جی این این سوشل

پاکستان

سندھ حکومت کا پرائمری اسکولز 21 جون سے کھولنے کا فیصلہ

کراچی : سندھ کورونا ٹاسک فورس نے صوبے بھر کے پرائمری اسکولز 21 جون سے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سندھ حکومت کا  پرائمری اسکولز 21 جون سے کھولنے کا فیصلہ
سندھ حکومت کا پرائمری اسکولز 21 جون سے کھولنے کا فیصلہ

تفصیلات کے مطابق  وزیراعلی ٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت  اجلاس  کورونا صورتحال پر اجلاس ہوا ، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کورونا کے باعث بند  سندھ بھر کے پرائمری اسکولز  21 جون سے کھول دئیے جائیں ۔اس کے ساتھ ساتھ  صوبے بھر کے  پارکس ،ان ڈور جمز اور درگاہیں  بھی 28 جون سے کھول دی جائیں گی ۔

اس سے قبل 15 جون کو  چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کی کلاسزپچاس فیصد حاضری کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔خیال  رہے کہ تعلیمی ادارے عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر ملک بھر میں بند کیے گئے تھے  جبکہ تدریسی عمل آن لائن کلاسز کے ذریعے جاری تھا۔

واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعداد و شمارکے مطابق  ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے مزید27فراد چل بسے ۔ ملک میں  اموات کی مجموعی تعداد21 ہزار940ہوگئی ہے،جبکہ  متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 9 لاکھ 47ہزار 218ہو گئی ہے ۔ پنجاب میں کورونا مریضوں کی تعداد 3لاکھ44ہزار 799 ہوگئی ۔ جبکہ صوبے میں اب تک 10ہزار 615افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔

سندھ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ مریضوں کی تعداد  3 لاکھ 31ہزار 094ہو گئی جبکہ صوبے میں اب تک 5 ہزار 314افراد جان کی بازی ہار گئے ۔خیبرپختون خوا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعدادایک لاکھ 36ہزار799ہوچکی ہے ۔ صوبے میں 4257افراد چل بسے۔بلوچستان میں کورونا وائرس کے اب تک 26ہزار529کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ صوبے میں 300مریض چل بسے ۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مجموعی طورپرمتاثرہ افراد کی تعداد82 ہزار313جبکہ اموات کی تعداد775تک جاپہنچی ۔گلگت بلتستان میں اب تک 5 ہزار 771افراد کورونا کا شکار ہوئے ہیں جبکہ108افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔آزاد جموں کشمیرمیں کورونا سےمتاثرہ افراد کی تعداد 19 ہزار893ہوچکی ہے جبکہ 571افراد جان کی بازی ہار گئے ۔

ملک بھرمیں صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد بھی تیزی سے بڑھنے لگی ہے، این سی اوسی کے مطابق گزشتہ  24گھنٹوں میں 1282فرادکوروناوائرس کوشکست دےچکے ہیں۔ ملک بھر میں اب تک 9لاکھ47 ہزار218مریض کورونا کو شکست دے چکے ہیں ۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سامنے آیا تھا ۔

پاکستان

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کر لیں

عدالت نے منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کر لیں

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کرتے ہوئے منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس کی سماعت کی، جسٹس امین الدین ،جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس مظہر عالم بینچ میں شامل تھے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے کیس پر  جسٹس مظہر عالم کا اختلافی نوٹ 30 جولائی کو آیا جبکہ بینچ کی اکثریت نے تفصیلی فیصلہ 14 اکتوبر کو جاری کیا، جسٹس مظہرعالم کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس تھا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اکثریتی فیصلے میں کہا گیا کہ ووٹ ڈالنے اور شمار ہونے میں فرق ہے، کیا آئین میں ووٹ ڈالنے اور شمار ہونے کا فرق لکھا ہوا ہے؟ 

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آرٹیکل 63 اے پر فیصلہ تضادات سے بھرپور ہے، ایک طرف کہا گیا ووٹ بنیادی حق ہے، ساتھ ہی بنیادی حق پارٹی کی ہدایت پر ختم بھی کر دیا۔

پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا حسبہ بل کیس کے مطابق ریفرنس پر رائے  جس نے مانگی اس پر رائے کی پابندی لازم ہے۔ 

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا اگر صدر مملکت رائے پر عمل نہ کرے تو کیا ان کےخلاف کارروائی ہو سکتی ہے؟ جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ عدالت صدر مملکت کےخلاف کارروائی نہیں کر سکتی۔

فاروق ایچ نائیک نے منحرف رکن سے متعلق تحریک انصاف کی عائشہ گلالئی کیس کا حوالہ دیا جس پر چیف جسٹس نے ان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ نے نام غلط لیا، شاید آپ کو ان سے پبلکلی معافی مانگنی پڑ جائے، جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ یہ گلالئی پشتو کا لفظ ہے جس کا مطلب بھی دیکھ لیں۔ 

وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ 63 اے کیس میں اقلیتی ججز کا فیصلہ پہلے جاری ہوا۔

عدالت عظمیٰ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی درخواست پر فیصلہ سنا دیا، عدالت نے آرٹیکل 63 اے کیخلاف نظرثانی کی درخواستیں متقفہ طور پر منظور کر لیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 63 اے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل متفقہ طور پر منظور کی جاتی ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

کوئٹہ میں  باراتیوں سے بھری بس کو حادثہ ، 7 افراد جاں بحق

کوئٹہ مغربی بائی پاس   پر باراتیوں سے بھری بس کھائی میں گر گئی ،حادثے میں 7 افراد جانبحق   ہوئے ہیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کوئٹہ میں  باراتیوں سے بھری بس کو حادثہ ، 7 افراد جاں بحق

بلوچستان  کے اہم شہر کوئٹہ میں  باراتیوں سے بھری بس کو حادثہ پیش ، 7 افراد جاں بحق جبکہ 30 زخمی ہو گئے ہیں ۔

کوئٹہ مغربی بائی پاس   پر باراتیوں سے بھری بس کھائی میں گر گئی ،حادثے میں 7 افراد جانبحق   ہوئے ہیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں بچے  اور خواتین  بھی شامل ہیں، کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ہے ۔ 

وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا بروری بائی پاس بس حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ المناک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع افسوسناک اور دکھ کا باعث ہے ، حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ، کوئی غفلت پائی گئی تو مواخذہ ہوگا ، زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کی جائے،  جاں بحق افراد کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں،  زخمی افراد کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سربراہ مولانا فضل الرحمان کا حکومت سے آئینی ترمیمی بل کو موخر کرنے کا مطالبہ

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس کے پیش نظر آئینی ترمیمی بل کو موخر کردیا جائے، اپوزیشن سے بھی کہتا ہوں کہ وہ اس موقع پر احتجاج نہ کرے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سربراہ مولانا فضل الرحمان کا حکومت سے آئینی ترمیمی بل کو موخر کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد: جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے آئینی ترمیمی بل کو موخر کرنے کا مطالبہ کردیا۔

سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ وہ آئینی ترمیمی بل کو موخر کردیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایس سی او کانفرنس تک اپنے اختلافات کو بھلادیں، آئینی ترمیم کے معاملے پر حکومت کیوں عجلت کا مظاہرہ کررہی ہے؟، آئینی ترمیم اس قابل نہیں اسے پاس یا سپورٹ کیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس کے پیش نظر آئینی ترمیمی بل کو موخر کردیا جائے، اپوزیشن سے بھی کہتا ہوں کہ وہ اس موقع پر احتجاج نہ کرے۔

مولانا فضل الرحمان نے واضح کہا کہ آئینی ترمیم پر حکومت کے ساتھ نہیں چلیں گے، 24 گھنٹے میں کیسے بل پاس کریں؟ جلد بازی ہمیں قبول نہیں۔ آرٹیکل 63 اے سے متعلق عدالت کا فیصلہ قبول کرتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll