جی این این سوشل

پاکستان

مولانا فضل الرحمان نے قاضی فائز عیسیٰ کے نام خط لکھ دیا

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فیصلے کے خلاف مختلف بینکوں کی دائر اپیلوں کو جلد نمٹایا جائے تاکہ حکومت سود سے پاک مالیاتی ڈھانچے کی تشکیل کے لئے اقدامات اٹھائے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مولانا فضل الرحمان  نے قاضی فائز عیسیٰ کے نام خط لکھ دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے نام خط لکھ دیا۔

تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے نام خط میں وفاقی شرعی عدالت کے سودی نظام ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف مختلف بینکوں کی اپیلوں کو جلد نمٹانے کی اپیل کی۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے گذشتہ سال کے فیصلے میں مالیاتی نظام کو پانچ سال کے اندر سود سے  پاک کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فیصلے کے خلاف مختلف بینکوں کی دائر اپیلوں کو جلد نمٹایا جائے تاکہ حکومت سود سے پاک مالیاتی ڈھانچے کی تشکیل کے لئے اقدامات اٹھائے۔

خط میں مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ختم نبوت کے حوالے سے آپ کا آخری مختصر فیصلہ  لائق تحسین ہے، تفصیلی فیصلہ جلدی جاری کرنے سے مسلمانان پاکستان پوری طرح مطمئن ہوجائیں گے۔

جرم

طیفی بٹ کے بھائی اظہر گلشن کو لاہور پولیس نے حراست میں لے لیا

آرگنائزڈکرائم یونٹ کی جانب سے   اظہر گلشن کی گرفتاری کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

طیفی بٹ کے بھائی اظہر گلشن کو لاہور پولیس نے حراست میں لے لیا

سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کو گینگ وار کا ذمہ دار ٹھرانے پر طیفی بٹ کے بھائی اظہر گلشن کو حراست میں   لے لیا گیا ۔ 

ذرائع کے مطابق   اظہر گلشن کو اسکی رہائش گاہ  سے حراست میں لیا گیا ،جاوید بٹ کے جنازے کے موقع پر اظہر گلشن نے لاہور پولیس کے سربراہ کے خلاف بیان دیا تھا،بیان میں اظہر گلشن نے گینگ وار کی وجہ سی سی پی او لاہور کو قرار دیا تھا۔  

ذرائع کا کہنا ہے اظہر گلشن  نے جاوید بٹ کے قتل کے حوالے سے آئندہ چند روز میں پریس کانفرنس بھی کرنا  تھی ، اظہر گلشن طیفی بٹ کا بڑا بھائی ہے جو ویلنشیا ٹاؤن  رہائش پذیر تھا۔ 

آرگنائزڈکرائم یونٹ کی جانب سے   اظہر گلشن کی گرفتاری کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا گیا ہے۔  

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اوریا مقبول جان پر مذہبی منافرت پھیلانے کا بھی مقدمہ درج ، گرفتار

ایف آئی اے نے ان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی، جسے مسترد کرتے ہوئے عدالت نے اوریا مقبول جان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اوریا مقبول جان  پر مذہبی منافرت پھیلانے کا بھی مقدمہ درج ، گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے نامورکالم نگار اوریا مقبول جان کو مذہبی منافرت پھیلانے کے مقدمے میں بھی گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق نئے کیس میں گرفتاری کے بعد ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے انہیں جسمانی ریمانڈ کے حصول کے لیے لاہور کی سیشن کورٹ میں پیش کیا، جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے کیس کی سماعت کی۔

ایف آئی اے نے ان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی، جسے مسترد کرتے ہوئے عدالت نے اوریا مقبول جان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

دوسری جانب انہوں نے سائبر کرائم کے مقدمے میں رہائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، کالم نگار نے بیرسٹر میاں علی اشفاق اور اظہر صدیق کی وساطت سے درخواست ضمانت دائر کی جس میں ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا ہے کہ اوریا مقبول جان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، اوریا مقبول جان کے خلاف ریکارڈ پر کوئی ثبوت موجود نہیں، ان کے نوٹس سے متعلق کوئی بیان ایف آئی اے نے ریکارڈ نہیں کیا۔

ایف آئی اے کا اوریا مقبول جان کے خلاف مقدمہ بدنیتی پرمبنی ہے، لاہور ہائیکورٹ اوریا مقبول جان کی ضمانت منظور کرکے رہائی کا حکم دے ، 26 اگست کو لاہور کی ضلع کچہری نے سائبر کرائم کیس میں کالم نگار اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان کو مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا تھا۔

ایک روز قبل لاہور کی مقامی عدالت نے تجزیہ نگار اوریا مقبول جان کیخلاف سائبر کرائم کے مقدمے میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

22 اگست کو ضلع کچہری لاہور نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم مقدمے میں کالم نگار اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

واضح رہے کہ 21 اگست کو رات گئے اوریا مقبول جان کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حکمران اتحاد کے چند ارکان کی عدم دستیابی اور سینئر سیاست دانوں کی ناراض گی کے باعث مشترکہ اجلاس طلب نہیں کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ

اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ موخر کرنے کی وجہ سامنے آگئی ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حکمران اتحاد کے چند ارکان کی عدم دستیابی اور سینئر سیاست دانوں کی ناراض گی کے باعث مشترکہ اجلاس طلب نہیں کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مشترکہ اجلاس طلب کرنے سے قبل مولانا فضل الرحمان اور سردار اختر مینگل کو منایا جائے گا، مولانا فضل الرحمن اور سردار اختر مینگل سے مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کے لیے حمایت مانگی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئندہ ہفتے طلب کیا جائے گا، پیپلز پارٹی، ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ارکان کو ہدایت جاری کی گئی ہیں کہ مشترکہ اجلاس سے قبل تمام ارکان پارلیمنٹ اسلام آباد میں موجود رہیں۔ مسلم لیگ ن کے چیف وہپ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے لیگی ارکان کو پیغام پہنچا دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll