جی این این سوشل

پاکستان

پاکستان کی حکومت اور عوام بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، دفتر خارجہ

امید ہے بنگلہ دیش میں حالات پر امن اور تیزی سے معمول پر آئیں گے، ترجمان دفتر خارجہ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان کی حکومت اور عوام بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، دفتر خارجہ
پاکستان کی حکومت اور عوام بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، دفتر خارجہ

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ممتاززہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام بنگلہ دیشی عوام کے ساتھ کھڑے ہیںاور ان سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ امید ہے بنگلہ دیش میں حالات پر امن اور تیزی سے معمول پر آئیں گے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ ہم بنگلہ دیش میں حالات کے تیزی سے اور پرامن انداز میں معمول پر آنے کی امید رکھتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ بنگلہ دیشی عوام کا جذبہ اور اتحاد انہیں ہم آہنگی پر مبنی مستقبل کی طرف لے جائے گا۔

واضح رہے کہ بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد ایک ماہ سے جاری عوامی احتجاج کے بعد پیر کو ملک سے فرار ہو گئی تھیں جس کے بعد فوج نے اقتدار سنبھالتے ہی عبوری حکومت بنانے کا اعلان کردیا تھا۔ 

پاکستان

آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

اسد قیصرنے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کھانے پرمدعو کیا ہے۔ ہم نے مسودوں کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے آئینی ترمیم پرحکومتی مسودہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں۔ 

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے گھر پر مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ہم نے ان کا مسودہ مکمل مسترد کردیا ہے۔ اس وقت تو وہ یہ بھی کہنے لگے ہیں کہ کوئی مسودہ تھا ہی نہیں۔ اگر کوئی مسودہ نہیں تھا تو پھر جو فراہم کیا گیا تھا وہ کیا تھا؟

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کسی کو مسودہ فراہم کیا گیا کسی کو نہیں کیا گیا وہ کیا تھا۔ یہ مسودہ کسی بھی لحاظ سے ہمیں قابل قبول نہیں ہوگا۔  اس مسودے کو قبول کرنا قوم کی امانت میں خیانت ہوگا۔ اگرہم اس مسودے پرساتھ دیتے تو اس سے بڑی امانت میں خیانت نہیں ہوسکتی تھی۔

صحافی نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے آپ کے حوالے سے کوئی گفتگو کرنے سے گریزکیا ہے؟ جس پرمولانا فضل الرحمان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں بھی ان کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کروں گا۔ میں بھی جواب نہیں دے رہا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما سے صحافی نے سوال کیا کہ علی امین گنڈاپوراور مولانا فضل الرحمن کے درمیان ملاقات ہوسکتی ہے جس پر اسد قیصرنے کہا کہ میری ذمہ داری ہے سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطہ کاری کی ہے اس لیے ان کی بھی ملاقات ہوسکتی ہے۔

اسد قیصرنے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کھانے پرمدعو کیا ہے۔ ہم نے مسودوں کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔ ہم ان مسودوں کو نہیں مانتے۔ جو بھی ہوگا اپوزیشن ایک ساتھ مل کر مشاورت سے کریں گے۔

اسد قیصرنے مزید کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ آئینی ترمیم ہو اور مسودے کو پارلیمنٹیرین سے چھپائے۔ کل لاہورمیں وکلاء کنونشن ہے۔ ہمارے اغوا ایم این ایز واپس آگئے ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی میں ہم بیٹھتے ہیں۔ پبلک اکاونٹس کے چیئرمین اگر حکومتی جماعت سے آتا ہے تو ہم دیگر کمیٹیوں میں نہیں بیٹھیں گے۔

واضح رہے کہ انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بے چینی ہے۔ اس ملک میں امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے۔ اپوزیشن کو اکھٹے ہوکر آواز اٹھانی چاہئے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

کوئٹہ میں پولیو کا مزید ایک کیس رپورٹ، تعداد 18 ہو گئی

وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد  پولیو عائشہ رضا فاروق نے پولیو کیس  پر تشویش کا اظہار کیا 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کوئٹہ میں پولیو کا مزید ایک کیس رپورٹ، تعداد 18 ہو گئی

کوئٹہ : پاکستان میں رواں سال کا 18واں پولیوکیس کوئٹہ میں رپورٹ ہوا ہے۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے تصدیق کی ہے کہ کوئٹہ میں رواں سال کا دوسرا اور بلوچستان کا 13واں پولیو کا کیس سامنے آیا ہے۔ اس کیس کے سامنے آنے کے بعد صوبے میں پولیو کے پھیلاؤ پر گہری تشویش ظاہر کی جا رہی ہے۔ 

وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق نے اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے کچھ علاقوں میں پولیو مہم میں رکاوٹوں کی وجہ سے وائرس پھیلنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہم اپنی کوششیں دوگنا کر رہے ہیں۔

عائشہ رضا فاروق نے مزید کہا کہ ہر بچے کو پولیو ویکسین کی متعدد خوراکیں لگانا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو جیسے موذی مرض سے بچانے کے لیے انہیں پولیو ویکسین لگوائیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی عدالت کا مقصد آرٹیکل 184کے تحت سوموٹو اختیارات کا تعین کرنا ہے، وزیر قانون

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت سازی کے وقت پیپلزپارٹی سے مذاکرات میثاق جمہوریت کا حصہ تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی عدالت کا مقصد آرٹیکل 184کے تحت سوموٹو اختیارات کا تعین کرنا ہے، وزیر قانون

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ آئینی عدالت کا مقصد آرٹیکل 184کے تحت سوموٹو اختیارات کا تعین کرنا ہے۔ 

وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ کا اسلام آباد میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے درمیان میثاق جمہوریت پر دستخط ہوئے، یہ طے پایا کہ انصاف کی فراہمی کے نظام کو آسان بنایا جائے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت سازی کے وقت پیپلزپارٹی سے مذاکرات میثاق جمہوریت کا حصہ تھا، پیپلزپارٹی کا مطالبہ تھا عدالتی اصلاحات کی جائیں، مسلم لیگ(ن) بھی چاہتی ہے عوام کو فوری انصاف ملے، وزیراعظم نے عدالتی اصلاحات  کیلئے  کمیٹی بھی تشکیل دی تھی، فوجداری اور ٹیکس اصلاحات شروع کر دی گئیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے نامکمل ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا فیصلہ ہوا، جوڈیشل ریفارمز(ن) لیگ کے منشور کا حصہ بھی ہے، کابینہ کی منظوری کے بعد آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کی جاتی ہے، آئین میں ترمیم دوتہائی اکثریت سے پاس ہوتی ہے۔ 

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت کا مقصد آرٹیکل184کےتحت سوموٹواختیارات کا تعین کرنا ہے، مجوزہ آئینی عدالت میں تمام وفاقی اکائیوں کی نمائندگی ہوگی، آئینی حدود میں رہتےہوئے قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قانون سازی کا ڈرافٹ جب تک ایوان میں پیش نہ ہو وہ ڈرافٹ ہی ہوتا ہے، ڈرافٹ کی منظوری کابینہ دیتی ہے، پارلیمنٹ میں نجی بل آسکتا ہے، بہت سارے ملکوں میں آئینی عدالتیں ہیں۔   

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll