جی این این سوشل

پاکستان

کالعدم ٹی ٹی پی کے سرغنہ کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

متعلقہ تحقیقاتی اداروں نے نور ولی اور غٹ حاجی کی خفیہ آڈیو لیک کا فارنزک کروانے کا فیصلہ کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کالعدم ٹی ٹی پی کے سرغنہ کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ
کالعدم ٹی ٹی پی کے سرغنہ کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

حکومت نے  کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سرغنہ نور ولی محسود کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کر لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق متعلقہ تحقیقاتی اداروں نے نور ولی اور غٹ حاجی کی خفیہ آڈیو لیک کا فارنزک کروانے کا فیصلہ کیا ہے اور فارنزک رپورٹ کے بعد نور ولی اور غٹ حاجی کے خلاف ملک کے اندر اور باہر سخت قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نور ولی کی افغانستان میں موجودگی اور پاکستان میں براہِ راست دہشتگردی کروانے پر افغان حکومت سے احتجاج اور دہشتگردوں کو پاکستان کے خلاف مسلسل دہشتگردی اور سنگین جرائم کرنے پر پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز افغان میں روپوش ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کی ایک مبینہ آڈیو لیک سامنے آئی تھی جس میں وہ پاکستان میں دہشتگردی کی ہدایات دے رہا تھا۔ مبینہ آڈیو میں احمد حسین کو ہسپتالوں ، سرکاری املاک اور سکولوں کو دھماکے سے اڑانے کی ہدایات دے رہا تھا۔

پاکستان

سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے کفایت شعاری پر عمل درآمد شروع

سردار ایاز صادق نے قائمہ کمیٹیوں کے سربراہان کو نئی گاڑیاں دینے سے انکار کرتے ہوئے نئی گاڑیاں خریدنے پابندی لگا دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے کفایت شعاری پر عمل درآمد شروع

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی جانب سے کفایت شعاری پالیسی پرعملدرآمد شروع کردیا گیا۔

سردار ایاز صادق نے قائمہ کمیٹیوں کے سربراہان کو نئی گاڑیاں دینے سے انکار کردیا اور نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی لگا دی۔

قومی اسمبلی کے مانیٹائزیشن لینے والے افسران سے گاڑیاں واپس لینے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مانیٹائزیشن لینے والے افسران قواعد کے مطابق اداٸیگی کرکے گاڑی استعمال کریں، افسران اور ایم این ایز پرانی سرکاری گاڑیوں کو بھی احتیاط سے چلاٸیں۔

سردار ایاز صادق نے اپنے لیے نئی گاڑی لینے سے بھی انکار کردیا جبکہ وہ بحثیت اسپیکر قومی اسمبلی 10 سال پرانی گاڑی استعمال کر رہے ہیں۔

اسپیکرقومی اسمبلی نے اپنا پروٹوکول انتہائی محدود کردیا، سردار ایاز صادق کا پروٹوکول 2 گاڑیوں پر مشتمل ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر افغان شہریوں کا دھاوا، پرچم جلانے کی کوشش

افغان شہریوں نے فرینکفرٹ میں ایک احتجاج کے دوران پاکستانی قونصل خانے پر دھاوا بولا، پتھراؤ کیا اور پاکستانی پرچم اتار دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر افغان شہریوں  کا دھاوا، پرچم جلانے کی کوشش

فرینکفرٹ: جرمن شہر فرینکفرٹ میں واقع پاکستانی قونصل خانے پر افغان شہریوں نے حملہ کر کے پتھراؤ کیا اور پاکستانی پرچم اتار دیا۔ اس افسوسناک واقعے پر پاکستانی سفارتی حکام نے جرمن وزارت خارجہ سے احتجاج کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان شہریوں نے فرینکفرٹ میں ایک احتجاج کے دوران پاکستانی قونصل خانے پر دھاوا بولا، پتھراؤ کیا اور پاکستانی پرچم اتار دیا۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق افغان باشندوں نے پاکستانی پرچم جلانے کی بھی کوشش کی۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سفارتی تنصیبات کی حفاظت کی ذمہ داری میزبان ملک کی حکومت کی ہوتی ہے، اور اس معاملے پر بین الاقوامی برادری میں بھی سفارتی تنصیبات کی حفاظت کے معاملے پر تشویش پائی جاتی ہے۔

فرینکفرٹ میں جرمن حکام نے پاکستانی سفارتی حکام کو یقین دلایا ہے کہ وہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کریں گے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، جرمن حکام نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے اور ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

حکومت آئی پی پیز معاہدوں کی وجہ سے 750 روپے فی یونٹ بجلی خرید رہی ہے، سابق وزیر تجارت

حکومت کول پاور پلانٹس سے اوسطاً 200 روپے فی یونٹ بجلی خرید رہا ہے جبکہ سولر اور ونڈ پاور پلانٹس سے فی یونٹ 50 سے زائد میں خریدا جارہا ہے، گوہر اعجاز

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت آئی پی پیز معاہدوں کی وجہ سے  750 روپے فی یونٹ بجلی خرید رہی ہے، سابق وزیر تجارت

سابق وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ حکومت آئی پی پیز معاہدوں کی وجہ سے ایک پاور پلانٹ سے 750 روپے فی یونٹ بجلی خرید رہی ہے۔

گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ میں نے ڈیٹا شیئر کرکے چالیس خاندانوں کے خلاف آواز اٹھائی کہ ان سے ملک کو بچایا جائے، حکومت کول پاور پلانٹس سے اوسطاً 200 روپے فی یونٹ بجلی خرید رہا ہے، سولر اور ونڈ پاور پلانٹس سے فی یونٹ 50 سے زائد میں خریدا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام پاور پلانٹس 20 فیصد سے کم کپیسٹی پر چل رہے ہیں، ان آئی پی پیز کو 1.95 ٹریلین روپے کی ادائیگیاں ہوچکی ہے اور بقایا 160 ارب روپے کی تصدیق ہورہی ہے، حکومت ایک ایسے پاور پلانٹ کو 150 ارب روپے ادا کررہی ہے جس کا لوڈ فیکٹر 15 فیصد سے کم ہے۔

سابق وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ حکومت ایک ایسے پاور پلانٹ کو 140 ارب روپے ادا کررہی ہے جس کا لوڈ فیکٹر 15 فیصد ہے، ایک ایسے پاور پلانٹ کو 120 ارب روپے ادا کررہی ہے جو 17 فیصد لوڈ فیکٹر پر چل رہا ہے، حکومت 22 فیصد لوڈ پر چلنے والے پلانٹ کو 100 ارب روپے ادا کررہی ہے۔

گوہر اعجاز نے کہا کہ حکومت تین پاور پلانٹس کو 370 ارب روپے ادا کررہی ہے جو 15 فیصد لوڈ فیکٹر پر چل رہے ہیں، حل صرف ایک ہی ہے" نو کپیسٹی پیمنٹس"، آئی پی پیز کو صرف بجلی کے پیداوار کی رقم ادا کی جائے، آئی پی پیز کے ساتھ بھی دیگر کاروبار کی طرح سلوک کیا جائے۔

گوہر اعجازکا مزید کہنا تھا کہ آئی پی پیز میں 52 فیصد حکومت کے اور 28 فیصد پاکستانی پرائیویٹ سیکٹر کے ہیں ، ہم 60 روپے فی یونٹ ان کرپٹ معاہدوں کی وجہ سے ادا کرتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll