Advertisement
پاکستان

مخصوص نشستوں کا کیس: پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار

پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے حصول کی حقدار ہے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے، ریمارکس

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک سال قبل پر جولائی 12 2024، 5:23 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
مخصوص نشستوں کا کیس: پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار

جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اختر افغان فل کورٹ کا حصہ ہیں۔

سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ نے فیصلہ سنایا۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے بتایا کہ فیصلہ 8/5 کے تناسب سے ہے۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ انتخابی نشان واپس لینا سیاسی جماعت کو انتخابات سے باہر نہیں کر سکتا، پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے حصول کی حقدار ہے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق 80 آزاد ارکان میں 39 ارکان تحریک انصاف سے تعلق رکھتے ہیں، باقی 41 ارکان 15 دن میں واضح کریں کہ انہوں نے کس جماعت سے الیکشن لڑا ؟ الیکشن کمیشن تصدیق کرکے متعلقہ ارکان کو سیاسی جماعت کا رکن قرار دے، مخصوص سیٹوں کی 15 دنوں میں الیکشن کمیشن کو فہرست دے، فیصلہ کا اطلاق تمام قومی و صوبائی اسمبلیوں پر ہوگا۔

عدالت نے سنی اتحاد کونسل کی نشستوں سے متعلق اپیل مسترد کردی۔

دوسری جانب امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے سپریم کورٹ کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی، اس کے علاوہ عدالت عظمٰی کے باہر قیدیوں والی وین بھی پہنچادی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 9 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ فیصلہ محفوظ کرنے کے اگلے روز چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارت میں اہم مشاورتی اجلاس ہوا تھا جس میں 13 رکنی فل کورٹ میں شامل تمام ججز شریک ہوئے، اجلاس تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہا، جس میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر تفصیلی مشاورت کی گئی تھی تاہم گزشتہ روز بھی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت دوسرا مشاورتی اجلاس ہوا۔

Advertisement