جی این این سوشل

پاکستان

سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا

اجلاس میں پارلیمانی قائدین اور اراکین قومی اسمبلی شامل ہوں گے، جہاں قومی اہمیت کے مسائل پر گفتگو ہوگی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا
سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا

پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا ہے۔

اس اجلاس میں پارلیمانی قائدین اور اراکین قومی اسمبلی شامل ہوں گے، جہاں قومی اہمیت کے مسائل پر گفتگو ہوگی۔

خیال رہے کہ مخصوص نشستوں پر عدالتی فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کا بھی اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دیگر متعلقہ افراد شامل ہوں گے۔ اس اجلاس میں الیکشن کمیشن کے سربراہ الیکشنز اور لیگل ونگز کو بریفنگ دی جائے گی۔

پاکستان

امید ہے آئندہ سماعت میں انٹرا پارٹی الیکشن کا معاملہ حل ہوجائے گا، بیرسٹر گوہر

پی ٹی آئی 175 سیاسی جماعتوں میں واحد جماعت ہے جس نے شفاف ترین انٹرا پارٹی الیکشن کروائے، چیئرمین تحریک انصاف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امید ہے آئندہ سماعت میں انٹرا پارٹی الیکشن کا معاملہ حل ہوجائے گا، بیرسٹر گوہر

یئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی 175 سیاسی جماعتوں میں واحد جماعت ہے جس نے شفاف ترین انٹرا پارٹی الیکشن کروائے۔

اسلام آباد میں انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہمارا پارٹی کا سٹرکچر موجود ہے، امید ہے 2 اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں انٹرا پارٹی الیکشن کا معاملہ حل ہوجائے گا، ہمیں امید ہے الیکشن کمیشن ہماری راہ میں مزید رکاوٹیں نہیں ڈالے گا، لاہور کا جلسہ اپنے وقت پر ہو گا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ بھی اب چیزیں واضح کر چکی ہے، الیکشن کمیشن کے لئے یہ مناسب نہیں وہ ایک پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر بات کرے اور باقیوں کو چھوڑ دے۔ پی ٹی آئی کا انٹرا پارٹی الیکشن کا کیس سماعت کے لیے مقرر تھا، ہم نے جو دستاویزات جمع کروائی تھیں وہ ابھی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے پاس ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا ہے کہ ہم نے درخواست کی تھی کہ ایف آئی اے سے تمام دستاویزات طلب کی جائیں، پی ٹی آئی 175 سیاسی جماعتوں میں واحد جماعت ہے جس نے شفاف ترین انٹرا پارٹی الیکشن کروائے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

اسد قیصرنے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کھانے پرمدعو کیا ہے۔ ہم نے مسودوں کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے آئینی ترمیم پرحکومتی مسودہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں۔ 

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے گھر پر مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ہم نے ان کا مسودہ مکمل مسترد کردیا ہے۔ اس وقت تو وہ یہ بھی کہنے لگے ہیں کہ کوئی مسودہ تھا ہی نہیں۔ اگر کوئی مسودہ نہیں تھا تو پھر جو فراہم کیا گیا تھا وہ کیا تھا؟

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کسی کو مسودہ فراہم کیا گیا کسی کو نہیں کیا گیا وہ کیا تھا۔ یہ مسودہ کسی بھی لحاظ سے ہمیں قابل قبول نہیں ہوگا۔  اس مسودے کو قبول کرنا قوم کی امانت میں خیانت ہوگا۔ اگرہم اس مسودے پرساتھ دیتے تو اس سے بڑی امانت میں خیانت نہیں ہوسکتی تھی۔

صحافی نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے آپ کے حوالے سے کوئی گفتگو کرنے سے گریزکیا ہے؟ جس پرمولانا فضل الرحمان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں بھی ان کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کروں گا۔ میں بھی جواب نہیں دے رہا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما سے صحافی نے سوال کیا کہ علی امین گنڈاپوراور مولانا فضل الرحمن کے درمیان ملاقات ہوسکتی ہے جس پر اسد قیصرنے کہا کہ میری ذمہ داری ہے سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطہ کاری کی ہے اس لیے ان کی بھی ملاقات ہوسکتی ہے۔

اسد قیصرنے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کھانے پرمدعو کیا ہے۔ ہم نے مسودوں کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔ ہم ان مسودوں کو نہیں مانتے۔ جو بھی ہوگا اپوزیشن ایک ساتھ مل کر مشاورت سے کریں گے۔

اسد قیصرنے مزید کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ آئینی ترمیم ہو اور مسودے کو پارلیمنٹیرین سے چھپائے۔ کل لاہورمیں وکلاء کنونشن ہے۔ ہمارے اغوا ایم این ایز واپس آگئے ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی میں ہم بیٹھتے ہیں۔ پبلک اکاونٹس کے چیئرمین اگر حکومتی جماعت سے آتا ہے تو ہم دیگر کمیٹیوں میں نہیں بیٹھیں گے۔

واضح رہے کہ انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بے چینی ہے۔ اس ملک میں امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے۔ اپوزیشن کو اکھٹے ہوکر آواز اٹھانی چاہئے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترمیم تین امپائرز کو توسیع دینے کے لیے ہورہی ہے، عمران خان

قاضی فائز عیسیٰ راستے سے ہٹ گیا تو نو مئی اور فراڈ الیکشن کی تحقیقات کھل جائیں گی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترمیم تین امپائرز کو توسیع دینے کے لیے ہورہی ہے، عمران خان

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم تین امپائرز کو توسیع دینے کے لیے ہورہی ہے، قاضی فائز عیسیٰ راستے سے ہٹ گیا تو نو مئی اور فراڈ الیکشن کی تحقیقات کھل جائیں گی۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم اس لئے ہورہی ہے آئینی ترمیم تین امپائروں کو توسیع دینے کے لیے کرنی پڑ رہی ہے، ان امپائرز میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر شامل ہیں اور توسیع اس لیے دی جارہی ہے تاکہ فراڈ الیکشن کو تحفظ دے سکیں۔عدالتی آئینی ترمیم والا معاملہ تو اب ریورس نہیں ہو گا، حکومت نمبرز پورے کررہی ہے ان کو ترمیم لانی ہی لانی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ انہیں ڈر لگا ہوا ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ راستے سے ہٹ گیا تو نو مئی اور فراڈ الیکشن کی تحقیقات کھل جائیں گی، نو مئی کو ہماری پارٹی ختم کرنے کی کوشش کی گئی، آئین کے خلاف الیکشن کو تاخیر کا شکار کیا گیا تاکہ پی ٹی آئی کو کرش کیا جاسکے۔ مجھ پر 140 کیس نو مئی سے پہلے ہو چکے تھے، مجھ پر دو قاتلانہ حملے بھی ہو چکے تھے پارٹی ختم نہیں ہو رہی تھی اسی لیے نو مئی کیا گیا۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ ایک سال سے نومئی کی جوڈیشل انکوائری نہیں ہونے دے رہا، انہیں ڈر ہے کہ نیا چیف جسٹس آیا تو نو مئی کی تحقیقات کرائے گا، نو مئی جس نے کروایا وہی اس کا اصل ذمہ دار ہے۔ لاہور سے نکلتے ہوئے کہا تھا کہ وارنٹ دکھائیں اور گرفتار کرلیں مگر مجھے گرفتار کرکے گھسیٹ کر لے جانے کا مقصد لوگوں کو اشتعال دلانا تھا جس کے بعد ہر جگہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کردی گئیں، اسلام آباد ہائی کورٹ سے اغوا کی فوٹیج بھی چوری ہوگئی، نئے چیف جسٹس کے سامنے جب نو مئی کی پٹیشن لگے گی تو اصلیت سامنے آجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کرش کرنے کے بعد آٹھ فروری کا الیکشن کروایا گیا، 8 فروری کو جو انقلاب آیا وہ ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا، آٹھ فروری کو پی ٹی آئی بغیر لڑے جیت گئی، نواز شریف نے تو فتح کی تقریر تیار کر رکھی تھی، یاسمین راشد جیل میں ہوتے ہوئے بھی جیت چکی تھی، نواز شریف کو 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے، آٹھ ماہ گزر چکے ہیں الیکشن ٹریبیونل کیوں کام نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی آج صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کا موازنہ میانمار سے ہو رہا ہے، چار ہزار پاکستانی کمپنیوں نے دبئی چیمبر میں رجسٹریشن کروائی ہے پیسہ ملک سے باہر جا رہا ہے چائنہ کی ترقی میں بیرون ملک مقیم چینیوں نے سرمایہ کاری کی تھی، بیرون ملک مقیم پاکستانی اثاثہ ہیں قرضوں کی دلدل سے نکالنے کے لیے ان کی سرمایہ کاری اہم ہے بیرون ملک مقیم پاکستانی قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں کر رہے، دوسرا نواز شریف زرداری اور محسن نقوی سمیت تمام بڑوں کے پیسے بیرون ملک پڑے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فراڈ حکومت کی وجہ سے بھی بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری نہیں کر رہے، ملک کو اصلاحات کی ضرورت ہے پاکستان اس کے بغیر دلدل سے نہیں نکل سکتا، اصلاحات کے ذریعے خرچ کو کم اور آمدنی کو بڑھانا ہوتا ہے، آٹھ ماہ ہونے کو ہیں حکومت نے کتنی ریفارمز کی اور کتنے اخراجات کم کیے؟ یہ حکومت این ار او کی پیداوار ہے حکومت سے نہ خرچ کم ہونے ہیں نا سرمایہ کاری بڑھنی ہے، یہ لوگ بڑے لوگوں پر بوجھ ڈال نہیں سکتے کیونکہ وہاں مافیا بیٹھے ہیں، صرف سپریم کورٹ سے لوگوں کو امیدیں ہیں لیکن اب اسے بھی تباہ کیا جا رہا ہے ماتحت عدلیہ اور پولیس پر کسی کو اعتماد نہیں رہا۔

لاہور جلسے سے متعلق انہوں نے کہا کہ لاہور میں پی ٹی آئی کا جلسہ روکنے کے لیے پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے، جو بھی ہو جائے لاہور کا جلسہ کریں گے، قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ لاہور کے جلسے میں کشتیاں جلا کر نکلیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll