جی این این سوشل

جرم

امیر بالاج کے قتل کے نامزد ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کا مقدمہ درج

تھانہ اچھرہ میں درج ایف آئی آر میں امیر فتح، قیصر بٹ اور نامعلوم افراد کو شامل کیاگیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امیر بالاج کے قتل کے نامزد ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کا مقدمہ درج
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں امیر بالاج کے قتل کے نامزد ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کا مقدمہ تھانہ اچھرہ میں درج کرلیا گیا جب کہ مقتول کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل ہوگیا

مقتول کے بیٹے کی مدعیت میں درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں امیر فتح، قیصر بٹ اور نامعلوم افراد کو شامل کیاگیا ہے جبکہ قتل کے مقدمے میں نامزد ایک ملزم قیصر بٹ نے دعوی کیا کہ اس کا جاوید بٹ کے قتل سےکوئی تعلق نہیں ہے۔

دوسری جانب پیر کو قتل کیے گئے جاوید بٹ کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کر لیا گیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا کہ پیٹ اور سینے میں 5 لگنے والی گولیاں موت کی وجہ بنیں، پولیس تفتیش کے مطابق ملزمان نے جاوید بٹ کے قتل میں 30 بور پستول استعمال کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے دو انڈر ورلڈ ڈانز خواجہ گلشن الیاس عرف (طیفی بٹ) کے بہنوئی کو ایف سی کالج انڈر پاس کنال روڈ پر گولیاں مار کر قتل اور اس کی بہن کو شدید زخمی کردیا گیا۔

طیفی بٹ کے اہل خانہ پر حملے کو صوبائی دارالحکومت میں گینگ وار کے بڑھتے ہوئے خطرات کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، گزشتہ چند ماہ کے دوران ٹیفی بٹ اور ٹیپو ٹرکاں والا گروہ کے درمیان پرانی دشمنی کے سلسلے میں یہ تیسرا قتل ہے۔

اس واقعے کے حوالے سے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کچھ نا معلوم مسلح افراد نے طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا، انہوں نے مزید بتایا کہ جاوید بٹ اور ان کی اہلیہ پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اچھرہ میں اسکول سے اپنے بچوں کو لینے جارہے تھے۔

ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے پولیس اہلکار نے بتایا کہ مسلح موٹرسائیکل سواروں نے کنال روڈ پر ایف سی کالج انڈر پاس کے پاس جاوید بٹ کی گاڑی کو روک کر ان کی گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کی۔

واقعے کی ویڈیو فوٹیج میں جاوید بٹ کو موقع پر ہی مردہ حالت میں جبکہ ان کی اہلیہ کو شدید زخمی حالت میں دیکھا گیا جنہیں پولیس نے جائے وقوع پر پہنچنے کے بعد ہسپتال منتقل کیا۔

 

دنیا

کانگو میں جیل کو توڑنے کی کوشش کے دوران سینکڑوں افراد ہلاک

واقعے میں 129 لوگ مارے گئے جن میں 24 وہ افراد بھی شامل ہیں جنہیں انتباہ کے بعد گولی مار دی گئی، وزیر داخلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کانگو میں جیل کو توڑنے کی کوشش کے دوران سینکڑوں  افراد ہلاک

کانگو میں ملک کی سب سے بڑی جیل کو توڑنے کی کوشش کے دوران 129 کے قریب افراد ہلاک ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر داخلہ جیکومین شبانی نے منگل کو ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں 129 لوگ مارے گئے جن میں 24 وہ افراد بھی شامل ہیں جنہیں انتباہ کے بعد گولی مار دی گئی ۔دارالحکومت کنشاسا کی مکالا جیل میں دیگر 59 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ پیر کی صبح تقریباً 2 بجے جیل میں فائرنگ شروع ہوئی اور کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔

تاہم حکام نے اس حوالے وضاحت نہیں کی کہ اس واقعے میں کتنے قیدی فرار ہوئے یا کتنوں نے ایسا کرنے کی کوشش کی، لیکن پیر کی صبح حکومت کے ترجمان پیٹرک مویا نے قومی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ صورتحال کنٹرول میں ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

کوئٹہ: نامعلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق

پولیس نے واقعہ کی جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرگرم عمل ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کوئٹہ: نامعلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق

کوئٹہ: کلی دیبہ میں نامعلوم افراد نے ایک پولیس اہلکار پر فائرنگ کرکے انہیں قتل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد نے پولیس اہلکار کی گاڑی پر گھر کے قریب فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔ زخمی اہلکار کو فوری طور پر سول ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔

پولیس نے واقعہ کی جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرگرم عمل ہے۔ ابھی تک ملزمان کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

چین میں اسکول بس کی زر میں آ کر 11 طلباء جاں بحق

واقع اس وقت پیش آیا جب بچے قطار بناکر مرکزی دروازے سے اسکول میں داخل ہو رہے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چین میں اسکول بس کی زر میں آ کر 11 طلباء جاں بحق

چین میں اسکول کے دروازے پر کھڑے بچوں کو ان کی بس نے کچل دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ چین کے صوبے شینڈونگ کے شہر تائی آن میں صبح 7 بجے اُس وقت پیش آیا جب بچے قطار بناکر مرکزی دروازے سے اسکول میں داخل ہو رہے تھے۔

اس دوارن ایک تیز رفتار اسکول بس نے درجن کے قریب بچوں کو کچل دیا۔ بچوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں 11 ہلاکتوں کی تصدیق کردی گئی جب کہ زخمیوں کی تعداد کے حوالے سے متضاد اطلاعات ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بس کے قریب سڑک پر خون میں لتھڑے ہوئے یونی فارم میں ملبوس بچوں کی کچلی ہوئی لاشیں بکھری پڑی ہیں اور والدین ان کے نزدیک بیٹھے رو رہے ہیں۔

یاد رہے کہ چین میں کئی سرکاری اسکول اس ہفتے نئے تعلیمی سال کے لیے دوبارہ کھلے ہیں جہاں بے ہنگم ٹریفک اور حفاظتی تدابیر اختیار نہ کرنے باعث جان لیوا حادثات ہوتے رہتے ہیں۔

دو ماہ قبل ہی چین کے وسطی شہر چانگشا میں ایک گاڑی نے پیدل چلنے والوں کو کچل دیا تھا جس میں 8 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll