پاکستان

حکومت نے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بات کرنے سے روک دیا

 سرکاری ملازمین حکومت کی اجازت کے بغیر کسی بھی میڈیا پلیٹ فارم پر کوئی بیان نہیں دے سکتے، ہدایات

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 ماہ قبل پر ستمبر 3 2024، 9:24 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
حکومت نے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بات کرنے سے روک دیا

اسلام آباد: حکومت نے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بات کرنے سے روک دیا۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق سرکاری ملازمین حکومت کی اجازت کے بغیر کسی بھی میڈیا پلیٹ فارم پر کوئی بیان نہیں دے سکتے۔ اس کے علاوہ سرکاری ملازمین کو سرکاری معلومات کو کسی غیر مجاز شخص یا میڈیا کے ساتھ شیئر کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ 

مراسلے کے مطابق سرکاری ملازمین میڈیا یا سوشل میڈیا پر کوئی ایسی بات نہیں کر سکتے جس سے حکومت کی ساکھ متاثر ہو۔ سرکاری ملازمین کو حکومتی پالیسیوں اور ملک کی سالمیت کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مراسلے میں مزید کہا گیا کہ سرکاری ملازمین کو دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر کرنے والے بیانات نہیں دے سکتے۔ سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پر کسی بھی بحث میں غیر جانبدار رہتے ہوئے رائے دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مراسلے میں سرکاری ملازمین سے کہا گیا کہ اگر کوئی سرکاری ملازم ان ہدایات کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

سرکاری ادارے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لیے مسلسل نگرانی کرتے رہیں اور تمام وفاقی سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری، محکموں کے سربراہان اور چیف سیکرٹریزہدایات پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ ان ہدایات کا مقصد سوشل میڈیا کے مثبت استعمال پر پابندی لگانا نہیں ہے بلکہ سرکاری رازوں کی افشاگری اور حکومت کی ساکھ کو نقصان پہنچانے سے روکنا ہے۔