جی این این سوشل

پاکستان

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا پنجاب کی ترقی کیلئے سیاسی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

اجلاس میں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے باہمی تعاون کو مزید بہتر بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا پنجاب کی ترقی کیلئے سیاسی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا پنجاب کی ترقی کیلئے سیاسی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

لاہور : پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں دونوں جماعتوں نے صوبہ پنجاب کی مجموعی ترقی اور عوامی ریلیف کے لیے سیاسی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

اجلاس میں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے باہمی تعاون کو مزید بہتر بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے صوبے اور عوام کی ترقی کے لیے کیے گئے اقدامات کی تعریف کی اور ان کا ساتھ دینے کا یقین دلایا۔

دونوں جماعتوں نے مل کر کسانوں، نوجوانوں اور دیگر طبقات کی بہتری کے لیے مختلف سکیموں پر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے علاوہ، حلقوں میں ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے، نوجوانوں کو ہنر سکھانے اور عوام کو سولر سسٹمز فراہم کرنے کے لیے بھی مشترکہ کوششیں کی جائیں گی۔

دونوں جماعتوں نے صوبے میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے، امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور جدید آئی ٹی نظام کو فروغ دینے کے لیے بھی تعاون کا عہد کیا۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے حسن مرتضیٰ، ندیم افضل چن اور حیدر گیلانی جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب سمیت دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے پیپلز پارٹی کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تمام اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کے عزم کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور عوام کے مفادات کے لیے تمام جماعتوں کا اتحاد اور تعاون بہت ضروری ہے۔

حسن مرتضیٰ نے کہا کہ اختلاف رائے ہمارا بنیادی حق ہے لیکن مل کر عوامی مسائل کو حل کرنے پر ہم سب متفق ہیں۔ علی حیدر گیلانی نے کہا کہ عوامی ریلیف کے لیے جو فارمولا طے کیا گیا ہے اس پر عمل درآمد کرکے ہی اتحادی حکومت عوام کو فائدہ پہنچا سکتی ہے۔ 

دنیا

امریکہ : وینزویلا کے صدر کا طیارہ ضبط

امریکہ اور وینزویلا کے درمیان طویل عرصے سے تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں اور اس عمل سے ان تعلقات میں مزید خرابی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکہ :  وینزویلا کے صدر کا طیارہ ضبط

امریکا نے حریف ملک وینزویلا کے صدر کا طیارہ قبضے میں لے لیا۔
 غیر ملکی خبررساں ادارے سی این این کے مطابق امریکہ نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے ہوائی جہاز کو ڈومینیکن ریپبلک میں پابندنیوں کی خلاف ورزی کے تحت ضبط کرلیا ہے، ضبط شدہ جہاز پیر کو امریکی ریاست فلوریڈا منتقل کیا گیا۔

امریکہ اور وینزویلا کے درمیان طویل عرصے سے تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں اور اس عمل سے ان تعلقات میں مزید خرابی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔

امریکی حکام نے اس طیارے کو وینزویلا کے ایئر فورس ون کے مساوی قرار دیا ہے اور اس کی تصویر دنیا بھر میں مادورو کے گزشتہ ریاستی دوروں میں لی گئی ہے،سی این این  نے امریکی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’اس طرح اوپر تک ایک پیغام پہنچایا گیا ہے‘،انہوں نے کہا کہ ’غیر ملکی سربراہ مملکت کے طیارے پر قبضہ کرنا مجرمانہ معاملات پر اب تک سب سے بڑا ایکشن ہے ،یہ واضح پیغام ہے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، کوئی بھی امریکی پابندیوں سے بالاتر نہیں ہے‘۔ برسوں سے، امریکی حکام ویزویلا حکومت کو ملنے والے اربوں ڈالر کے بہاؤ میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشنز وفاقی حکومت کی دوسری سب سے بڑی تفتیشی ایجنسی ہے جس نے وینزویلا جانے والی درجنوں لگژری گاڑیاں، دیگر اثاثوں کے علاوہ بہت کچھ ضبط کیا ہے۔

امریکہ نے جو طیارہ قبضے میں لیا وہ ایک Dassault Falcon 900 ہے، پرواز کے ریکارڈ کے مطابق اس کی ملایت تقریباً 13 ملین ڈالر ہے، جو حالیہ مہینوں میں ڈومینیکن ریپبلک میں موجود تھا۔ یہ طیارہ وہاں کیوں موجود تھا امریکی حکام نے اس کی وجہ نہیں بتائی، لیکن ملک نے امریکی حکام کو طیارے کو قبضے میں لینے کا موقع فراہم کیا۔ متعدد امریکی وفاقی ایجنسیاں اس قبضے میں ملوث تھیں، بشمول ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن، کامرس ایجنٹس، بیورو آف انڈسٹری اینڈ سیکیورٹی اور محکمہ انصاف،امریکی حکام میں سے ایک کے مطابق، حکام نے ڈومینیکن ریپبلک کے ساتھ مل کر کام کیا، جس نے وینزویلا کو قبضے کی اطلاع دی،امریکہ نے حال ہی میں وینزویلا کی حکومت پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ اپنے صدارتی انتخابات کے حوالے سے مخصوص اعداد و شمار کو ”فوری طور پر“ جاری کرے، جس میں طاقتور رہنما مادورو کی جیت کی ساکھ کے بارے میں خدشات کا حوالہ دیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت نے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بات کرنے سے روک دیا

 سرکاری ملازمین حکومت کی اجازت کے بغیر کسی بھی میڈیا پلیٹ فارم پر کوئی بیان نہیں دے سکتے، ہدایات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت نے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بات کرنے سے روک دیا

اسلام آباد: حکومت نے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بات کرنے سے روک دیا ۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق سرکاری ملازمین حکومت کی اجازت کے بغیر کسی بھی میڈیا پلیٹ فارم پر کوئی بیان نہیں دے سکتے۔ اس کے علاوہ سرکاری ملازمین کو سرکاری معلومات کو کسی غیر مجاز شخص یا میڈیا کے ساتھ شیئر کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ 

مراسلے کے مطابق سرکاری ملازمین میڈیا یا سوشل میڈیا پر کوئی ایسی بات نہیں کر سکتے جس سے حکومت کی ساکھ متاثر ہو۔ سرکاری ملازمین کو حکومتی پالیسیوں اور ملک کی سالمیت کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مراسلے میں مزید کہا گیا کہ سرکاری ملازمین کو دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر کرنے والے بیانات نہیں دے سکتے۔ سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پر کسی بھی بحث میں غیر جانبدار رہتے ہوئے رائے دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

سرکاری ادارے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لیے مسلسل نگرانی کرتے رہیں اور  تمام وفاقی سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری، محکموں کے سربراہان اور چیف سیکرٹریزہدایات پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

مراسلے میں سرکاری ملازمین سے کہا گیا کہ اگر کوئی سرکاری ملازم ان ہدایات کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

سرکاری ادارے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لیے مسلسل نگرانی کرتے رہیں اور تمام وفاقی سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری، محکموں کے سربراہان اور چیف سیکرٹریزہدایات پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ ان ہدایات کا مقصد سوشل میڈیا کے مثبت استعمال پر پابندی لگانا نہیں ہے بلکہ سرکاری رازوں کی افشاگری اور حکومت کی ساکھ کو نقصان پہنچانے سے روکنا ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سنٹر قائم

الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق اس سنٹر میں عوام کو ان الیکشن کے حوالے سے رابطہ کرنے اور اپنی شکایات درج کرانے کی سہولت ہو گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سنٹر قائم

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 12 ستمبر کو رحیم یار خان این اے۔171 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کے لئے الیکشن مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سنٹر قائم کر دیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق اس سنٹر میں عوام کو ان الیکشن کے حوالے سے رابطہ کرنے اور اپنی شکایات درج کرانے کی سہولت ہو گی، شکایات کے بروقت ازالہ کے لئے فوری طور پر کارروائی کی جائے گی اور اس مقصد کے لئے سنٹر میں تربیت یافتہ عملہ تعینات کردیا گیا ہے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll