علاقائی
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 4.5 شدت کا زلزلہ
لوگ خوف کے عالم میں کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 4.5شدت کے زلزلے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
تفصیلات کے مطابق مالا کنڈ، بٹ خیلہ سوات ، مینگورہ اور شانگلہ شہر اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، لوگ خوف کے عالم میں کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 151 کلو میٹر تھی۔زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش ریجن افغانستان تھا۔
ذرائع کے مطابق کوئی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات نہیں ملیں۔
معروف و مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کے انتقال سے پورا ہندوستان غمزدہ ہے۔ اس موقعے پر بھارت کے اس عظیم بزنس ٹائیکون کی حیات و خدمات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
رتن ٹاٹا 28 دسمبر 1937 کو ممبئی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام نول ٹاٹا اور والدہ کا نام سونی ٹاٹا تھا۔ صرف 17 سال کی عمر میں، رتن ٹاٹا نے نیویارک، امریکہ کی کارنیل یونیورسٹی میں پڑھنا شروع کیا اور یہاں سے آرکیٹیکٹ اور انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ 1962 میں گریجویشن کرنے کے بعد وہ سب سے پہلے ٹاٹا کمپنی میں بطور اسسٹنٹ شامل ہوئے۔
ٹاٹا جو زندگی بھر غیر شادی شدہ رہے، ان کے پسماندگان میں ایک بھائی، جمی ٹاٹا، اور ان کی والدہ کی جانب سے دو سوتیلی بہنیں ہیں۔خاندان کے افراد کے علاوہ، ٹاٹا سنز کے چیئرمین نٹراجن چندرشیکرن اور ٹاٹا کے قریبی دوست مہلی مستری اسپتال میں تھے۔
رتن ٹاٹا پالتو جانور خاص طور پر کتوں سے محبت کرتے تھے۔ اسی کے پیش نظر ٹاٹا گروپ کے ہیڈکوارٹر بمبئی ہاؤس نے آس پاس کے آوارہ کتوں کے لیے ایک رہائش اور خوراک کا خاص انتظام کیا تھا۔
رتن ٹاٹا نے 1962 میں ٹاٹا گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ اس وقت کے ٹاٹا سنز کے چیئرپرسن جے آر ڈی ٹاٹا جب 1991 میں اپنے عہدے سے ریٹائر ہونے لگے تو انہوں نے رتن ٹاٹا کو اپنا جانشین نامزد کیا۔ بالآخر انہوں نے 1991 میں اپنے پیشرو جے آر ڈی ٹاٹا کی موت کے بعد گروپ کی قیادت سنبھالی۔
فارچیون انڈیا-واٹر فیلڈ ریسرچ کے مطابق رتن ٹاٹا کی ذاتی دولت کا تخمینہ 44816 کروڑ ہے، جس میں سے زیادہ تر ٹاٹا گروپ کمپنیوں میں ان کے حصص کی وجہ سے ہے۔ وہیں ان کے دور میں ٹاٹا گروپ کی ترقی اور دولت کی بات کریں تو 2012 میں 74 سال کی عمر میں رتن ٹاٹا کے ریٹائر ہونے کے وقت ٹاٹا گروپ کی کل آمدنی 100 بلین ڈالر تھی۔
رتن ٹاٹا کا جھارکھنڈ سے گہرا لگاؤ تھا، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے جھارکھنڈ کے لوگوں کی صحت کی سہولیات کے لیے 2018 میں یہاں ایک کینسر اسپتال کی بنیاد رکھی۔ اس ہسپتال کا کام اس وقت جاری ہے اور جلد شروع ہو جائے گا۔ یہ شمال مشرقی ہندوستان کا سب سے بڑا کینسر اسپتال ہوگا۔رتن ٹاٹا تعلیم، طب اور دیہی علاقوں کی ترقی کے حامی مانے جاتے تھے۔ انہوں نے کئی متاثرہ علاقوں میں بہتر پانی فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز فیکلٹی آف انجینئرنگ کو سپورٹ کیا۔ ٹاٹا ایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ نے 28 ملین ڈالر کا ٹاٹا اسکالرشپ فنڈ جاری کیا جس کی مد سے کارنیل یونیورسٹی ہندوستان کے انڈرگریجویٹ طلباء کو مالی امداد فراہم کرے گی۔ اس سالانہ اسکالرشپ کے تحت ہر سال 20 طلباء کی مدد کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں اور ٹاٹا خیراتی اداروں نے 2010 میں ہارورڈ بزنس اسکول کو ایگزیکٹو سینٹر کی تعمیر کے لیے 50 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔ ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز (TCS) نے کارنیگی میلن یونیورسٹی کو علمی نظام اور گاڑیوں کی تحقیق کے لیے 35 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔
رتن ٹاٹا بھی وقت کی پابندی کے لیے جانے جاتے تھے۔ وہ کام ختم کر کے شام ٹھیک ساڑھے چھ بجے اپنے دفتر سے گھر کے لیے نکلتے تھے۔دفتر سے متعلق کام کے لیے گھر پر کوئی رابطہ کرتا تو وہ اکثر ناراض ہو جاتے۔ البتہ وہ اپنے گھر میں فائلیں اور دوسرے کاغذات پڑھتے تھے۔اگر وہ ممبئی میں ہوتے تو اپنا ویک اینڈ علی باغ میں اپنے فارم ہاؤس پر گزارتے۔ اس دوران ان کے ساتھ ان کے کتوں کے علاوہ کوئی نہیں ہوتا تھا۔ انھیں نہ سفر کا شوق تھا اور نہ ہی تقریر کرنے کا۔ وہ نمود و نمائش سے دور تھے۔
بچپن میں جب فیملی کی رولز رائس کار انھیں سکول چھوڑنے جاتی تو وہ بے چینی محسوس کرتے تھے۔ جو لوگ رتن ٹاٹا کو قریب سے جانتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ان کی ضدی طبیعت دراصل اُن کی خاندانی خصوصیت تھی جو انھیں اپنے والد نیول ٹاٹا سے وراثت میں ملی تھی۔
رتن ٹاٹا کو 2000 میں پدم بھوشن اور 2008 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا جو حکومت ہند کی طرف سے دیا جانے والا بالترتیب تیسرا اور دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے۔ انہیں 2006 میں مہاراشٹر میں انجام دی گئیں خدمات کےلئے مہاراشٹر بھوشن اور آسام میں کینسر کے علاج میں ان کے تعاون کے لیے 2021 میں آسام بھوشن جیسے متعدد ریاستی شہری اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
پاکستان
خیبر پختونخواہ حکومت کا کالعدم پی ٹی ایم کی سرگرمیوں پر عائد پابندی پر سختی سے عملدرآمد کا اعلان
ضلع خیبر میں ناخوشگوار واقعہ کے حل کے لیے وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے اپنی سرکردگی میں جرگہ بلا لیا، مشیر اطلاعات کے پی
خیبر پختونخواہ حکومت نے کالعدم پشتون تحفظ موومنٹ کی سرگرمیوں پر پابندی پر سختی سے عملدرآمد کا اعلان کر دیا
صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے ویڈیو بیان میں کہا کہ ضلع خیبر میں ناخوشگوار واقعہ کے حل کے لیے وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے اپنی سرکردگی میں جرگہ بلا لیا ہے جس میں تمام فریقین کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پی ٹی ایم کو کالعدم قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے بعد پی ٹی ایم کو کسی قسم کے جلسے جلوس، اجتماع یا کسی سرگرمی کی اجازت نہیں دے سکتے۔ پی ٹی ایم آئین پاکستان اور ریاست پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے جس کے تحت انہیں 11 سے 13 اکتوبر کے اعلان کردہ اجتماع کے انعقاد کی اجازت نہیں دی جا سکتی، کالعدم تنظیم ڈیکلییر ہونے کے بعد ان کی ہر سرگرمی پر پابندی عائد ہو چکی ہے۔
وفاقی حکومت نے انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 11 کے تحت پشتون تحفظ موومنٹ (PTM) کو کالعدم قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔اس نوٹیفکیشن کے بعد تنظیم کی کسی قسم کی سیاسی سرگرمی، اجتماع یا جلوس منعقد کرنے پر پابندی عائد ہو چکی ہے۔نوٹیفیکیشن کے مطابق تنظیم پر ریاست مخالف سرگرمیوں… pic.twitter.com/gelVFz0Vy7
— Barrister Dr Muhammad Ali Saif (@BaristerDrSaif) October 9, 2024
بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ ضلع خیبر میں کالعدم پی ٹی ایم کے اجتماع کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا اور آج کالعدم تنظیم نے اجتماع کی کوشش کی جس پر پولیس کے تصادم اور ناخوشگوار واقعات پیش آئے، وزیراعلیٰ نے فوری طور پر ضلع خیبر کے منتخب ارکین اسمبلی کو طلب کیا اور ان کی ہدایت پر قبائلی عمائدین اور فریقین سے مسئلے کے پرامن حل کے لیے رابطے کیے جا رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے مسئلے کے پرامن حل کے لیے تحریک انصاف ضلع خیبر کے ارکان اسمبلی کو علاقے میں جانے کی ہدایت کی۔ کوکی خیل قبیلے کے عمائدین کو بھی مسئلے کے پرامن حل کے لیے انگیج کیا گیا اور یہ تمام اقدامات کمشنر پشاور اور ضلعی انتظامیہ کی نگرانی میں بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ انتہائی سنجیدگی سے تمام معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ خیبر پختونخواہ کے تمام عوام چاہے کسی جماعت سے بھی تعلق رکھتے ہوں ان کی حفاظت کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے۔ وزیراعلی نے تمام فریقین کو مدعو کیا ہے کہ ان کی سرکردگی میں مسائل کو پشتون روایات کے مطابق جرگے میں حل کریں۔ تمام فریقین کو دعوت دیتے ہیں کہ افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلی کے جرگے میں شرکت کریں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم ) پر پابندی عائد کی تھی۔
وزارت داخلہ کے اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ پی ٹی ایم ملک میں امن و سکیورٹی کیلئے خطرہ ہے، 1997 کے انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 11 بی کے تحت پی ٹی ایم پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔
پاکستان
ڈی چوک احتجاج، اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
رب پر یقین رکھیں، سب ٹھیک ہوجائےگا، جج کا اعظم سواتی سے مکالمہ
انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے ڈی چوک پر احتجاج سے متعلق 2 مقدمات میں پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ اعظم سواتی کا مزید جسمانی ریمانڈ کیوں چاہیے؟ کوئی ثبوت دیں، جس پر پراسیکیوٹر راجا نوید کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی سے تفتیش کے لیے مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔
جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ اعظم سواتی سے کیا اسلحہ برآمد ہوا ہے؟ کچھ تو بتائیں؟ جس پر پراسیکیوٹر راجا نوید کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی نے کارکنان کو اکسایا ہے۔
جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس دیے کہ ثبوت جسمانی ریمانڈ کے لیے ناکافی ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی اعظم سواتی روسٹرم پر آگئے، انہوں نے مؤقف اپنایا کہ مجھ پر مزید مقدمات بھی ہیں جو چھپائے کیوں جا رہے ہیں؟ جس پر جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے ان سے مکالمہ کیا کہ رب پر یقین رکھیں، سب ٹھیک ہوجائےگا۔
انسدادِدہشت گردی عدالت نے اعظم سواتی کو 2 مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
واضح رہے کہ 4 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان، عظمی خان، رہنما اعظم سواتی کئی کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا۔
7 اکتوبو کر انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو 3 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
-
علاقائی 5 گھنٹے پہلے
اسلام آباد سمیت پنڈی میں 5 روز کیلئے شادی ہال،کیفے اور ریسٹورینٹس بندکرنےکاحکم
-
تجارت 21 گھنٹے پہلے
ڈالر کی قیمت میں معمولی اضافہ
-
تجارت ایک دن پہلے
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں نیا سنگ میل ،پہلی بار 86 ہزار کی سطح عبور
-
تجارت 2 دن پہلے
پی آئی اے کا بین الاقوامی کرایوں میں کمی کا اعلان
-
پاکستان 3 گھنٹے پہلے
اسلام آباد ہائیکورٹ کا خیبرپختونخوا ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم
-
کھیل 3 گھنٹے پہلے
ملک کے کشیدہ حالات پر خاموشی، بنگلا دیشی کرکٹر شکیب الحسن نے قوم سے معافی مانگ لی
-
پاکستان 2 دن پہلے
آئینی ترامیم،حکومت نے مولانا فضل الرحمان کی تجاویز مان لیں
-
پاکستان ایک دن پہلے
خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اجلاس کے دوران اپوزیشن اور حکومتی ارکان گتھم گتھا