پاکستان

سپریم کورٹ کی طرف سے ن لیگی ایم این ایز کی بحالی کا فیصلہ درست نہیں، بیرسٹر گوہر

دوبارہ گنتی سے متعلق فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی

GNN Web Desk
شائع شدہ 5 months ago پر Aug 12th 2024, 5:43 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
سپریم کورٹ کی طرف سے ن لیگی ایم این ایز کی بحالی کا فیصلہ درست نہیں، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے یم این ایز کی بحالی کا فیصلہ درست نہیں، دوبارہ گنتی سے متعلق فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کریں گے۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے رد عمل میں بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے سے ملک میں انصاف کا قتل ہوا، سپریم کورٹ کے فیصلے سے بہت مایوسی ہوئی، ہماری 4 سیٹیں ایک پین کے اسٹروک سے کسی اور سیاسی جماعت کو دے دی گئیں۔ پی ٹی آئی کے ساتھ بہت ظلم کرنے کی کوشش کی گئی، ہمارا نشان چھینا گیا لیکن اس کے باوجود ہر دفعہ ہم سرخور ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیش کا گول ہے کہ ملک میں فری اینڈ فیئر الیکشن کروائے جائیں، الیکشن کمیشن اگر ناکام ہوتا ہے تو اس کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر شبلی فراز نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بنگلادیش سے کچھ سکیھنا چاہیے، جہاں عوام عوام کی آواز کو تسلیم کیا گیا۔ فارم 47 کے مطابق ان لوگوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، عوام ان کو مسترد کر چکی ہے، الیکشن جب ہوئے تو نتائیج آنے میں تاخیر کی گئی، لاہور ہائی کورٹ کے ٹربیونل میں ججز کے تقرر میں تاخیر کی گئی، کیونکہ ان کو اپنی مرضی کے ججز نہیں مل رہے تھے۔

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بھی ان لوگوں نے ایسا ہی کیا، جو بل پارلیمان میں لے کر آئے اس کے مقصد سے سب ہی واقف ہیں، ہم نے کبھی بھی کسی ادارے ، پارلیمان، سپریم کورٹ کی بے توقیری نہیں کی ہے، ان لوگوں نے تو سینہٹ فلور کو بھی اپنے مفاد کے لئے استعمال کیا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں این اے 154، این اے 81 اور این اے 79 پر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو کامیاب قرار دے دیا ہے۔