پاکستان
سب سے پہلے ہمارا مینڈیٹ ہمیں واپس کیا جائے، عمران خان کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو
انہوں نے واضح کیا کہ مذاکرات آئین کے دائرے میں رہ کر ہی کر سکتا ہوں مگر اس حکومت سےکیامذاکرات کروں جو چارحلقےکھلنےسےختم ہوجائےگی
راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اس حکومت سےکیا مذاکرات کریں جو 4 حلقےکھلنےپر ہی ختم ہوجائےگی۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئےبانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سب سے پہلے ہمارا مینڈیٹ ہمیں واپس کیا جائے،انہوں نے واضح کیا کہ مذاکرات آئین کے دائرے میں رہ کر ہی کر سکتا ہوں مگر اس حکومت سےکیامذاکرات کروں جو چارحلقےکھلنےسےختم ہوجائےگی۔
شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے سے متعلق سوال پر بانی پی ٹی آئی نے کوئی جواب نہیں دیا اور تیسری بار سوال پر عمران خان نےکہا کہ شیر افضل مروت کے معاملے پر بعد میں بات کریں گے۔
پاکستان
اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دیں گے، محسن نقوی
پاکستان تحریک انصاف کی ڈی چوک میں احتجاج کی خواہش پوری نہیں ہو گی، وفاقی وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ جس طرح سے احتجاج ہورہا ہے ایسے اجازت نہیں دی جائے گی، پاکستان تحریک انصاف کی ڈی چوک میں احتجاج کی خواہش پوری نہیں ہو گی۔
ڈی چوک اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہم نے کل بھی درخواست کی تھی یہ احتجاج کرنے کا موقع نہیں ہے، جس طرح سے احتجاج ہورہا ہے ایسے اجازت نہیں دی جائے گی، باہر سے آئے مہمانوں کو یہ بتانا ہے کہ وہ ایک محفوظ ملک میں ہیں۔ ہماری پولیس، سکیورٹی اور ضلعی انتظامیہ پورا کام کرے گی، آئی جی سے لے کر ہر پولیس والا الرٹ ہے، ساری صورتحال آپ کے سامنے ہے، جو لوگ احتجاج کا سوچ رہے ہیں ان کو ایک بار ملک کے بارے ضرور سوچنا چاہیے، پی ٹی آئی والوں کی جو خواہش ہے وہ پوری نہیں ہونی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمارے کسی بندے کے پاس اسلحہ نہیں ہے، اگر کہیں سے فائر ہوگا تو ہمیں اندازہ ہوجائے گا، آپ ویڈیوز میں دیکھ رہے ہیں کہ جو وہاں سے لوگ آرہے ہیں ان کے پاس اسلحہ ہے، ہماری حکمت عملی کیا ہے یہ ابھی نہیں بتانی، پہلے ان کو ہماری حدود میں آنے دیں پھر بتاؤں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پہلے پاکستانی ہیں اس کے بعد کسی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں، علی امین گنڈا پور کو سوچنا چاہیے کہ وہ کیا کررہے ہیں، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے توقع کرتا ہوں وہ پہلے پاکستان کا سوچیں پھر کسی اور کا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے پاس پورا صوبہ ہے جس مرضی شہر میں احتجاج کرلیں، اسلام آباد پر دھاوا بولا جارہا ہے اس کی اجازت نہیں دیں گے، اگر وہ اجازت سے آرہے ہوتے تو جو آئینی پروٹوکول ہوتا وہ دیتے، ہمیں باہر سے آئے مہمانوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانا ہے۔
محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اس وقت تک 63 افغانی پکڑے ہیں، افغانستان کے لوگ گزشتہ احتجاج میں بھی پکڑے تھے، اندازہ ہے راستوں کی بندش سے شہریوں کو مسائل ہورہے ہیں اس کیلئے معذرت خواہ ہیں، ہم یقینی بنارہے ہیں کہ ہسپتال جانے والے راستے کلیئر رکھیں، پریشانی ضرور ہے مگر پھر بھی ہم راستوں کو کلیئر رکھنے کو یقینی بنارہے ہیں۔
پاکستان
پی ٹی آئی کا احتجاج : پولیس احتجاج ناکام بنانے میں متحرک ، داخلی خارجی راستے بند
اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا
لاہور میں بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 5 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے پیش نظر انتظامیہ نے مینار پاکستان گراؤنڈ کے اطراف کنٹینرز پہنچا دیے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی، دوسری جانب پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کرکے رینجرز طلب کرلی، ادھر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
پی ٹی آئی کا کل مینار پاکستان پر احتجاج :
پی ٹی آئی کے 5 اکتوبر کو مینار پاکستان گراؤنڈ پر احتجاج کے معاملے پر مینار پاکستان کے اطراف میں ابھی سے ہی کینٹیڑز پہنچا دیے گئے، گریٹر اقبال پارک پر پولیس کی نفری سے ابھی سے تعینات کردی گئی۔
اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا۔
لاہور پولیس نے بھی شہر کے خارجی راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے، 5 اکتوبر کو مینار پاکستان جلسے کے اعلان پر بھی پولیس نے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
5 اکتوبر کو مینار پاکستان پر بانی تحریک انصاف کی سالگرہ کا جلسہ منعقد کرنے کے اعلان پر بھی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
لاہور سیالکوٹ موٹروے، بابو صابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ انٹری پوائنٹ پر کنٹینرز لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پولیس نے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے آزادی فلائی اوور پر کیمپ لگا دیا اور داتا دربار کے قریب روڈ بلاک کے لیے کنٹینر بھی پہنچا دیے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے تاحال این او سی بھی جاری نہیں کیا گیا۔
بابوصابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ پر واٹر کینن، قیدیوں کی وین اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے، موٹروے بند ہونے کے بعد جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا دباؤ بڑھنے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ :
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور ممکبہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی جبکہ لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کرلی گئی۔
پی ٹی آئی احتجاج: سڑکیں کنٹینرز لگاکر بند، موبائل سروس معطل، ڈبل سواری پر پابندی، فوج طلب
محکمہ داخلہ پنجاب نے 4 شہروں لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے اور احتجاج پر پابندی عائد کر دی۔
حکومت پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کر لی ہے، راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔
اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اس کے علاوہ لاہور میں 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت پنجاب نے راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کی ہے، جس کا اطلاق جمعہ 4 اکتوبر سے اتوار 6 اکتوبر تک ہو گا۔
لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے، لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں پابندی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا۔
ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔
محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے جبکہ رینجرز کی خدمات کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، صوبائی دارالحکومت میں دفعہ 144 فوری طور پر نافذالعمل ہوگی، جس کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی۔
بیرسٹر گوہرخان نے کہا کہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے جس کے تحت جلسے جلسوں وغیرہ پر پابندی کا اطلاق جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک ہوگا۔
موسم
پاکستان میں ربیع الثانی 1446 ہجری کا چاند نظر آ گیا
اجلاس کے بعد رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں ربیع الثانی 1446ھ کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ ہفتہ پانچ اکتوبر 2024 کو ملک بھر میں یکم ربیع الثانی ہوگی
اسلام آباد: مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں ربیع الثانی 1446 ہجری کا چاند نظر آنے کا اعلان کردیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین مولانا عبدالخبیر کی سربراہی میں اسلام آباد میں اجلاس ہوا جبکہ لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں زونل کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے بعد وزارت مذہبی امور، حج و بین المذاہب ہم آہنگی نے ربیع الثانی 1446ھ کا چاند دکھائی دینے کی بابت باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
اجلاس کے بعد رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں ربیع الثانی 1446ھ کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ ہفتہ پانچ اکتوبر 2024 کو ملک بھر میں یکم ربیع الثانی ہوگی۔
-
پاکستان ایک دن پہلے
سربراہ مولانا فضل الرحمان کا حکومت سے آئینی ترمیمی بل کو موخر کرنے کا مطالبہ
-
پاکستان 21 گھنٹے پہلے
پی ٹی آئی کا احتجاج : پولیس احتجاج ناکام بنانے میں متحرک ، داخلی خارجی راستے بند
-
دنیا 2 دن پہلے
اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت نہیں کریں گے، بائیڈن
-
پاکستان 19 گھنٹے پہلے
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
-
تجارت 19 گھنٹے پہلے
پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ
-
تجارت ایک دن پہلے
انٹربینک میں امریکی کرنسی ڈالر کی قدر میں اضافہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
عدالت کا چوہدری پرویز الہٰی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم
-
دنیا ایک دن پہلے
قومی سلامتی کےلئے دشمن کے خلاف جوہری ہتھیار کا استعمال کریں گے، شمالی کوریا