جی این این سوشل

صحت

ایم ڈی کیٹ امتحان 22 ستمبر کو منعقد ہوگا

ایم ڈی کیٹ کا نصاب اگلے ہفتے پی ایم ڈی سی کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا جائے گا اور رجسٹریشن کے لیے رجسٹریشن پورٹل بھی کھلا رہے گا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایم ڈی کیٹ امتحان 22 ستمبر کو منعقد ہوگا
ایم ڈی کیٹ امتحان 22 ستمبر کو منعقد ہوگا

لاہور: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے لیے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) 22 ستمبر 2024 (اتوار) کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کونسل نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ایم ڈی کیٹ کا نصاب اگلے ہفتے پی ایم ڈی سی کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا جائے گا اور رجسٹریشن کے لیے رجسٹریشن پورٹل بھی کھلا رہے گا۔

پی ایم ڈی سی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے کہا کہ طلباء کی سہولت کے لیے کونسل نے نصاب میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لہٰذا ایم ڈی کیٹ کا نصاب برقرار رہے گا اور پچھلے سال کی طرح ہی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کونسل نے تمام صوبائی سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایم ڈی کیٹ امتحان کی تیاری شروع کر دیں۔

پروفیسر رضوان تاج نے کہا کہ یہ فیصلہ طلباء کے وسیع تر مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال تقریباً 180,534 طلبہ امتحانات میں شریک ہوئے تھے، جبکہ اس سال 200,000 طلبہ کے امتحان میں بیٹھنے کا امکان ہے۔

پروفیسر رضوان تاج نے کہا کہ ایم ڈی سی اے ٹی پیپر مشکل انڈیکس کو بھی طلباء کی سہولت کے لیے میرٹ پر سمجھوتہ کیے بغیر ایڈجسٹ کیا جائے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تمام صوبوں نے طلبہ کو بغیر کسی پریشانی کے امتحانات کا انعقاد کیا ہے۔

دنیا

بنگلادیشی سپریم کورٹ کا سرکاری ملازمتوں میں کوٹے سے متعلق بڑا فیصلہ

اعلیٰ عدلیہ نے پر بھرتیوں سے متعلق ہائی کورٹ کے حکم پر عمل درآمد روک دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بنگلادیشی سپریم کورٹ کا  سرکاری ملازمتوں میں کوٹے  سے متعلق بڑا فیصلہ

بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمتوں میں کوٹے پر بھرتی سے متعلق ہائی کورٹ کے حکم پر عمل درآمد روک دیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق بنگلادیش کی سپریم کورٹ میں کوٹا سسٹم بحالی کے خلاف سماعت میں عدالت نے سرکاری ملازمتوں میں کوٹوں پر ہائی کورٹ کے حکم پرعمل درآمد روک دیا جس کو گزشتہ ماہ ہائی کورٹ نےسرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کو بحال کیا تھا۔ 

دوسری جانب بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں کےکوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج اور  پرتشدد مظاہروں کو روکنےکے لیے لگائےگئےکرفیو میں آج دوپہر تک کی توسیع کردی گئی ہے۔خبرایجنسی کے مطابق ڈھاکا کی سڑکوں پر سکیورٹی اہلکاروں کا گشت جاری ہے۔

پرتشدد مظاہروں میں 133 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ہلاک افراد میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ 150 پولیس اہلکار  زخمی بھی ہوئے۔ حکومت کی ہدایت پر انٹرنیٹ، ٹیکسٹ میسج اور اوورسیز کال سروسز جمعرات سے معطل ہے جبکہ تعلیمی ادارے اور دفاتر بھی بند ہیں۔

واضح رہے کہ بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹا دیے جانے کے خلاف گزشتہ کئی روز سے طلبہ کا احتجاج جاری ہے اورکوٹہ سسٹم مخالف طلبہ کی پولیس اور حکمران جماعت عوامی لیگ کے طلبہ ونگ سے جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

بنگلا دیش میں سرکاری ملازمتوں کا 56 فیصد حصہ کوٹے میں چلا جاتا ہے جس میں سے 30 فیصد سرکاری نوکریاں 1971کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں، 10 فیصد خواتین اور 10فیصد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

پشاور میں پولیس چوکی پر دہشتگردوں کی فائرنگ، ایک اہلکار شہید

واقعہ رات گئے پیش آیا جب نامعلوم دہشت گردوں نے اورمڑ پولیس چوکی پر اسنائپر گن سے فائرنگ کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پشاور میں پولیس چوکی پر دہشتگردوں کی فائرنگ، ایک اہلکار شہید

پشاور: پشاور کے نواحی علاقے اورمڑ میں پولیس چوکی پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے ایک پولیس اہلکار کو شہید کر دیا۔

پولیس کے مطابق واقعہ رات گئے پیش آیا جب نامعلوم دہشت گردوں نے اورمڑ پولیس چوکی پر اسنائپر گن سے فائرنگ کی۔ فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔

پولیس کی جوابی کارروائی کے بعد دہشت گرد فرار ہو گئے۔

پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی پی ٹی آئی سمیت سیاستدانوں پر مقدمات نہیں بننے چاہیں، مولانا فضل الرحمن

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کیساتھ مقابلہ میدان میں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی پی ٹی آئی سمیت سیاستدانوں پر مقدمات نہیں بننے چاہیں، مولانا فضل الرحمن

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سمیت سیاستدانوں پر مقدمات نہیں بننے چاہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے پارٹی وابستگی سے بالا عوامی امن جلسوں کا اعلان کردیا۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو بھارت کی جانب سے کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کے خلاف ملک گیر یوم سیاہ منایا جائیگا، 10 اگست کو مردان میں کسان کنونشن منعقد ہوگا، 11 اگست کو پشاور میں تاجر کنونشن جبکہ 18 اگست کو لکی مروت میں امن کنونشن ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام عوامی اجتماعات میں خود شریک ہونگا، یہ اجتماعات پارٹی وابستگی سے بالا عوامی ترجمان ہونگے، پاکستان کے عوام 2001ء سے 2024ء تک امن کو ترستے ہیں، بنیادی ضرورت امن ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کیساتھ مقابلہ میدان میں ہے، جو سیاسی سہولت یا مراعات بطور سیاستدان مجھے حاصل ہوں وہ سب کو یکساں ہونی چاہئیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll