرنے کی اجازت دینے کا اختیار لاہو رہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

فون ٹیپ کرنے کی حساس ادارے کو اجازت دینے کے اختیار کیخلاف درخواست شہری فہد شبیر نے دائر کی، درخواست میں وفاقی حکومت اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

شہری فہد شبیر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ حکومت کی جانب سے حساس ادارے کو لوگوں کے فون ٹیپ کرنے کی اجازت دی ہے، پی ٹی اے ایکٹ کے جس سیکشن کے تحت نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے اس کے ابھی تک کوئی رولز نہیں بنے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ آئین پاکستان تمام شہریوں کو پرائیویسی اور آزادی اظہار رائے کی آزادی فراہم کرتا ہے۔

درخواست میں بھارتی سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا گیا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے مطابق بھی لوگوں کے فون ٹیپ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت حکومت کا حساس ادارے کو فون ٹیپ کرنے کی دی گئی اجازت کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دے۔ لاہور ہائیکورٹ موجودہ درخواست کے حتمی فیصلے تک مذکورہ نوٹیفکیشن کی کارروائی کو معطل کرے۔

درخواست گزار کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کو ہدایت جاری کی جائے کہ پی ٹی اے ایکٹ کے سیکشن 56 کے رولز بنائے جائیں۔

Advertisement