جی این این سوشل

دنیا

برطانیہ میں بھی منکی پاکس کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری

ماہرین نے کہا کہ وائرس کا نیا ویرینٹ ‘زیادہ شدید’ ہے جس سے زیادہ اموات کا خطرہ ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

برطانیہ میں بھی  منکی پاکس کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

برطانیہ میں صحت کے حکام نے ملک بھر میں ڈاکٹروں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ منکی پاکس کے حوالے سے ہائی الرٹ رہیں کیونکہ ایک مہلک ویرینٹ کے یورپ میں داخل ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے منکی پاکس کے افریقہ میں پھیلنے کے بعد عالمی صحت کی ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا ہے۔

افریقہ سے باہر پہلا کیس سویڈن میں پایا گیا ہے جس نے یورپی سینٹر فار ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول کو خطرے کی سطح کو بڑھانے کا عندیہ دیا ہے۔

ماہرین نے کہا کہ وائرس کا نیا ویرینٹ ‘زیادہ شدید’ ہے جس سے زیادہ اموات کا خطرہ ہے۔

ریپڈ ٹیسٹنگ دستیاب کی جا رہی ہیں اور اسپتالوں سے کہا گیا ہے کہ علامات والے افراد کو الگ تھلگ رکھیں۔ برطانوی حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت کے پاس وباء سے نمٹنے کے لیے کافی ویکسینز اور علاج کے طریقہ کار موجود ہیں۔

ایم پاکس جسے پہلے مونکی پوکس کہا جاتا تھا، قریبی جسمانی رابطے سے پھیلتا ہے اور فلو جیسی علامات اور جلد پر پیپ سے بھرے زخم اس کی علامات میں شامل ہیں، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے اس ہفتے کے شروع میں 2005 کے بین الاقوامی صحت کے ضوابط کے تحت اس نئے وباء کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی آف انٹرنیشنل کنسرن قرار دیا۔

2022 سے پہلے، برطانیہ میں ایم پاکس کے معاملات عام طور پر مغربی اور وسطی افریقہ کے مقامی علاقوں سے سفر سے منسلک تھے۔ تاہم، اس سال مئی میں، برطانیہ کو اپنی پہلی بڑی وباء کا سامنا کرنا پڑا، جو بنیادی طور پر مردوں کے ساتھ جنسی تعلق رکھنے والے مردوں کو متاثر کرتا ہے۔ اس نے قومی ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا جو جولائی 2023 میں اختتام پذیر ہوئی۔

یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2022 کے آخر تک، پورے برطانیہ میں 3,732 تصدیق شدہ اور انتہائی امکانی ایم پاکس کیسز رپورٹ ہوئے۔ جنوری اور جولائی 2023 کے درمیان، 286 نئے کیسز کی نشاندہی کی گئی، جن میں سے 269 انگلینڈ میں تھے۔ ان میں سے 116 افراد کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ برطانیہ میں اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، جب کہ 82 کیسز میں بیرون ملک سفر شامل ہے۔

صحت

سندھ :رواں سال ڈینگی کے کیسز میں 135 فیصد اضافہ

سندھ میں رواں سال جنوری سے جولائی تک ڈینگی کے 1034 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سندھ :رواں سال ڈینگی کے کیسز میں 135 فیصد اضافہ

کراچی : سندھ میں ڈینگی وائرس نے ایک بار پھر تشویش ناک صورتحال پیدا کر دی ہے۔ صوبے میں رواں سال کے ابتدائی سات مہینوں کے دوران ڈینگی کے کیسز میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 135 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

 محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں رواں سال جنوری سے جولائی تک ڈینگی کے 1034 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ تعداد 440 تھی۔

سندھ میں رپورٹ ہونے والے ڈینگی کے کل 1167 کیسز میں سے 1022 صرف کراچی سے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ خاص طور پر ضلع شرقی میں 329 کیسز رپورٹ ہونا انتہائی تشویشناک ہے۔

کراچی کے علاوہ حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، لاڑکانہ اور شہید بینظیرآباد میں بھی ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ حیدرآباد میں 83، میرپورخاص میں 34، سکھر میں 12، لاڑکانہ اور شہید بینظیرآباد میں 8،8 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

بدقسمتی سے رواں سال سندھ میں ڈینگی کے سبب ایک ہلاکت بھی رپورٹ ہوئی ہے جو کہ کراچی سے ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈینگی کے کیسز میں اضافے کی اہم وجوہات میں موسمی تبدیلیاں، صفائی کا فقدان اور مچھر کے پالنے والے مقامات کا خاتمہ نہ ہونا شامل ہیں۔

صوبائی حکومت نے ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں جن میں مچھر مارنے کی مہم، عوام میں آگاہی پھیلانا اور طبی سہولیات فراہم کرنا شامل ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کہوٹہ سے راولپنڈی آنے والی بس حادثے کا شکار، 20 افراد جاں بحق

 یہ حادثہ پانہ پل کے قریب پیش آیا، حادثے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہو سکیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کہوٹہ سے راولپنڈی آنے والی بس حادثے کا شکار، 20 افراد جاں بحق

راولپنڈی : حویلی کہوٹہ سے راولپنڈی آنے والی ایک مسافر بس گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہو گیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق یہ حادثہ پانہ پل کے قریب پیش آیا۔ حادثے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہو سکیں۔ 

پہاڑی علاقے میں واقع ہونے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کو حادثے کی جگہ تک پہنچنے میں کافی وقت لگ رہا ہے۔ مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں اور لاشوں کو بس سے نکال کر قریبی ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس المناک حادثے کے بعد انتظامیہ نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے ریسکیو آپریشن کو تیز کر دیا ہے۔ ابھی تک جاں بحق افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

رحیم یار خان میں اغوا ہونے والے پولیس کانسٹیبل کو بازیاب کر لیا گیا

اغواکاروں نے بعد میں احمد نواز کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں وہ پنجاب کے آئی جی اور وزیراعلیٰ سے اپنی جان بچانے کی درخواست کر رہے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رحیم یار خان میں اغوا ہونے والے پولیس کانسٹیبل کو بازیاب کر لیا گیا

رحیم یار خان : رحیم یار خان کے علاقے کچے میں ڈاکوؤں کے حملے کے دوران اغوا کیے گئے پولیس کانسٹیبل احمد نواز کو پولیس نے ایک کامیاب آپریشن کے بعد بازیاب کر لیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق جمعرات کی شام ماچھکہ میں ڈاکوؤں نے پولیس پر حملہ کیا تھا جس میں 12 اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے کے دوران کانسٹیبل احمد نواز کو بھی اغوا کر لیا گیا تھا۔ اغواکاروں نے بعد میں احمد نواز کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں وہ پنجاب کے آئی جی اور وزیراعلیٰ سے اپنی جان بچانے کی درخواست کر رہے تھے۔

پولیس نے اغوا کے بعد سے ہی کانسٹیبل کی بازیابی کے لیے بھرپور کوششیں شروع کر رکھی تھیں۔ ایک انتہائی حساس آپریشن کے بعد پولیس نے کانسٹیبل احمد نواز کو ڈاکوؤں کے قبضے سے آزاد کروا لیا۔

ڈی پی او رضوان گوندل نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کچے کے علاقے میں مضبوطی کے ساتھ موجود ہے اور کسی بھی صورت میں مجرموں کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے کانسٹیبل کی بازیابی کے لیے دن رات ایک کر دیا تھا اور آخرکار کامیابی ملی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll