جی این این سوشل

علاقائی

خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 4.5 شدت کا زلزلہ

لوگ خوف کے عالم میں کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 4.5 شدت کا زلزلہ
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 4.5 شدت کا زلزلہ

خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 4.5شدت کے زلزلے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

تفصیلات کے مطابق مالا کنڈ، بٹ خیلہ سوات ، مینگورہ اور شانگلہ شہر اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، لوگ خوف کے عالم میں کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 151 کلو میٹر تھی۔زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش ریجن افغانستان تھا۔

ذرائع کے مطابق کوئی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات نہیں ملیں۔

تجارت

سونے کی فی تولہ قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز بھی کمی

آج سونے کی فی تولہ قیمت 1100 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 60 ہزار 400 روپے ہو گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سونے کی فی تولہ قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز بھی کمی

کراچی : پاکستان اور عالمی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز بھی کمی دیکھی گئی ہے۔ 

پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق آج سونے کی فی تولہ قیمت 1100 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 60 ہزار 400 روپے ہو گئی ہے۔ اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت بھی 943 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 23 ہزار 291 روپے ہو گئی ہے۔ صرف دو دنوں میں سونے کی قیمت میں 3 ہزار روپے سے زائد کی کمی ہو چکی ہے۔

عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمت میں کمی دیکھی گئی ہے اور 7 ڈالر فی اونس کم ہوکر 2490 ڈالر فی اونس ہو گیا ہے۔ 

اس کے علاوہ مقامی مارکیٹ میں چاندی کی قیمت میں بھی 50 روپے کی کمی ہوئی ہے اور یہ اب 2850 روپے فی تولہ ہو گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ سے لاکھوں روپے مالیت کے 2کمپیوٹر زچوری، مقدمہ درج

کمپیوٹر تیسری منزل کے ایک کمرے میں رکھے گئے تھے جہاں سے انہیں چوری کیا گیا، ایف آئی آرکا متن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ سے لاکھوں روپے مالیت کے 2کمپیوٹر زچوری، مقدمہ درج

اسلام آباد : ملک کی اعلیٰ عدالت سپریم کورٹ آف پاکستان سے لاکھوں روپے مالیت کے دو جدید کمپیوٹر سسٹم چوری ہو گئے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر آئی ٹی سپریم کورٹ کی درخواست پر تھانہ سیکرٹریٹ میں کمپیوٹر سسٹم چوری ہونے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق یہ کمپیوٹر تیسری منزل کے ایک کمرے میں رکھے گئے تھے جہاں سے انہیں چوری کیا گیا۔ 

سی سی ٹی وی فوٹیج سے دو ملازمین فیصل اور زاہد کو مشکوک حالت میں دیکھا گیا ہے ۔ چوری شدہ دونوں کمپیوٹرز میں جدید ترین سی پی یو اور ایل سی ڈیز لگے ہوئے تھے جن کی مجموعی قیمت تقریباً 6 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔ 

پولیس نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر کارروائی شروع کر دی ہے ۔ سپریم کورٹ انتظامیہ نے بھی اس واقعے کی سخت مذمت کی ہے اور متعلقہ حکام کو اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرنے کے لیے ہدایت کی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہر جج کا کچھ نہ کچھ رحجان ہوتا ہے، چیف جسٹس کا فل کورٹ ریفرنس سے خطاب

پہلے بنچ دیکھ کر ہی بتا دیا جاتا تھا کیس کا فیصلہ کیا ہو گا، میں کیس میں سے بدنیتی کا عنصر نکال دیتا ہوں،فل کورٹ ریفرنس سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہر جج کا کچھ نہ کچھ رحجان ہوتا ہے، چیف جسٹس کا فل کورٹ ریفرنس سے خطاب

اسلام آباد: چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا ہے کہ پہلے بنچ دیکھ کر ہی بتا دیا جاتا تھا کیس کا فیصلہ کیا ہو گا، میں کیس میں سے بدنیتی کا عنصر نکال دیتا ہوں، ہر جج کا کچھ نہ کچھ رحجان ہوتا ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں نئے عدالتی سال کے آغاز پر فل کورٹ ریفرنس منعقد ہوا جس کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کی۔

نئے عدالتی سال کے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اس طرح کے موقعوں پر اس بات پر نظر ڈالی جاتی ہے کہ ادارے کی کارگردگی کیسی رہی، اٹارنی جنرل اور بار کے نمائندوں نے بتایا کہ کس طرح کارگردگی بہتر کی جا سکتی ہے، مجھے 9 دن بعد بطور چیف جسٹس ایک سال مکمل ہو جائے گا، میں جب چیف جسٹس بنا تو 4سال میں پہلی مرتبہ فل کورٹ بلایا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے سپریم کورٹ کی پروسیڈینگ کو براہ راست نشر کرنے کا آغاز بھی کیا، پہلا مقدمہ ہو براہ راست دکھایا گیا وہ پریکٹس ایند پروسیجر ایکٹ کا تھا جو فل کورٹ نے ہی سنا، اس فیصلہ کے بعد اختیار چیف جسٹس سے لے کر 3 ججز کو سونپے گئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ میں کیس میں سے بدنیتی کا عنصر نکال دیتا ہوں، ہر جج کا کوئی نہ کوئی رجحان ہوتا ہے، کچھ لوگ پراسکیوشن کی بات زیادہ مانتے ہیں، پہلے بینچ دیکھ کر ہی بتا دیا جاتا تھا کہ کیس کا فیصلہ کیا ہو گا، اب تو مجھے خود بھی معلوم نہیں ہوتا کہ میرے دائیں بائیں جانب کون سے ججز کیس سنیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پہلے کاز لسٹ منظوری کے لیے چیف جسٹس کے پاس جاتی رہی، اب ایسا نہیں ہوتا، ہر جج کا کچھ نہ کچھ رجحان ہوتا ہے اس لیے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ اگر کیس اس جج کے پاس لگے گا تو کسے فائدہ ہو سکتا ہے، ہر وکیل یہ چاہتا تھا کہ اس کا کیس فلانے جج کے پاس لگ جائے، یہ بھی ختم ہوگیا، اس کا مطلب یہ نہیں کہ وکیل کا جج کے ساتھ کوئی رابطہ ہے لیکن ان کو پتا کہ اس جج کا رجحان کس طرف ہے تو یہ سسٹم ہم نے ختم کردیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ ماہانہ کاز لسٹ اب شروع ہوگئی ہے ، اب بینچز بنانے کا اختیار صرف چیف جسٹس کا نہیں ہے، رجسٹرار صاحبہ کو ہدایت ہے کہ اب 2ہفتے والی کاز لسٹ بھی شائع ہونے چاہیے، کاز لسٹ سے وکلا کو بھی سہولت ہوتی ہے، لوگ چاہتے ہیں میرا کیس جلدی سے لگ جائے ۔

چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ کچھ مخصوص قسم کے کیسز جن کا قانون میں اندراج ہے ،اس کا فیصلہ مقننہ نے کیا ہے کہ وہ اہمیت کے حامل کیسز ہیں، ہم نے خود بھی کچھ کیسز کے احکامات جاری کیے ہیں کہ وہ جلدی لگیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll